حکومت بلوچستان نے ڈاکٹروں کی مشکلات میں اضافہ کیا پی ایم اے
ظالمانہ رویہ اپنایا گیا100سے زیادہ ڈاکٹروں کو برطرف اور80کوگرفتارکیا گیا۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان انسانیت کی خدمت کرنے والے ڈاکٹروںکے مسائل حل کرنے کے بجائے ان کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی اور وزیر صحت بلوچستان عین اللہ شمس کے ظالمانہ رویے کی وجہ سے100سے زیادہ ڈاکٹروںکو برطرف کردیاگیا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، پی ایم اے سینٹرل کے جنرل سیکریٹری مرزا علی اظہر،فنانس سیکریٹری ڈاکٹر قیصر سجاد اور جنرل سیکریٹری کراچی ڈاکٹر قاضی واثق نے پریس کلب میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ امر انتہائی تکلیف کا باعث ہے کہ حکومت بلوچستان نے80 ڈاکٹروںکونہ صرف گرفتارکیا ہے بلکہ ان سے غیر انسانی رویہ بھی روا رکھا،اس سلسلے میں پی ایم اے نے بدھ کوہنگامی اجلاس پی ایم اے ہائوس میں طلب کیا ہے۔
جس میں بلوچستان میں برطرف کیے گئے اور گرفتار کیے گئے ڈاکٹروں کو درپیش مسائل کو زیر بحث لایا جائے گا، موجودہ صورت حال میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کرتی ہے کہ حکومت بلوچستان کو ڈاکٹروں پرہونے والے مظالم سے روکنے اور ان کے مسائل حل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی اور وزیر صحت بلوچستان عین اللہ شمس کے ظالمانہ رویے کی وجہ سے100سے زیادہ ڈاکٹروںکو برطرف کردیاگیا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، پی ایم اے سینٹرل کے جنرل سیکریٹری مرزا علی اظہر،فنانس سیکریٹری ڈاکٹر قیصر سجاد اور جنرل سیکریٹری کراچی ڈاکٹر قاضی واثق نے پریس کلب میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ امر انتہائی تکلیف کا باعث ہے کہ حکومت بلوچستان نے80 ڈاکٹروںکونہ صرف گرفتارکیا ہے بلکہ ان سے غیر انسانی رویہ بھی روا رکھا،اس سلسلے میں پی ایم اے نے بدھ کوہنگامی اجلاس پی ایم اے ہائوس میں طلب کیا ہے۔
جس میں بلوچستان میں برطرف کیے گئے اور گرفتار کیے گئے ڈاکٹروں کو درپیش مسائل کو زیر بحث لایا جائے گا، موجودہ صورت حال میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کرتی ہے کہ حکومت بلوچستان کو ڈاکٹروں پرہونے والے مظالم سے روکنے اور ان کے مسائل حل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔