کراچی حصص مارکیٹ انڈیکس 16270 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

سرمایہ کاروں کا سیکیورٹی اقدامات پر اطمینان، کم قیمت حصص کی خریداری، انڈیکس میں 33 پوائنٹس کا اضافہ

62 فیصد شیئر پرائسز، مارکیٹ سرمایہ 13ارب روپے بڑھ گیا، کاروباری حجم 3 فیصد زائد، 26 کروڑ حصص کا لین دین۔ فوٹو فائل

عاشور کے ایام میں سخت حفاظتی اقدامات کی بدولت دہشت گردی کے محدود واقعات اور کراچی کی فضا پرامن رہنے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کوبھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس 16270.48 پوائنٹس کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا۔

قبل ازیں انڈیکس کی بلند ترین سطح 20 نومبر 2012 کو 16253 پوائنٹس ریکارڈ کی گئی تھی، پیر کو تیزی کے باعث 62.24 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 13 ارب 17 کروڑ 45 لاکھ 62 ہزار 950 روپے کا اضافہ ہوا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ پیر کو بھی کم قیمت کے حامل حصص سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز رہے جن میں ٹیکسٹائل، سیمنٹ اور بینکنگ اسٹاکس شامل تھے۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ حصص کے لین دین کا حجم اگرچہ زیادہ رہا لیکن مارکیٹ میں سرمائے کی آمد نہیں ہوئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کاروں نے حصص کی قدر کو بالائے طاق رکھتے ہوئے صرف اور صرف سستے حصص کی خریداری کو ترجیح دی، ٹریڈنگ کے دوران متفرق شعبوں میں سرمایہ کاری کا حجم بڑھنے سے ایک موقع پر73.44 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی16300 کی حد بھی عبور ہوگئی تھی لیکن وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کے باعث مذکورہ حد برقرار رکھنے میں مزاحمت دیکھی گئی، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیزاور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر38 لاکھ35 ہزار 216 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا.

لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ غیرملکیوں کی جانب سے9 لاکھ62 ہزار243 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے3 لاکھ5 ہزار600 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے25 لاکھ67 ہزار372 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو مارکیٹ کے گراف کو بلند کرنے میں معاون ثابت ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 32.89 پوائنٹس کے اضافے سے16270.48 ہوگیا ۔

جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 26.18 پوائنٹس کے اضافے سے13197.47 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 24.26 پوائنٹس کے اضافے سے28234.52 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت3.44 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر26 کروڑایک لاکھ99 ہزار35 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 386 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں248 کے بھائو میں اضافہ، 123 کے داموں میں کمی اور15 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story