ڈیفنس کے فلیٹ میں پراسرار دھماکا 2 افراد زیر حراست

فلیٹ کا ایک مکین زخمی 4 مسلح افراد 5سالہ بچے سمیت فرار ہوگئے، کمرے میں بارود بھی تھا، شاہدین

دہشت گردی کے شواہد نہیں ملے، ایس ایس پی، پولیس نے بال بیئرنگ اور نٹ بولٹ تحویل میں لیے۔ فوٹو: فائل

ڈیفنس فیز6خیابان بخاری پر واقع رہائشی عمارت کے فلیٹ میں پر اسرا دھماکا ، دھماکے کے بعد فلیٹ سے4 مسلح افراد ایک 5 سالہ بچی کو گود میں اٹھا کر فرار ہو گئے۔

ایس ایس پی سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ دھماکا جگ میں کیمیکل بناتے ہوئے ہوا ہے دہشت گردی کے شواہد نہیں ملے ، رینجرز نے ایک شخص کو زخمی حالت میں حراست میں لے لیا ۔

تفصیلات کے مطابق درخشاں تھانے کی حدود ڈیفنس فیز6خیابان بڑا بخاری اسٹریٹ نمبر 7 پر واقع رہائشی عمارت نمبر23 کی چوتھی منزل پر واقع فلیٹ نمبرA/4 میں پر اسرار دھماکے کی زور دار آواز سن کر علاقہ مکین اپنے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے اطلاع ملنے پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مذکورہ عمارت اور اس سے متصل عمارتوں کو خالی کرا کر پورے علاقے کا محاصرہ کر لیا اور میڈیا کے نمائندوں سمیت کسی کو عمارت کی طرف جانے نہیں دیا اور بم ڈسپوزل یونٹ کے عملے کو طلب کر لیا۔

دھماکے کی اطلاع ملنے پر ایس ایس پی سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب اور ایس ایس پی کلفٹن جاوید مہر بھی موقع پر پہنچ گئے ، درخشاں پولیس کے مطابق ہفتے کی شب تقریباً ساڑھے8 بجے ایک کار سوار تھانے آیا اور بتایا کہ وہ جس عمارت میں رہائش پذیر ہے وہاں بم دھماکا ہوا ہے اور جس فلیٹ میں دھماکا ہوا ہے وہاں دہشت گرد موجود ہیں جس میں سے ایک دہشت گرد زخمی بھی ہوا ہے جس پر درخشاں تھانے کاASI نعیم ، کانسٹیبل منشی اظہر سمیت4اہلکار آنے والے شخص کے ساتھ کار میں بیٹھ کر چلے گئے تھے۔ ایس ایس پی سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب نے جائے وقوع پر صحافیوں کو بتایا کہ دھماکا کیمیکل تیار کرتے ہوئے ایک جگ ( جار ) میں ہوا ہے۔


انھوں نے بتایا کہ جب وہ فلیٹ میں گئے تو ان کی آنکھیں جل رہی تھیں جس کیمیکل میں دھماکا ہوا ہے وہ منشیات بنانے میں استعمال ہوتا ہے، فلیٹ سے دہشت گردی کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ انھوں نے بتایا فلیٹ میں رہائش پذیر افراد سیاہ رنگ کی ٹویوٹا کرولا کار نمبر747 میں فرار ہو گئے جبکہ جس عمارت میں دھماکا ہوا ہے اس کی دوسری منزل کے رہائشی ایک شخص نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ پوری عمارت لرز اٹھی۔

دھماکا سن کر وہ اور دیگر لوگ گھروں سے باہر آگئے اور فوری طور پر بالائی منزل پر واقع اس فلیٹ کی طرف گئے اور دروازے پر دستک دی تو کچھ دیر بعد ایک شخص باہر آیا اور کہا کہ دھماکا گیزر پھٹنے سے ہوا ہے جس پر مکینوں کو اس کی بات پر یقین نہیں آیا اور وہ عمارت کے نیچے دکان میں واقع اسٹیٹ ایجنسی والے کو بلا لائے جس نے ایک ماہ قبل خریدا تھا اور زبردستی فلیٹ میں داخل ہو گئے اور دیکھا کہ ایک شخص زخمی حالت میں فرش پر پڑا تھا جس کا بازو لہو لہان تھا جبکہ ایک اور شخص واش روم میں کھڑا کچھ دھو رہا تھا ، دو کمروں کے فلیٹ میں ایک ڈرم اور کافی بارود رکھا ہوا تھا۔

اسی عمارت کی رہائشی ایک خاتون نے میڈیا کو بتایا کہ وہ دوسری منزل پر کھڑی تھی کہ3 افرا کو انھوں نے بھاگتے ہوئے دیکھا جس میں سے ایک شخص کی گود میں ایک5سالہ بچی تھی جو مشتبہ جیکٹ بھی پہنے ہوئے تھا۔ انھوں نے بتایا کہ بچی چیخ رہی تھی مجھے بچاؤ جب انھوں نے جس شخص کی گود میں بچی تھی اسے پکڑنے کی کوشش کو تو اس شخص نے انھیں پستول دکھا کر دور رہنے کو کہا اور وہ لوگ فرار ہو گئے بعد ازاں رینجرز کی بھاری نفری اور بم ڈسپوزل کا عملہ فلیٹ میں داخل ہو گیا ، عینی شاہدین کے مطابق رینجرز نے جس فلیٹ میں دھماکا ہوا تھا وہاں سے ایک شخص کو زخمی حالت میں حراست میں لے کر اس کے چہرے پر کپڑا ڈال کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔

مکینوں نے بتایا کہ فرار ہونے والے افراد مقامی نہیں تھے لمبے چوڑے سرخ سفید تھے، ان کی آمد رفت بھی پر اسرار تھی اکثر دیر رات کو آیا کرتے تھے کبھی کسی کے ہاتھ میں پانی کی بوتل اور کبھی جوس کے ڈبے ہوتے تھے اکثر ایک خاتون بھی ان کے پاس آیا کرتی تھی۔ ڈیفنس فیز6 میں جس فلیٹ میں دھماکا ہوا اس کے رہائشیوں کو ایک ماہ قبل جس اسٹیٹ ایجنٹ نے فلیٹ کرائے پر دیا تھا رینجرز نے اسے بھی حراست مین لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ۔

Recommended Stories

Load Next Story