انگلینڈ نے محمد عامر کے خلاف نفسیاتی جنگ چھیڑ دی
فکسنگ میں سزا یافتہ کھلاڑی کو تماشائیوں کے تلخ جملوں کا سامنا کرنا پڑے گا، انگلش کپتان
انگلینڈ نے محمد عامر کے خلاف نفسیاتی جنگ چھیڑ دی،کپتان الیسٹرکک کراؤڈ کو اکسانے لگے، ان کا کہنا ہے کہ فکسنگ میں سزا یافتہ کھلاڑی کو تماشائیوں کے تلخ جملوں کا سامنا کرنا پڑے گا، جو برا کام کرے اسے اسی طرح کی چیزیں جھیلنا ہی پڑتی ہیں،اگر میرے اختیار میں ہوتا تو میں کرکٹ کو بدنام کرنے پر انھیں ہمیشہ کیلیے کھیل سے آؤٹ کردیتا۔
6 برس قبل لارڈز میں جو کچھ ہوا انگلینڈ کے کپتان الیسٹر کک کا اس پر غصہ ٹھنڈا ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے، پیسر کو نفسیاتی دباؤ میں لانے کیلیے انھوں نے ایک بار پھر ان کی کرکٹ میں واپسی کے حوالے سے دبے لفظوں میں برہمی ظاہر کی، کک نے سزا یافتہ فاسٹ بولر کو خبردار کرنے کے ساتھ ایک طرح سے لارڈز کے کراؤڈ کو بھی اکسانا چاہا کہ وہ ان سے کوئی رعایت نہ برتے۔ میڈیا سے بات چیت میں کک نے کہا کہ مجھے اس بات کا پورا یقین ہے کہ عامر نے جو کیا اس کا شائقین کی جانب سے ردعمل سامنے آئے گا جو درست بھی ہوگا، جب آپ کوئی برائی کریں تو پھر صرف اس کی سزا ہی نہیں بلکہ دیگر نتائج بھی بھگتنا پڑتے ہیں، یہ ایک ایسی چیز ہے جس کا بہرحال انھیں سامنا کرنا ہی پڑے گا۔
کک نے واضح کیا کہ عامر کی واپسی اور ان پر ہونے والی فقرے بازی کا انگلش ٹیم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، ہماری پوری توجہ صرف اپنے کھیل پر رہے گی، میڈیا کی جانب سے بھی ہر بار ان کے متعلق سوالات ہوںگے مگر ہم ان سے بالکل متاثر نہیں ہونے والے۔ کک نے ایک بار پھر فکسرز پر تاحیات پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چاہے میں اس سے متفق ہوں یا نہیں عامر کو جو سزا ملی وہ اسے بھگت چکے اور اسی لیے ٹیم میں واپس آئے ہیں، جو بھی انھوں نے کیا وہ کسی طور پر اچھی حرکت نہیں تھی ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، آئی سی سی نے کوئی بڑی سزا نہیں دی، اگر میرے اختیار میں ہوتا تو جو ایک بار کھیل کو بدنام کرتا ہوا پکڑا جاتا اسے ہمیشہ کیلیے ہی آؤٹ کردیتا۔
6 برس قبل لارڈز میں جو کچھ ہوا انگلینڈ کے کپتان الیسٹر کک کا اس پر غصہ ٹھنڈا ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے، پیسر کو نفسیاتی دباؤ میں لانے کیلیے انھوں نے ایک بار پھر ان کی کرکٹ میں واپسی کے حوالے سے دبے لفظوں میں برہمی ظاہر کی، کک نے سزا یافتہ فاسٹ بولر کو خبردار کرنے کے ساتھ ایک طرح سے لارڈز کے کراؤڈ کو بھی اکسانا چاہا کہ وہ ان سے کوئی رعایت نہ برتے۔ میڈیا سے بات چیت میں کک نے کہا کہ مجھے اس بات کا پورا یقین ہے کہ عامر نے جو کیا اس کا شائقین کی جانب سے ردعمل سامنے آئے گا جو درست بھی ہوگا، جب آپ کوئی برائی کریں تو پھر صرف اس کی سزا ہی نہیں بلکہ دیگر نتائج بھی بھگتنا پڑتے ہیں، یہ ایک ایسی چیز ہے جس کا بہرحال انھیں سامنا کرنا ہی پڑے گا۔
کک نے واضح کیا کہ عامر کی واپسی اور ان پر ہونے والی فقرے بازی کا انگلش ٹیم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، ہماری پوری توجہ صرف اپنے کھیل پر رہے گی، میڈیا کی جانب سے بھی ہر بار ان کے متعلق سوالات ہوںگے مگر ہم ان سے بالکل متاثر نہیں ہونے والے۔ کک نے ایک بار پھر فکسرز پر تاحیات پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چاہے میں اس سے متفق ہوں یا نہیں عامر کو جو سزا ملی وہ اسے بھگت چکے اور اسی لیے ٹیم میں واپس آئے ہیں، جو بھی انھوں نے کیا وہ کسی طور پر اچھی حرکت نہیں تھی ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، آئی سی سی نے کوئی بڑی سزا نہیں دی، اگر میرے اختیار میں ہوتا تو جو ایک بار کھیل کو بدنام کرتا ہوا پکڑا جاتا اسے ہمیشہ کیلیے ہی آؤٹ کردیتا۔