پی آئی اے میں ایک سال کےدوران3 ارب روپے سے زائد کی بےضابطگیوں کا انکشاف

غیر شفاف طریقے سے طیاروں کی لیز سے قومی خزانے کو 2 ارب 15 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ آڈٹ رپورٹ

پی آئی اے سیکیورٹی کیلئے خریدی ہوئی گاڑی کوقبل ازوقت فروخت کرنے سے 10 لاکھ 76ہزار روپے کانقصان ہوا فوٹو: فائل

قومی ایئرلائن کی مالی سال برائے 16-2015 کی آڈٹ رپورٹ میں 3 ارب 9 کروڑ 39 لاکھ ہزار روپے کی مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی آئی اے کے مالی سال برائے 16-2015 کی آڈٹ رپورٹ سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے تحت ادارے میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔


اعداد و شمار کے مطابق قومی ایئر لائن میں افرادی قوت کی بھرتی کے دوران 40لاکھ 51ہزار روپے کی خرد برد کی گئی، غیرقانونی طور پر ٹھیکہ دینے سے پی آئی اے کو 5 کروڑ 45لاکھ 98ہزار روپے کا نقصان ہوا ، اس کے علاوہ ڈسپوزل کپ اور دیگر اشیا کی خریداری کے لئے غلط کنٹریکٹ دینے سے 3 کروڑ 20 لاکھ، دہی اور دیگر اشیا کی خلاف قواعد خریداری سے تین کروڑ 21 لاکھ 31ہزار روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

قومی ایئر لائن کے لیے غیر شفاف طریقے سے اے ٹی آر طیاروں کو لیز میں لینے سے قومی خزانے کو 2 ارب 15 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا، پی آئی اے کے سابق چیئرمین کے کراچی میں گھر کی خریداری کے ذریعے 27لاکھ 60ہزار ، بھارت میں لیز کافلیٹ لینے سے ایک کروڑ بائیس لاکھ، غیرقانونی طورپر لیگل ایڈوائزر کی بھرتی سے 65 لاکھ 60 ہزار، سیلز ایجنٹ سے 55 لاکھ 56 ہزار روپے کے فنڈز وصول نہ کرکے ، اے ٹی آر ائیر کرافٹ کے غیرضروری معائنے سے ایک کروڑ 54لاکھ 49 ہزار، ائیرکرافٹ کاغیرضروری میٹریل واپس نہ کرنے سے 4 کروڑ 40 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بی 747-300ائیرکرافٹ کی مرمت کرنے سے خزانے کوایک کروڑ ایک لاکھ 38ہزار روپے، شالیمار بلڈرز نامی کمپنی کو ٹینڈرز دینے سے 30 لاکھ 18ہزار اور پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جناح ٹرمینل پر غلط نیلامی کرنے سے 2 کروڑ 80لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ اس کے علاوہ غیرضروری اشیا رکھنے سے 29لاکھ 39ہزار اور مسافروں پر جرمانہ نہ کرنے سے بھی 29لاکھ 39ہزار روپے کا مالی نقصان ہوا۔
Load Next Story