اورنگی ٹائون بم دھماکا پولیس موٹر سائیکل کا سراغ لگانے میں ناکام

نمبر پلیٹ کے مطابق بائیک مرزا ناصر کی ملکیت ہے۔

نمبر پلیٹ کے مطابق بائیک مرزا ناصر کی ملکیت ہے، رینجرز چوکی کے قریب بم سے ملنے والے موبائل فون اور سم کا معمہ حل نہ کیا جاسکا۔ فوٹو: فائل

انویسٹی گیشن پولیس اورنگی ٹاؤن بم دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل کا سراغ لگانے میں نہ صرف ناکام رہی بلکہ اس کے اگلے روز قصبہ کالونی میں رینجرز کی زیر تعمیر چوکی میں ناکارہ بنائے جانے والے بم میں موجود موبائل فون اور اس میں لگی سم سے بھی ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

تفصیلات کے مطابق بدھ 21 نومبر کی شام پیر آباد تھانے کی حدود مین شارع اورنگی حیدر کرار امام بارگاہ سے متصل پنکچر کی دکان کے سامنے کھڑی ہوئی موٹر سائیکل بم دھماکے میں تباہ ہونے والی موٹر سائیکل کی ملکیت کے حوالے سے پولیس تاحال سراغ لگانے میں ناکام رہی،تباہ ہونے والی موٹر سائیکل پر KAD-4774 کی نمبر پلیٹ لگی تھی جو کہ ناصر مرزا نامی شخص نے قسطوں پر سامان دینے والی ایشیا انٹر پرائزز سے حاصل کی تھی، بم دھماکے میں تباہ ہونے والی موٹر سائیکل کے بارے میں اس وقت ڈی آئی جی ویسٹ جاوید اوڈھو نے بتایا تھا کہ موٹر سائیکل کسی کرائم میں نہیں ہے تاہم انجن اور چیسز نمبر کی مدد سے مزید معلومات حاصل کر رہے ہیں۔


پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کے تفتیشی یونٹس سی آئی ڈی ، اسپیشل انویسٹی گیشن ، اینٹی وائلنٹ کرائم سیل اور پولیس کے دیگر تفتیشی افسران تاحال موٹر سائیکل کا سراغ لگانے میں ناکام رہے ہیں اور دھماکے میں استعمال کی جانے والی موٹر سائیکل کی ملکیت سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شبہ ہے کہ دہشت گردوں نے اسی طرح موٹر سائیکل پر جعلی نمبر پلیٹ لگائی ہے۔

جیسے کہ گزشتہ اتوار کو ابوالحسن اصفہانی روڈ عباس ٹاؤن میں موٹر سائیکل بم دھماکے میں استعمال کی جانے والی موٹر سائیکل پر جعلی نمبر پلیٹ لگائی گئی تھی اور پولیس جب موٹر سائیکل پر لگی نمبر پلیٹ کی مدد سے موٹر سائیکل کے مالک کے گھر پہنچی تو اس کی موٹر سائیکل گھر پر موجود تھی جبکہ پیر آباد میں موٹر سائیکل بم دھماکے کے اگلے روز قصبہ کالونی کے علاقے میں امام بارگاہ علی کے قریب رینجرز کی زیر تعمیر چوکی کے قریب سیمنٹ کے بلاک میں رکھا گیا بم پولیس نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کی مدد سے ناکارہ بنا دیا جس میں دہشت گردوں نے موبائل فون کے ساتھ ڈیٹونیٹر اور ٹائم ڈیوائس بھی استعمال کی تھی تاہم ناکارہ بنائے جانے والے بم سے برآمد کیے جانے والے موبائل فون کے آئی ایم ای آئی نمبر اور اس میں موجود سم کی مدد سے بھی پولیس دہشت گردوں کا سراغ لگانے میں ناکام رہی جو کہ پولیس کے تفتیشی یونٹس کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔
Load Next Story