ریکوڈک ثالثی فورم پاکستانی عدالت کا فیصلہ کالعدم نہیں کرسکتاچیف جسٹس

ڈاکٹر کو بازیاب کرانے کی بجائے حکومت نے ڈاکٹروں کیخلاف کریک ڈائون شروع کر دیا

ڈاکٹر کو بازیاب کرانے کی بجائے حکومت نے ڈاکٹروں کیخلاف کریک ڈائون شروع کر دیا فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے ریکوڈک کیس کی سماعت کے دوران قرار دیا کہ عالمی ثالثی فورم کو ملک کی عدالت کا فیصلہ کالعدم کرنے کااختیار نہیں۔


اگر عالمی فورم نے ریکوڈک پر عدالتی فیصلہ کالعدم کرایا تو ملکی خود مختاری کا معاملہ اٹھے گا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس میں کہا کہ مائننگ کیلیے ٹیتھیان کی درخواست قانون کے مطابق مسترد ہوئی، وہ فیصلے کیخلاف عالمی فورم میں چارہ جوئی نہیں کر سکتی تھی، کوئی عالمی فورم ایسا فیصلہ نہیں دے سکتا جس سے ملکی خود مختاری متاثر ہو۔ عدالت نے آبزرویشن دی کہ کمپنی نے کابینہ کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا، اس پر فاضل وکیل کا کہنا تھا کہ فیصلہ ہمارے علم میں نہیں تھا، چیف جسٹس نے ایک موقع پر ریمارکس دیے کہ بلوچستان بدامنی کیس میں فیصلے کے ایک پیراگراف پر بھی عمل نہیں ہوا، عدالت نے عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا لیکن پھر بھی قصوروار سپریم کورٹ کو قراردیا جاتا ہے، خالد انور نے کہا بلوچستان حکومت کیخلاف فیصلہ آیا اور اس پر عمل بھی نہیں ہوا۔

صوبائی حکومت کس منہ سے اب عدالت کے سامنے کھڑی ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت نے دن رات سماعت کرکے فیصلہ دیا لیکن عمل نہیں ہورہا، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا ٹیتھیان کمپنی صوبے کی دولت لوٹ رہی ہے، 3صوبوں میں یوم عاشور پرحالات خراب تھے، صرف بلوچستان میں قابو میں تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے ہسپتال بند ہیں، ڈاکٹر کو بازیاب کرانے کی بجائے حکومت نے ڈاکٹروں کیخلاف کریک ڈائون شروع کر دیا، صوبے میں آئین اور قانون کی عملداری نظر نہیں آتی۔ فیصلہ دیا تو تبصرے ہوئے کہ عدالت نے اچھا نہیں کیا۔ مقدمے کی سماعت آج بھی جاری رہے گی۔

Recommended Stories

Load Next Story