منگلا ڈیم کے کنارے سڑک کی تعمیر نہ ہونے پر بجلی کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ
سڑک ٹوٹنے کی وجہ سے منگلا ڈیم میں ایک 240 فٹ کے بجائے 1214 فٹ پانی ذخیرہ ہورہا ہے
منگلا ڈیم کے کنارے خالق آباد روڈ تعمیر نا ہونے کے باعث واپڈا نے منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کا عمل روک دیا ہے جس کے باعث اربوں روپے مالیت کا پانی ضائع اور پن بجلی کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ارسا حکام کے مطابق منگلا ڈیم میں قابل استعمال پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ایک ہزار 240 فٹ ہے لیکن میرپور کے نزدیک منگلا ڈیم پر خالق آباد روڈ ٹوٹنے کے باعث ایک ہزار 214 فٹ پانی ذخیرہ ہورہا ہے، ارسا کی ہدایت کے باوجود واپڈا کی جانب سے اس سڑک کی تعمیر مکمل نہیں ہوسکی جس کے باعث ڈیم میں گنجائش کے مطابق پانی ذخیرہ نہیں ہورہا۔
خالق آباد روڈ کی تعمیر ہونے تک ناصرف اربوں روپے مالیت کا پانی ضائع ہو جائے گا بلکہ ملک کو پن بجلی کی پیداوار کی مد میں بھی اربوں روپے کا نقصان ہوگا۔ ارسا نے خالق آباد روڈ تعمیر نا کرنے پر واپڈا سے شدید احتجاج کیا ہے اور واپڈا کو30جون تک مہلت دی گئی ہے کہ وہ خالق آباد روڈ کی کنکریٹ کا کام مکمل کرے تاکہ 30جون کے بعد ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کا عمل شروع ہو سکے۔
ارسا حکام کے مطابق منگلا ڈیم میں قابل استعمال پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ایک ہزار 240 فٹ ہے لیکن میرپور کے نزدیک منگلا ڈیم پر خالق آباد روڈ ٹوٹنے کے باعث ایک ہزار 214 فٹ پانی ذخیرہ ہورہا ہے، ارسا کی ہدایت کے باوجود واپڈا کی جانب سے اس سڑک کی تعمیر مکمل نہیں ہوسکی جس کے باعث ڈیم میں گنجائش کے مطابق پانی ذخیرہ نہیں ہورہا۔
خالق آباد روڈ کی تعمیر ہونے تک ناصرف اربوں روپے مالیت کا پانی ضائع ہو جائے گا بلکہ ملک کو پن بجلی کی پیداوار کی مد میں بھی اربوں روپے کا نقصان ہوگا۔ ارسا نے خالق آباد روڈ تعمیر نا کرنے پر واپڈا سے شدید احتجاج کیا ہے اور واپڈا کو30جون تک مہلت دی گئی ہے کہ وہ خالق آباد روڈ کی کنکریٹ کا کام مکمل کرے تاکہ 30جون کے بعد ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کا عمل شروع ہو سکے۔