پیپلزپارٹی نے وزیراعظم کو نا اہل کرانے کے لیے ریفرنس تیار کرلیا
ریفرنس پیر کو الیکشن کمیشن میں دائرکیا جائیگا جس میں شہبازشریف، حمزہ شہباز، اسحاق ڈار اور کیپٹن صفدرکانام بھی شامل ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کو نااہل کرانے کے لیے ریفرنس تیارکر لیا جو پیر کو الیکشن کمیشن میں دائر کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے وزیراعظم نوازشریف اور ان کے خاندان کی نا اہلی کے لیے ریفرنس تیار کرلیا ہے جو پیر کوسردار لطیف کھوسہ الیکشن کمیشن میں دائر کریں گے۔ پیپلزپارٹی کے ریفرنس میں وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، حمزہ شہباز اور کیپٹن صفدر کو نااہل قرار دینے کی درخواست کی گئی ہے۔
مجوزہ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم آرٹیکل ایم (6)63 پر پورا نہیں اترتے جب کہ وزیراعظم نے اہلیہ اور بچوں کےغلط اثاثے ظاہر کیے اور اور انکم ٹیکس گوشواروں میں بھی غلط بیانی کی۔ وزیراعظم کے خلاف ریفرنس میں امپورٹ ایکسپورٹ ایکٹ کی خلاف ورزی اورعوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی شامل ہے جب کہ بینک ڈیفالٹ سے متعلق اسٹیٹ بینک کا خط بھی شامل کیا گیا ہے۔ ریفرنس میں الیکشن کمیشن سے کہا جائے گا کہ وزیراعظم نے پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر بھیجا جو جرم ہے۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف وزیراعلیٰ بننے تک کرپٹ پریکٹسز کرتے رہے جب کہ الیکشن 2013 میں شریف خاندان ساڑھے 6 ارب کا نادہندہ تھا اور اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے بھی کہا تھا کہ یہ نادہندہ ہیں الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف فوجداری مقدمات بھی ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے وزیراعظم نوازشریف اور ان کے خاندان کی نا اہلی کے لیے ریفرنس تیار کرلیا ہے جو پیر کوسردار لطیف کھوسہ الیکشن کمیشن میں دائر کریں گے۔ پیپلزپارٹی کے ریفرنس میں وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، حمزہ شہباز اور کیپٹن صفدر کو نااہل قرار دینے کی درخواست کی گئی ہے۔
مجوزہ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم آرٹیکل ایم (6)63 پر پورا نہیں اترتے جب کہ وزیراعظم نے اہلیہ اور بچوں کےغلط اثاثے ظاہر کیے اور اور انکم ٹیکس گوشواروں میں بھی غلط بیانی کی۔ وزیراعظم کے خلاف ریفرنس میں امپورٹ ایکسپورٹ ایکٹ کی خلاف ورزی اورعوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی شامل ہے جب کہ بینک ڈیفالٹ سے متعلق اسٹیٹ بینک کا خط بھی شامل کیا گیا ہے۔ ریفرنس میں الیکشن کمیشن سے کہا جائے گا کہ وزیراعظم نے پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر بھیجا جو جرم ہے۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف وزیراعلیٰ بننے تک کرپٹ پریکٹسز کرتے رہے جب کہ الیکشن 2013 میں شریف خاندان ساڑھے 6 ارب کا نادہندہ تھا اور اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے بھی کہا تھا کہ یہ نادہندہ ہیں الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف فوجداری مقدمات بھی ہوسکتے ہیں۔