نواز شریف الیکشن سے راہِ فراراختیار کرنا چاہتے ہیں شرجیل میمن
30 نومبرکو پی پی کے یوم تاسیس پر قوم پرستو ں کی ہڑتال ان کے بیمار ذہن کی عکاسی کرتی ہے
پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات اور صوبائی وزیر اطلاعا ت شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ نواز شریف الیکشن سے پہلے را ہِ فرار اختیارکر نا چاہتے ہیں۔
وہ الیکشن میں اپنی یقینی شکست دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے ہیں ۔ اصغر خان کیس کے فیصلے کے بعد نواز شریف کی سیاسی اور اخلاقی حیثیت عوا م کے سامنے آچکی ہے اگر کو ئی بھی عز ت دار سیاستدانان کی جگہ ہو تا تو قوم سے معافی مانگ کر لوٹی ہوئی قومی دولت واپس کر تا اور سیاست چھوڑ دیتا ۔صوبائی وزیر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ30 نومبرکو پی پی کے یوم تاسیس کے موقع پر قوم پرستو ں کی ہڑتال ان کے بیمار ذہن کی عکاسی کرتی ہے ۔ انھوں نے کہا اگر زبردستی ٹرانسپورٹ یا دکانیں بندکرا نے اور دہشت گردی کے ذریعے عوام کو دھمکانے کی کوشش کی گئی تو قانون حرکت میں آجائے گا ۔ انھوں نے کہا کہ آمریت کے دور میں قوم پرستوں کو ہڑتال یاد نہیں آئی لیکن جب بھی پی پی کی جمہوری حکومت آتی ہے تو نام نہاد قوم پرستوں کو ہڑتال، مظاہرے اور دھرنے یاد آجاتے ہیں۔
دریں اثنا انھوں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت ایک مستحسن اقدام ہے لیکن پنجاب میں لاقانونیت کا گراف آخری حدوں کو چھو رہا ہے، اس پر بھی سپریم کورٹ کو ضرور نوٹس لینا چاہیے ۔ انھوں نے کہا کہ اغوا برائے تاوان ، ڈکیتی اور زنا بالجبر جیسے سنگین جرائم کی شرح سب سے زیادہ پنجاب میں ہے اس پر متزاد چند یوم قبل صوبے میں فروخت ہونے والی دوا سے درجن بھر سے زیادہ اموات صوبائی حکومت کی مکمل نا اہلی کی دلیل ہے، انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے جرائم پر عدلیہ کی چشم پوشی معنی خیز ہے جب بات عوام کی جان ومال پر آجائے تو اس پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ عوام کے مینڈیٹ کی توہین کہلاتا ہے، صوبائی وزیر نے کہا کہ آئندہ قومی انتخابات میں رائے ونڈ کے شہزادوں کو شکست فاش نصیب ہوگی اور پیپلز پارٹی پنجاب کے عوام سے کی گئی زیادتیوں کا ازالہ کرے گی ۔
وہ الیکشن میں اپنی یقینی شکست دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے ہیں ۔ اصغر خان کیس کے فیصلے کے بعد نواز شریف کی سیاسی اور اخلاقی حیثیت عوا م کے سامنے آچکی ہے اگر کو ئی بھی عز ت دار سیاستدانان کی جگہ ہو تا تو قوم سے معافی مانگ کر لوٹی ہوئی قومی دولت واپس کر تا اور سیاست چھوڑ دیتا ۔صوبائی وزیر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ30 نومبرکو پی پی کے یوم تاسیس کے موقع پر قوم پرستو ں کی ہڑتال ان کے بیمار ذہن کی عکاسی کرتی ہے ۔ انھوں نے کہا اگر زبردستی ٹرانسپورٹ یا دکانیں بندکرا نے اور دہشت گردی کے ذریعے عوام کو دھمکانے کی کوشش کی گئی تو قانون حرکت میں آجائے گا ۔ انھوں نے کہا کہ آمریت کے دور میں قوم پرستوں کو ہڑتال یاد نہیں آئی لیکن جب بھی پی پی کی جمہوری حکومت آتی ہے تو نام نہاد قوم پرستوں کو ہڑتال، مظاہرے اور دھرنے یاد آجاتے ہیں۔
دریں اثنا انھوں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت ایک مستحسن اقدام ہے لیکن پنجاب میں لاقانونیت کا گراف آخری حدوں کو چھو رہا ہے، اس پر بھی سپریم کورٹ کو ضرور نوٹس لینا چاہیے ۔ انھوں نے کہا کہ اغوا برائے تاوان ، ڈکیتی اور زنا بالجبر جیسے سنگین جرائم کی شرح سب سے زیادہ پنجاب میں ہے اس پر متزاد چند یوم قبل صوبے میں فروخت ہونے والی دوا سے درجن بھر سے زیادہ اموات صوبائی حکومت کی مکمل نا اہلی کی دلیل ہے، انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے جرائم پر عدلیہ کی چشم پوشی معنی خیز ہے جب بات عوام کی جان ومال پر آجائے تو اس پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ عوام کے مینڈیٹ کی توہین کہلاتا ہے، صوبائی وزیر نے کہا کہ آئندہ قومی انتخابات میں رائے ونڈ کے شہزادوں کو شکست فاش نصیب ہوگی اور پیپلز پارٹی پنجاب کے عوام سے کی گئی زیادتیوں کا ازالہ کرے گی ۔