کراچی بدامنی کیس 25 سال سے کم عمر افراد کو اسلحہ لائسنس نہیں دیا جائے گا
عام اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا اختیار ڈپٹی کمشنر کو ہوگا۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری
سپریم کورٹ میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران سندھ حکومت نے نئی اسلحہ پالیسی پیش کردی جس کے مطابق 25 سال سے کم عمر افراد کو اسلحہ لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا ۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری محکمہ داخلہ سندھ وسیم احمد نے عدالت کو بتایا کہ سندھ میں آئندہ ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس محکمہ داخلہ خود جاری کریں گے، عام اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا اختیار ڈپٹی کمشنر کو ہوگا۔
سماعت کے دوران رینجرزکی طرف سے 22 روز میں گرفتارکئے گئے ملزمان کی تفصیل بھی پیش کی، عدالت نے رینجرز کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے رینجرز کے لیگل افسر کو ہدایت کی کہ گرفتار ملزمان کا نام اور گرفتار کرنے و الے افسر کا نام پیش کیا جائے، اس موقع پر عدالت نے ڈی جی رینجرز کو بھی پیش ہونے کاحکم دیا۔
کراچی کی ازسر نو حلقہ بندیوں کے لئے عدالت نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 28 نومبر تک ملتوی کردی۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری محکمہ داخلہ سندھ وسیم احمد نے عدالت کو بتایا کہ سندھ میں آئندہ ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس محکمہ داخلہ خود جاری کریں گے، عام اسلحہ لائسنس جاری کرنے کا اختیار ڈپٹی کمشنر کو ہوگا۔
سماعت کے دوران رینجرزکی طرف سے 22 روز میں گرفتارکئے گئے ملزمان کی تفصیل بھی پیش کی، عدالت نے رینجرز کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے رینجرز کے لیگل افسر کو ہدایت کی کہ گرفتار ملزمان کا نام اور گرفتار کرنے و الے افسر کا نام پیش کیا جائے، اس موقع پر عدالت نے ڈی جی رینجرز کو بھی پیش ہونے کاحکم دیا۔
کراچی کی ازسر نو حلقہ بندیوں کے لئے عدالت نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 28 نومبر تک ملتوی کردی۔