ڈھاکا ریسٹورینٹ حملہ بنگالی میڈیا کی رپورٹ پر بھارت میں ذاکر نائیک کے خلاف تحقیقات کا آغاز

سیکیورٹی ادارے ڈاکٹر ذاکر نائیک پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کررہے ہیں، بھارتی حکام

سیکیورٹی ادارے ڈاکٹر ذاکر نائیک پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کررہے ہیں، بھارتی حکام، فوٹو؛ فائل

بنگلا دیش میں کیفے پر حملے میں ملوث 2 حملہ آوروں کے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متاثر ہونے کی خبروں کے بعد بھارت میں مذہبی اسکالر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

بنگلا دیشی میڈیا نے گزشتہ ہفتے ڈھاکا میں ریسٹورینٹ پر ہونے والے حملے میں ملوث 5 حملہ آوروں میں سے 2 کے مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متاثر ہونے کی رپورٹ دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ حملے میں ملوث 2 دہشت گرد روحان امتیاز اور نبراس السلام ذاکر نائیک سے متاثر تھے، اس خبر کے بعد بھارت میں ذاکر نائیک کو انتہا پسندی کا ذمہ دار ٹھہرانا شروع کردیا گیا ہے اور ان کے خلاف محاذ کھول دیا گیا ہے۔

اس خبر کوبھی پڑھیں: ڈھاکا ریسٹورنٹ حملہ: 2 حملہ آور ڈاکٹر ذاکر نائک سے متاثر تھے، بھارتی میڈیا


بنگلا دیشی میڈیا کی خبر کے بعد بھارتی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہےکہ سیکیورٹی ادارے ڈاکٹر ذاکر نائیک پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کررہے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ذاکر نائیک ان دنوں سعودی عرب میں موجود ہیں اور وطن واپسی پر بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور دیگر ادارے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے پوچھ گچھ کرسکتے ہیں۔

دوسری جانب ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ اُن کے بیانات اور تقریریں توڑ مروڑ کر پیش کی گئیں۔ داعش کو انٹی اسلامک اسٹیٹ قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ داعش درحقیقت مسلمانوں کے خلاف دشمنوں کی سازش ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: بنگلا دیش میں ریسٹورنٹ پر حملے میں 20 غیر ملکی ہلاک، 6 حملہ آور بھی مارے گئے

Load Next Story