غوطہ خورنے سمندر کی تہہ میں 2 ہزارسال پرانا شہر ڈھونڈلیا
جب اس نے ہیلی کاپٹر سے اس جگہ کو دیکھا تو اسے اس کی اصل لوکیشن تک پہنچنے میں تین سال کا عرصہ لگا، ایلن
تنزانیہ کے ساحل کے قریب ایک غوطہ خور سمندر کی تہہ میں ڈوبا 2 ہزار سال پراناشہر دریافت کرلیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق ایلن سوٹین نامی غوطہ خورگزشتہ دنوں تنزانیہ میں ہیلی کاپٹرپرسمندر کے اوپر سفر کررہاتھا کہ اسے سمندر کی تہہ میں دیوارکی طرح کی کوئی چیز نظر آئی، جس پر اس نے اس کا سراغ لگانے کا فیصلہ کرلیا۔ وہ سمندر میں اترا اور اس قدیم ترین شہر کے زیرآب کھنڈرات دریافت کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ایلن کے مطابق جب اس نے ہیلی کاپٹر سے اس جگہ کو دیکھا تو اسے اس کی اصل لوکیشن تک پہنچنے میں تین سال کا عرصہ لگا اور وہ بالآخر ایسی دریافت کرنے میں کامیاب ہو گیا ۔
جس سے ممکنہ طور پر افریقہ کی تاریخ تبدیل ہو جائے گی۔ ماہر آثار قدیمہ فیلکس کیمی کا کہنا ہے کہ ''راپٹا نامی یہ شہر ارضیاتی تاریخ کی کتابوں میں افریقہ کے پہلے میٹروپولیٹن شہر کے نام سے منسوب ہے۔ تاریخ میں اس کا ذکر اس دور کے امیر ترین شہرکے طور پر موجود ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق ایلن سوٹین نامی غوطہ خورگزشتہ دنوں تنزانیہ میں ہیلی کاپٹرپرسمندر کے اوپر سفر کررہاتھا کہ اسے سمندر کی تہہ میں دیوارکی طرح کی کوئی چیز نظر آئی، جس پر اس نے اس کا سراغ لگانے کا فیصلہ کرلیا۔ وہ سمندر میں اترا اور اس قدیم ترین شہر کے زیرآب کھنڈرات دریافت کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ایلن کے مطابق جب اس نے ہیلی کاپٹر سے اس جگہ کو دیکھا تو اسے اس کی اصل لوکیشن تک پہنچنے میں تین سال کا عرصہ لگا اور وہ بالآخر ایسی دریافت کرنے میں کامیاب ہو گیا ۔
جس سے ممکنہ طور پر افریقہ کی تاریخ تبدیل ہو جائے گی۔ ماہر آثار قدیمہ فیلکس کیمی کا کہنا ہے کہ ''راپٹا نامی یہ شہر ارضیاتی تاریخ کی کتابوں میں افریقہ کے پہلے میٹروپولیٹن شہر کے نام سے منسوب ہے۔ تاریخ میں اس کا ذکر اس دور کے امیر ترین شہرکے طور پر موجود ہے۔