شادی شدہ افراد میں دل کے دورے کے بعد بچ جانے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں
شادی شدہ افراد دل کے دورے کے بعد کنوارے اوراکیلے رہنے والے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے صحت یاب بھی ہوتے ہیں
ایک حالیہ مطالعے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ شادی شدہ افراد میں دل کے دورے کے بعد بچ جانے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جب کہ غیر شادی شدہ اور مطلقہ خواتین و حضرات میں دل کا دورہ قدرے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے جب کہ ماہرین کے مطابق شادی جسمانی اور نفسیاتی طور پر بھی اچھے اثرات مرتب کرتی ہے۔
برطانیہ میں کئے جانے سروے میں جنوری 2000 سے مارج 2013 تک 25 ہزار سے زائد اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ شادی شدہ افراد میں دل کے دورے کے بعد زندہ رہنے کی شرح بلند ہوتی ہے۔
مطالعے سے ثابت ہوا کہ کنوارے اور اکیلے رہنے والے افراد کے مقابلے میں شادی شدہ افراد میں دل کے دورے سے بچ جانے کی شرح 14 فیصد زیادہ ہوتی ہے ، شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ اکیلے پن میں ذیادہ اداس اورخود کو بے آسرا محسوس کرتے ہیں اوراس دوران ان کا ذہن بٹ نہیں پاتا جس کی وجہ سے ان میں سوچنے کی عادت بھی زیادہ ہوتی ہے۔
ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ شادی شدہ افراد کنوارے اوراکیلے رہنے والے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے صحت یاب ہوتے ہیں۔
برطانیہ میں کئے جانے سروے میں جنوری 2000 سے مارج 2013 تک 25 ہزار سے زائد اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ شادی شدہ افراد میں دل کے دورے کے بعد زندہ رہنے کی شرح بلند ہوتی ہے۔
مطالعے سے ثابت ہوا کہ کنوارے اور اکیلے رہنے والے افراد کے مقابلے میں شادی شدہ افراد میں دل کے دورے سے بچ جانے کی شرح 14 فیصد زیادہ ہوتی ہے ، شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ اکیلے پن میں ذیادہ اداس اورخود کو بے آسرا محسوس کرتے ہیں اوراس دوران ان کا ذہن بٹ نہیں پاتا جس کی وجہ سے ان میں سوچنے کی عادت بھی زیادہ ہوتی ہے۔
ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ شادی شدہ افراد کنوارے اوراکیلے رہنے والے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے صحت یاب ہوتے ہیں۔