تربیلا ڈیم توسیعی منصوبہ حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد6 ہوگئی
شٹرنگ گرنے سے مرنیوالوں میں3چینی انجینئرز،3پاکستانی شامل،20زخمی ہوئے،ایک چینی کارکن شدیدزخمی حالت میں اسلام آبادمنتقل
تربیلا ڈیم کے نئے پاور ہاؤس کے چوتھے توسیعی منصوبے پر جاری کام کے دوران شٹرنگ گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے جن میں 3 چینی انجینئرز اور 3 پاکستانی شامل ہیں، حادثے میں 20 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، وزیراعظم نے حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے چینی انجینئروں کی حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے جبکہ چیئرمین واپڈا نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے 3 دن کے اندر رپورٹ طلب کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق تربیلا ڈیم کے 1410میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے حامل چوتھے توسیعی منصوبے (ٹی فور)کے یونٹ 17پرچینی کمپنی سائنو ہائیڈروکی زیرنگرانی کام جاری تھا، ہفتے اور اتوار کی رات ایک ہزارمیٹرشٹرنگ ڈالی جارہی تھی اور جب کام 800 میٹر تک پہنچاتوشٹرنگ اچانک گرگئی جس کے نتیجے میں چینی انجینئروں سمیت متعدد افراد ملبے تلے دب گئے، ہلاک ہونے والے چینی انجینئرزمیں سے 2 کے نام وانگ پاشی اور ہومن پا معلوم ہوئے ہیں،جاں بحق ہونیوالے پاکستانیوں میں 2 انجینئرعبدالقدیر حسین ولد محمد صدیق اور شاہد رضا ولد ساقی شاہ ساکنان ضلع لیہ پنجاب اور طارق سکنہ رحیم یار خان شامل ہیں۔ زخمیوں میں چینی انجینئر لی وانگ یو،لوبیا وان، ابوبکر، محسن اور دیگر شامل ہیں۔
اتوار کی دوپہر تک ملبہ ہٹانے کا کام جاری رہا اور تمام 6 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ترجمان واپڈا کے مطابق حادثے میں 2 چینی اور 2 پاکستانی انجینئرز جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوئے، ایک شدید زخمی چینی کارکن کواسلام آبادمنتقل کردیا گیا ہے، منصوبے پرتیزترپروگرام کے تحت24 گھنٹے کام جاری تھا۔چیئرمین واپڈا ظفرمحمودنے واقعے کی فوری تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے پروجیکٹ کے حکام سے 3 دن کے اندر شٹرنگ گرنے کی وجوہات کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پرافسوس کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام کوچینی انجینئرزکی لاشیں ان کے ملک پہنچانے کیلیے تیزی سے اقدامات کرنے اور ملک میں مختلف منصوبوں پرکام کرنے والے دیگر چینی باشندوںکی حفاظت کو یقینی بنانے کیلیے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے پاکستان میں بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں چینی ماہرین کی خدمات کو سراہا ہے۔وزیر اعظم کی ہدایت پروزیرمملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے چیئرمین واپڈا کے ہمراہ جائے وقوع کا دورہ کیا جہاں پروجیکٹ ڈائریکٹر سہیل خان طاہرخیلی نے انھیں بریفنگ دی۔ بعدازاں وزیر مملکت نے سی ایم ایچ تربیلا میں زخمیوں کی عیادت کی اور زخمی ورکرزکیلیے فی کس 50 ہزار روپے کا اعلان کیا۔ این این آئی کے مطابق واپڈا کا کہناہے کہ حادثے کی جگہ پرملبہ ہٹانے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے اور تعمیراتی کام دوبارہ شروع کردیاگیاہے۔
تفصیلات کے مطابق تربیلا ڈیم کے 1410میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے حامل چوتھے توسیعی منصوبے (ٹی فور)کے یونٹ 17پرچینی کمپنی سائنو ہائیڈروکی زیرنگرانی کام جاری تھا، ہفتے اور اتوار کی رات ایک ہزارمیٹرشٹرنگ ڈالی جارہی تھی اور جب کام 800 میٹر تک پہنچاتوشٹرنگ اچانک گرگئی جس کے نتیجے میں چینی انجینئروں سمیت متعدد افراد ملبے تلے دب گئے، ہلاک ہونے والے چینی انجینئرزمیں سے 2 کے نام وانگ پاشی اور ہومن پا معلوم ہوئے ہیں،جاں بحق ہونیوالے پاکستانیوں میں 2 انجینئرعبدالقدیر حسین ولد محمد صدیق اور شاہد رضا ولد ساقی شاہ ساکنان ضلع لیہ پنجاب اور طارق سکنہ رحیم یار خان شامل ہیں۔ زخمیوں میں چینی انجینئر لی وانگ یو،لوبیا وان، ابوبکر، محسن اور دیگر شامل ہیں۔
اتوار کی دوپہر تک ملبہ ہٹانے کا کام جاری رہا اور تمام 6 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ترجمان واپڈا کے مطابق حادثے میں 2 چینی اور 2 پاکستانی انجینئرز جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوئے، ایک شدید زخمی چینی کارکن کواسلام آبادمنتقل کردیا گیا ہے، منصوبے پرتیزترپروگرام کے تحت24 گھنٹے کام جاری تھا۔چیئرمین واپڈا ظفرمحمودنے واقعے کی فوری تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے پروجیکٹ کے حکام سے 3 دن کے اندر شٹرنگ گرنے کی وجوہات کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پرافسوس کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام کوچینی انجینئرزکی لاشیں ان کے ملک پہنچانے کیلیے تیزی سے اقدامات کرنے اور ملک میں مختلف منصوبوں پرکام کرنے والے دیگر چینی باشندوںکی حفاظت کو یقینی بنانے کیلیے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے پاکستان میں بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں چینی ماہرین کی خدمات کو سراہا ہے۔وزیر اعظم کی ہدایت پروزیرمملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے چیئرمین واپڈا کے ہمراہ جائے وقوع کا دورہ کیا جہاں پروجیکٹ ڈائریکٹر سہیل خان طاہرخیلی نے انھیں بریفنگ دی۔ بعدازاں وزیر مملکت نے سی ایم ایچ تربیلا میں زخمیوں کی عیادت کی اور زخمی ورکرزکیلیے فی کس 50 ہزار روپے کا اعلان کیا۔ این این آئی کے مطابق واپڈا کا کہناہے کہ حادثے کی جگہ پرملبہ ہٹانے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے اور تعمیراتی کام دوبارہ شروع کردیاگیاہے۔