یورپی یونین سے باضابطہ علیحدگی تک برطانیہ سے کوئی بات نہیں ہوسکتی جرمن چانسلر
یورپی ممالک کا اتحاد برطانیہ کی غیرموجودگی میں بھی امن، خوشحالی اور استحکام برقرار رکھ سکتا ہے،انجیلامرکل
جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا ہے کہ برطانیہ سے اس وقت تک کوئی بات نہیں ہوسکتی جب تک وہ یورپی یونین سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان نہیں کرتا۔
جرمنی کی پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کا اتحاد برطانیہ کے بغیر بھی قائم رہ سکتا ہے اور برطانیہ کی غیرموجودگی میں بھی امن، خوشحالی اور استحکام برقرار رکھ سکتا ہے جب کہ مستقبل میں ہم اپنے مفادات کا تحفظ کرنا جانتے ہیں۔ انہوں نے برطانیہ کو متنبہ کیا کہ اگر وہ یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ہے تو اس کا باضابطہ طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کرے تاہم یورپی یونین اس وقت تک برطانیہ سے رابطہ نہیں کرے گا جب تک برطانیہ اپنی پوزیشن واضح نہ کردے۔
انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے بقیہ تمام 27 ممالک مستقبل کے لائحہ عمل کے لئے تیار ہیں اور اس حوالے سے سامنے آنے والی تمام تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں تاہم فوری طور پر کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھایا جاسکتا جس سے یونین کے کسی اور ملک کو علیحدگی کی جانب جانا پڑے۔
واضح رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کے بعد جرمن چانسلر نے فرانس اور اٹلی کے سربراہان سے ملاقات کی جس میں تینوں ممالک نے اتفاق کیا تھا کہ برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کے بعد تینوں ملک اپنے موقف پر قائم ہیں۔
جرمنی کی پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کا اتحاد برطانیہ کے بغیر بھی قائم رہ سکتا ہے اور برطانیہ کی غیرموجودگی میں بھی امن، خوشحالی اور استحکام برقرار رکھ سکتا ہے جب کہ مستقبل میں ہم اپنے مفادات کا تحفظ کرنا جانتے ہیں۔ انہوں نے برطانیہ کو متنبہ کیا کہ اگر وہ یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ہے تو اس کا باضابطہ طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کرے تاہم یورپی یونین اس وقت تک برطانیہ سے رابطہ نہیں کرے گا جب تک برطانیہ اپنی پوزیشن واضح نہ کردے۔
انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے بقیہ تمام 27 ممالک مستقبل کے لائحہ عمل کے لئے تیار ہیں اور اس حوالے سے سامنے آنے والی تمام تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں تاہم فوری طور پر کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھایا جاسکتا جس سے یونین کے کسی اور ملک کو علیحدگی کی جانب جانا پڑے۔
واضح رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کے بعد جرمن چانسلر نے فرانس اور اٹلی کے سربراہان سے ملاقات کی جس میں تینوں ممالک نے اتفاق کیا تھا کہ برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کے بعد تینوں ملک اپنے موقف پر قائم ہیں۔