اپنی تمام فلمیں پسند ہیں تبو

ڈائریکشن اور پروڈکشن میرے بس کی بات نہیں، تبو

تبو نے دو عشروں سے زائد پر محیط کیریر میں ہر طرح کے کرداروں میں یادگار پرفارمینس کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ فوٹو : فائل

بولی وڈ کی ورسٹائل اداکاراؤں کی فہرست تبّو کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی۔ فلمی مبصرین اسے اپنی نسل کی باصلاحیت ترین اداکاراؤں میں شامل کرتے ہیں۔

تبو نے دو عشروں سے زائد پر محیط کیریر میں ہر طرح کے کرداروں میں یادگار پرفارمینس کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ ہندی فلموں کے علاوہ اس نے تامل، تیلگو، ملیالیم، مراٹھی اور بنگالی فلموں میں بھی اداکاری کی۔ ان کے علاوہ وہ ہالی وڈ کی دو فلموں میں بھی رول کرچکی ہیں۔ تبّو نے اگرچہ روایتی کمرشیل فلموں میں بھی اداکاری کی لیکن اس کی ترجیح ہمیشہ غیر روایتی آرٹ فلمیں رہیں۔ اس کے حاصل کردہ ایوارڈز کی فہرست خاصی طویل ہے جس میں بھارتی حکومت کی جانب سے دیا گیا پدم شری ایوارڈ بھی شامل ہے۔ تبّو کی عمر اکتالیس سال ہوچکی ہے، اس کے باوجود اس کے چہرے پر نوجوان اداکاراؤں کی سی بشاشت اور تازگی نظر آتی ہے۔اس خوش جمال اور باصلاحیت اداکارہ سے حال ہی میں کی گئی گفتگو قارئین کی نذر ہے۔

٭کیریر کا آغاز آپ نے روایتی کمرشیل فلموں سے کیا اور پھر آرٹ سنیما کی طرف آگئیں۔ اس کا سبب کیا تھا؟
حقیقت یہ ہے کہ میں نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ صرف کمرشیل فلموں میں کام کروں گی یا خود کو صرف بامعنی سنیما تک محدود رکھوں گی۔ میں نے بس اُن فلموں کے انتخاب کو ترجیح دی جو مجھے اچھی لگیں۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ آپ پختہ اداکار میں ڈھل جاتے ہیں لیکن میں نے اسے کبھی کمرشیل سنیما سے سنجیدہ سنیما کی طرف سفر نہیں سمجھا۔ میرے خیال میں اداکار، اداکار ہی ہوتا ہے، چاہے وہ گلیمرس رول کرے یا نان گلیمرس۔

٭آپ کو ورسٹائل اداکارہ کہا جاتا ہے تو کیا فلم سائن کرتے ہوئے، اس حوالے سے آپ کوئی دباؤ محسوس کرتی ہیں؟
مجھے معلوم ہوتا ہے کہ ڈائریکٹر اور آڈینس مجھ سے کیا توقع رکھتے ہیں، اور میں ان کی توقعات پر پوری اترنے کی کوشش بھی کرتی ہوں۔ جب مداح میری اداکاری پر اطمینان ظاہر کرتے ہیں تو میں سمجھتی ہوں کہ میری محنت وصول ہوگئی۔ میری ترجیح ہمیشہ خوب صورت فلمیںہوتی ہیں، اور ایسی فلمیں جن میں مجھے ہر بار کچھ نیا کرنے کا موقع ملے۔

٭ اینگ لی ( ہالی وڈ ڈائریکٹر ) کی فلم '' لائف آف پائی'' آپ نے کیا سوچ کر سائن کی، حالاں کہ اس میں آپ کا رول زیادہ طویل نہیں ہے؟
جب اینگ لی نے مجھے اس فلم کا اسکرپٹ دیا تو مجھے لگا کہ یہ ایک خوب صورت فلم ثابت ہوگی۔ اسی لیے میں نے یہ فلم سائن کرلی تھی۔ اور اب تو یہ فلم ریلیز ہوچکی ہے، آپ نے دیکھ ہی لیا ہوگا کہ آڈینس اس فلم کو پسند کررہے ہیں۔ '' لائف آف پائی'' سائن کرنے کی دوسری وجہ یہ تھی کہ مجھے اینگ لی کی فلمیں بہت پسند ہیں۔ خاص طور پر Crouching Tiger اور Hidden Dragon بہت اچھی لگتی ہیں۔


٭لی نے کہا تھا کہ انھوں نے آپ کی کئی فلمیں دیکھی ہیں۔ آپ خود انھیں اپنی کون سی فلمیں دکھانا چاہیں گی؟
میں ان سے کہوں گی کہ وہ '' وجے پتھ ''، '' بیوی نمبر ون '' اور '' چینی کم'' دیکھیں۔ ان کے علاوہ بھی کئی ایک فلمیں ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ مجھے اپنی ساری فلمیں پسند ہیں۔ وہ میری کوئی بھی فلم دیکھ سکتے ہیں۔

'' لائف آف پائی'' سے بھی پہلے آپ انٹرنیشنل سنیما کا حصہ بن چکی ہیں، لیکن بولی وڈ کی دیگر ادکاراؤں کے برعکس آپ پس منظر میں رہنے کو ترجیح دیتی ہیں۔ اس کی کیا وجہ ہے جب کہ آج ہر اداکارہ کسی نہ کسی طرح ذرائع ابلاغ میں رہنے کی کوشش کرتی ہے؟
میں اپنی پبلسٹی کیوں کروں؟ میں آپ کی اس بات سے اتفاق کرتی ہوں کہ مجھے شہرت حاصل کرنا نہیں آتا، لوگ مجھے جانتے ہیں، میرے لیے یہی بہت ہے۔ میں نے کبھی اپنی تشہیر نہیں کی، کبھی ضرورت ہی نہیں محسوس ہوئی۔ میں جس قسم کی فلموں میں کام کررہی ہوں اور کرچکی ہوں، ان سے مطمئن ہوں۔

٭آپ کم فلموں میں کام کرنے لگی ہیں، اس کی کوئی خاص وجہ؟
آفرز تو بے شمار ہوتی ہیں لیکن میں ان ہی فلموں کا انتخاب کرتی ہوں جو مجھے پسند آئیں۔ میں بار بار ایک ہی طرح کی فلمیں نہیں کرنا چاہتی، نہ ہی یہ چاہتی ہوں کہ آپ اسکرین پر مجھے بار بار روتا ہوا دیکھیں۔ اسی لیے اب میں '' بندہ یہ بنداس ہے'' میں رول کررہی ہوں۔ یہ ایک مزاحیہ فلم ہے۔ اس میں میرے علاوہ سلمان خان، گووندا، لارا دتا، بومن ایرانی اور راج پال یادو شامل ہیں۔

٭اس کے علاوہ کوئی فلم آپ کے پاس ہے؟
'' ڈیوڈ'' کی شوٹنگ مکمل ہوچکی ہے۔ اس فلم کے ڈائریکٹر بیجوائے نمبیر ہیں۔ یہ فلم ہندی کے علاوہ تامل زبان میں بھی ریلیز کی جائے گی۔ میرے علاوہ اس فلم میں لارا دتا، ساؤتھ کا اداکار وکرم اور نیل نتن مکیش شامل ہیں۔

٭ڈائریکشن یا پروڈکشن کی طرف آنے کا ارادہ رکھتی ہیں؟
بالکل نہیں!میں اداکارہ ہی ٹھیک ہوں۔ ڈائریکشن اور پروڈکشن میرے بس کی بات نہیں۔
Load Next Story