سینئر صحافی حامد میر جان لیوا حملے میں بچ گئے

حامد میر نے کہا کہ میری گاڑی میں بم پلانٹ کر کے مجھے اور صحافی برادری کو ڈرانے کی کوشش کی گئی ہے۔

حامد میر نے بتایا کہ وہ اپنے دفتر جا رہے تھے اور ان کی گاڑی میں بم اس وقت رکھا گیا جب وہ راستے میں ایک مارکیٹ میں اترے تھے۔ فوٹو: فائل

سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر اسلام آباد میں جان لیوا حملے میں اس وقت بال بال بچ گئے جب پولیس نے ان کی گاڑی میں رکھے گئے بم کو ناکارہ بنا دیا۔

اسلام آباد پولیس کے چیف بنی امین نے بتایا کہ بم ایک ڈبے میں حامد میر کی گاڑی کی اگلی سیٹ کے اندر چھپایا گیا تھا، حامد میر جیو ٹی وی پر پروگرام کیپیٹل ٹاک کی میزبانی کرتے ہیں۔


حامد میر نے بتایا کہ وہ اپنے دفتر جا رہے تھے اور ان کی گاڑی میں بم اس وقت رکھا گیا جب وہ راستے میں ایک مارکیٹ میں اترے تھے۔ حامد میر نے کہا کہ میری گاڑی میں بم پلانٹ کر کے مجھے اور صحافی برادری کو ڈرانے کی کوشش کی گئی ہے، لیکن میں عسکریت پسند عناصر کو یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہمیں سچ بولنے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔

گزشتہ ماہ انٹیلیجنس اداروں کو یہ اطلاع ملی تھی کہ طالبان صحافی برادری اور میڈیا اداروں پر حملے کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story