وزیر اعظم کی منظوری کے باوجود پاکستان ٹی آئی آر کنونشن کے تجارتی فوائد اٹھانے میں ناکام

عملدرآمد کیلیے ایک الگ ادارہ بنایاجاناتھا جوتاحال بن نہیں سکا،ہمارے ٹرک بھی عالمی معیار کے نہیں،خرم دستگیر

کنونشن میں شمولیت سے برآمدی ٹرکوں کوڈیوٹی وچیکنگ سے استثنیٰ،تجارت میں آسانی ہوجاتی ہے،ذرائع فوٹو: فائل

پاکستان میں انفرااسٹرکچر کی عدم دستیابی، ٹرکنگ پالیسی اور عالمی معیار کے ٹرکوں کی عدم دستیابی کے باعث پاکستان ٹی آئی آر کنونشن پر عملدرآمد نہ کرکے تجارتی فوائد حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔

وزارت تجارت کے مطابق پاکستان کیلیے ٹی آئی آرکنونشن کی سہولتوں کا اطلاق 21جنوری 2016سے ہو گیا ہے۔ گزشتہ تیرہ سال سے زیر التوا معاملے کو حل کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان نے بین الاقوامی ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت کی منظوری دی تھی لیکن اب 6ماہ گزر گئے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہو پا رہا ہے۔ ٹی آئی آر پر عملدرآمد سے پاکستان کو اپنے مغربی ہمسائیہ ممالک کے ساتھ تجارت میں فائدہ ہوگا اور تجارتی ٹرکوں کو ہمسائیہ اور دوردراز کے ممالک میں جانے کے لیے ڈیوٹی اور چیکنگ کے مراحل سے نہیں گزرنا پڑے گا۔


ٹی آئی آر کنونشن کے تحت فراہم کردہ مراعات کے ذریعے پاکستانی ٹرک افغانستان، وسطی ایشیا، ای سی او ممالک حتیٰ کہ یورپی ممالک کا سفر بلا روک ٹوک کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے اس بات کی تصدیق کی کہ ابھی تک ٹی آئی آر کنونشن پر عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے، اس پر عملدرآمد کے لیے ایک الگ ادارہ بننا تھا جوکہ ابھی تک نہیں بن سکا ہے، ہمارے ٹرک بھی عالمی معیار کے نہیں ہیں، اگر ٹی آئی آر میں بھارت شامل ہوگا تو پاکستان ٹی آئی آر کنونشن کی بعض شقوں کے تحت اس کے ٹرک روک بھی سکتا ہے، اس میں شمولیت پاکستان کی تجارتی سہولتوں میں ایک بنیادی قدم ہے۔

جس کے ذریعے پاکستان کی مغربی ممالک کے ساتھ تجارت میں نمایاں اضافہ ہو گا۔ ٹی آئی آر میں شمولیت کے بعد ہر تجارتی گاڑی کے ساتھ ممبر ممالک میں مستند تصور کیا جانے والا ایک ڈاکیومنٹ ہو تا ہے جسے 'ٹی آئی آر کارنے' کہا جاتا ہے جو برآمد کنندہ کے ملک، ٹرانزٹ ملک ؍ممالک اور درآمد کنندہ کے ملک میں قابل قبول اور مستند تصور کیا جاتا ہے۔

مزید برآں کنٹینر کی روانگی کے ملک میں کسٹمز کنٹرول کیلیے کیے گئے اقدامات کو ٹرانزٹ اور حتمی منزل کے ملک میں مستند تصور کیا جاتا ہے۔ ٹی آئی آر کنونشن ایک قانونی فریم ورک ہے جو ممبر ممالک کی ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے جانے والے ٹرکوں کو بغیر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس کے آمدورفت میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ دنیا کے 68ممالک اور یورپی یونین اس کے ممبران میں شامل ہیں۔ ٹی آئی آر کنونشن فی الوقت دنیا میں سب سے وسیع تر کسٹمز ٹرانزٹ کی سہولتیں فراہم کرنے کا معاہدہ ہے۔
Load Next Story