ملک سے دہشت گردوں کا صفایا کرکے رہیں گے چوہدری نثار

دہشت گردی کا مقابلہ کمزوری سے نہیں بلکہ طاقت اور ثابت قدمی سے کیا جا سکتا ہے، وفاقی وزیر داخلہ

دہشت گردی کا مقابلہ کمزوری سے نہیں بلکہ طاقت اور ثابت قدمی سے کیا جا سکتا ہے، وفاقی وزیر داخلہ، فوٹو؛ فائل

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ملک كی سیكیورٹی فورسز نے دہشت گردوں كا قلع قمع کرنے كا تہیہ كر ركھا ہے اور ہم ان درندوں كا صفایا كركے رہیں گے۔



اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ امجد صابری كے قتل اور چیف جسٹس سندھ ہائی كورٹ كے بیٹے كے اغوا كی جتنی بھی مذمت كی جائے كم ہے، چیف جسٹس كے بیٹے كی بازیابی كے معاملہ كو 24 گھنٹے كی بنیاد پر ترجیحی فوكس كررہے ہیں جب کہ ان واقعات سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملك میں امن و امان كی صورتحال بہتر ہے، سول اورمسلح افواج، قومی سلامتی كے ادارے انتہائی متحرك ہیں۔




چوہدری نثار نے ٹیكسلا سے پكڑے جانے والے غیر ملكی جاسوس كے حوالے سے سوال كے جواب میں كہا كہ یہ شخص سالہا سال سے یہاں تھا اور آج جب متحرك سكیورٹی اداروں كی بدولت انہیں پكڑ لیا جاتا ہے تو تنقید كیوں شروع كر دی جاتی ہے، ہمیں حالات واقعات كو قومی عزم كے ساتھ دیكھنے اور پركھنے كی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مایوسی اندر سے نہیں پھیلنی چاہیے بلكہ دہشت گردوں كی بزدلانہ اور بوكھلاہٹ كا شكار كارروائیوں سے ہمارے عزم كو مزید تقویت ملنی چاہیے، امریكا اور فرانس جیسے ممالك میں ہم سے كہیں زیادہ سیكیورٹی انتظامات كے باوجود اكا دكا دہشت گردی كے واقعات رونما ہو جاتے ہیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاكستان كی سیكیورٹی فورسز نے دہشت گردوں كے قلع قمع كا تہیہ كر ركھا ہے اور ہم ان درندوں كا صفایا كركے رہیں گے۔



وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ای سی ایل میں 30، 30 سال سے لوگوں كے نام تھے، پہلی مرتبہ ہم نے اسے شفاف بنایا۔ چوہدری نثار نے كہا كہ وزارت خزانہ كے ویجیلینس ونگ كی طرف سے درخواست پر ایان علی كا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اور عدالت كے حكم سے ای سی ایل سے نام نكالنے كے حكم سے قبل پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ كی طرف سے كسی احتساب افسر كے قتل میں ملوث ہونے كے كیس كی تحقیقات كیلئے ای سی ایل میں نام شامل كرنے كی درخواست موصول ہوئی جس پر اس كا نام ای سی ایل میں ہے، وزارت داخلہ كو اپنی مرضی سے كسی كا نام ای سی ایل میں ڈالنے یا نكالنے كا كوئی اختیار نہیں ہے۔
Load Next Story