پاکستان اورسعودی عرب میں ایک ہی دن عیدالفطر کا امکان
ایسا شاذونادر ہی ہوتاہے، دلچسپ فلکیاتی صورت حال ہے، ماہرفلکیات پروفیسرڈاکٹرشاہد قریشی
پاکستان اورسعودی عرب میں عید کے چاند کے حوالے سے دلچسپ فلکیاتی صورت حال سامنے آئی ہے، اس فلکیاتی صورت حال کے تحت سعودی عرب میں رائج 'ام القرا' کلینڈر کے قواعد کے تحت وہاں عیدکا چاند 29 رمضان کونظرنہ آنے جبکہ پاکستان میں29 رمضان کوچاند کی رویت ہونے کے کچھ امکانات ہیں اوراس فلکیاتی صورتحال کے سبب دونوں ملکوں میں ایک ہی روزعید الفطر کے امکانات پیداہوگئے ہیں۔
عیدالفطرکے چاند کی رویت اور موجودہ فلکیاتی صورتحال کاتذکرہ کرتے ہوئے معروف فلکیاتی سائنسدان اورجامعہ کراچی کے پروفیسرڈاکٹر شاہد قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب میں پیر29 رمضان کوچاند سورج غروب ہونے سے کچھ دیرقبل ہی غروب ہوجائے گا اورسعودی عرب میں رائج 'ام القراکلینڈر' کے قواعد کے تحت اگرچاند کسی بھی ماہ کی29 ویں تاریخ کو سورج سے قبل غروب ہوجائے تو30 واں روزبھی اس ماہ میں شامل ہوجاتا ہے تاہم اگرچاند سورج غروب ہونے کے بعدغروب ہوتواگلامہینہ شروع ہوجاتا ہے موجودہ صورت حال میں سعودی عرب میں منگل کوچاند سورج غروب ہونے کے بعد غروب ہوگا، اگرسعودی عرب میںرائج کلینڈرکے تحت ہی چاندکی رویت کافیصلہ کیاجائے توایسی صورت میںوہاں 30روزے اوربدھ کی عید ہوگی۔
پاکستان میں فلکیاتی صورت حال پرتبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹرشاہد قریشی نے بتایاکہ پاکستان میں منگل 29 رمضان کوچاند کی رویت ناممکن نہیں تاہم رویت کے امکانات کم ضرورہیں، پاکستان میں منگل کوسورج غروب ہونے کے40 منٹ بعدتک چاند رہے گا تاہم چاند افق سے 8.5 سے 9 ڈگری بلند ہوگا جس سے اس کی رویت واضح ہونا مشکل ہے کیونکہ افق سے9 ڈگری سے زائد بلندی پرچاندکی رویت آسان ہوجاتی ہے لیکن اس صورت حال کے باوجود اگرمنگل 29 رمضان کوچاند کی رویت ہوگئی توایسی صورت میں پاکستان اورسعودی عرب دونوں ملکوں میں بیک وقت عید ہوجائے گی۔ پروفیسرشاہد قریشی کا کہنا تھا کہ فلکیاتی تناظرمیں ایسی صورت حال ناممکن نہیں ہے تاہم ایساشاذونادرہی ہوتاہے جس کے سبب اسے ایک دلچسپ فلکیاتی صورت حال کے طورپرلیاجارہاہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں رمضان کامہینہ پاکستان سے ایک روزقبل شروع ہوا ہے۔
عیدالفطرکے چاند کی رویت اور موجودہ فلکیاتی صورتحال کاتذکرہ کرتے ہوئے معروف فلکیاتی سائنسدان اورجامعہ کراچی کے پروفیسرڈاکٹر شاہد قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب میں پیر29 رمضان کوچاند سورج غروب ہونے سے کچھ دیرقبل ہی غروب ہوجائے گا اورسعودی عرب میں رائج 'ام القراکلینڈر' کے قواعد کے تحت اگرچاند کسی بھی ماہ کی29 ویں تاریخ کو سورج سے قبل غروب ہوجائے تو30 واں روزبھی اس ماہ میں شامل ہوجاتا ہے تاہم اگرچاند سورج غروب ہونے کے بعدغروب ہوتواگلامہینہ شروع ہوجاتا ہے موجودہ صورت حال میں سعودی عرب میں منگل کوچاند سورج غروب ہونے کے بعد غروب ہوگا، اگرسعودی عرب میںرائج کلینڈرکے تحت ہی چاندکی رویت کافیصلہ کیاجائے توایسی صورت میںوہاں 30روزے اوربدھ کی عید ہوگی۔
پاکستان میں فلکیاتی صورت حال پرتبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹرشاہد قریشی نے بتایاکہ پاکستان میں منگل 29 رمضان کوچاند کی رویت ناممکن نہیں تاہم رویت کے امکانات کم ضرورہیں، پاکستان میں منگل کوسورج غروب ہونے کے40 منٹ بعدتک چاند رہے گا تاہم چاند افق سے 8.5 سے 9 ڈگری بلند ہوگا جس سے اس کی رویت واضح ہونا مشکل ہے کیونکہ افق سے9 ڈگری سے زائد بلندی پرچاندکی رویت آسان ہوجاتی ہے لیکن اس صورت حال کے باوجود اگرمنگل 29 رمضان کوچاند کی رویت ہوگئی توایسی صورت میں پاکستان اورسعودی عرب دونوں ملکوں میں بیک وقت عید ہوجائے گی۔ پروفیسرشاہد قریشی کا کہنا تھا کہ فلکیاتی تناظرمیں ایسی صورت حال ناممکن نہیں ہے تاہم ایساشاذونادرہی ہوتاہے جس کے سبب اسے ایک دلچسپ فلکیاتی صورت حال کے طورپرلیاجارہاہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں رمضان کامہینہ پاکستان سے ایک روزقبل شروع ہوا ہے۔