بائیومکینک لیب بین الاقوامی معیارکے عین مطابق قرار

بورڈ ٹیسٹنگ سینٹربنا سکتا ہے،آئی سی سی جب چاہے ماہرین بھیجے، پروفیسر اویس

بورڈ ٹیسٹنگ سینٹربنا سکتا ہے،آئی سی سی جب چاہے ماہرین بھیجے، پروفیسر اویس فوٹو: اے ایف پی/فائل

بائیو میکنک لیب کے ہیڈ پروفیسراویس کا کہنا ہے کہ اگر پی سی بی، آئی سی سی کے اجلاس میں اسے عالمی ٹیسٹنگ سینٹر بنانے کی درخواست کرتا ہے تو بورڈ حکام کو مایوسی نہیں ہوگی۔


سرکاری خبر رساں ادارے سے گذشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئی سی سی جب چاہے اس لیب کو چیک کرنے کے لیے اپنے ماہرین پاکستان بھیج سکتی ہے،اگر وہ اس میں مزید بہتری کے لیے ہدایت دے گی تو ہم فوری عمل در آمد کریں گے، لاہور میں قائم بائیو مکینک لیب برسبین لیبارٹری کی طرح کام کرے گی، ایک سوال پر پروفیسر اویس نے بتایا کہ دنیا کی دیگر بائیو مکینک لیبارٹریز اس سے بھی کم جگہ پر قائم ہیں، ہماری کوشش ہے کہ بائیو مکینک لیب کو مستقبل میں مزید کشادہ مقام پر منتقل کیا جائے، انھوں نے کہاکہ بائیومکینک لیب کے 2 کیمرے خراب تھے جنھیں تبدیل کیا گیا ہے جبکہ سوفٹ ویئرز کی اپ گریڈیشن بھی کی گئی، غیر ملکی یونیورسٹیز میں قائم لیبارٹری کے حکام سے رابطے میں ہیں، وہاں کے ماہرین پاکستان آئیں گے اور ہمارے ماہرین ان کی یونیورسٹیز میں جائیں گے تاکہ لاہور میں قائم بائیو مکینک لیب کے انٹرنیشنل معیار کی اپ گریڈیشن ہوتی رہے۔

انھوں نے کہاکہ لیب کی تنصیب سے نہ صرف مشکوک بولنگ ایکشن والے بولرز کے ایکشن بلکہ ہیلتھ کے معاملے میں بھی مدد مل سکے گی ، ہمارا کئی آرتھو پیڈک سرجنز سے رابطہ ہے، لیب کی مدد سے مریضوں کی چال کے سلسلے میں آرتھو پیڈک ماہرین کو مدد مل سکتی ہے جبکہ یونیورسٹی کے طلبا کے مختلف کورسز کے تجربات کے لیے بھی بائیو مکینک لیب سے مدد ملے گی۔ واضح رہے کہ پی سی بی کے سابق چیف آپریٹنگ آفیسر شفقت نغمی نے8 سال قبل ہی پاکستانی بولرز کے بولنگ ایکشن کے مسائل کو ختم کرنے کے لیے ملک میں بائیو مکینک لیب کی تنصیب کی ضرورت کو اہم قرار دیا تھا، بائیو مکینک لیبارٹری کے کیمرے اور دیگر سامان8 سال پہلے خریدا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے ان کی پی سی بی سے علیحدگی کے بعد بائیومکینک لیب شروع نہ ہوسکی۔
Load Next Story