اسپین اورپرتگال کویورپی یونین کے جرمانوں کاسامنا

بجٹ خسارہ اہداف حاصل نہ کرنے پریورپی کمیشن نے سست قرار دے دیا

وزرائے خزانہ اجلاس میںحتمی فیصلہ ہوگا،ترقیاتی فنڈزبھی روکے جاسکتے ہیں فوٹو: فائل

یورپی کمیشن نے اسپین اور پرتگال کو یورپی یونین بجٹ قوانین کے خلاف وزری کرنے والے ممالک قراردے دیا جو رکن ممالک کے خلاف غیرمعمولی جرمانے عائد کرنے کی جانب پہلاقدم ہے تاہم منگل کو برسلز میں ہونے والے اجلاس میں مذکورہ ممالک کے خلاف اقدامات کوموخر کیا جاسکتا ہے جس کی وجہ برطانوی ریفرنڈم کے نتائج سے پیدا شدہ صورتحال کو قرار دیا جا رہا ہے۔


یورپی کمیشن کے مطابق اسپین اور پرتگال نے اپنے بجٹ خسارے کو قومی پیداوار کے 3فیصد تک کم کرنے سے متعلق یورپی یونین کی حد کو حاصل کرنے کے لیے بہت سست روی کا مظاہرہ کیا۔ یورپی یونین کمیشن کے نائب صدر برائے یورو والدیس ڈومبروسکس نے کہاکہ بعد میں دونوں ممالک اپنے بھاری خساروں کی درستی کے راستے سے ہی ہٹ گئے اور اپنے بجٹری اہداف حاصل نہیں کیے۔ منگل کو یورپی یونین کے وزرائے خزانہ اجلاس میں فیصلے کی توثیق کردی گئی تو کمیشن 20 دن کے اندر دونوں ممالک پرجرمانے تجویز کردے گا اور یورپی یونین کی ترقیاتی فنڈنگ روکنے کے لیے بھی کارروائی شروع کر دے گا۔

اقتصادی امور کمشنر پیرے موسکوویسی نے کہاکہ اب معاملہ یورپی یونین کے وزرائے خزانہ کے ہاتھ میں ہے، انھیں جلد ہمارے جائزے کی توثیق کرنا ہوگی، اس کے بعد کمیشن یورو زون ممالک کی جی ڈی پی کا 0.2 فیصد تک جرمانہ عائد کرسکتا ہے جس کے لیے وزرائے خزانہ کی توثیق ضروری ہوگی، کمیشن ''صفرجرمانہ'' بھی لگا سکتا ہے۔ پرتگالی وزیراعظم انتونیو کوسٹا نے برطانوی ریفرنڈم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ جرمانے صرف یورپی یونین کے خلاف جذبات کو ابھاریں گے۔ ہسپانوی وزیر معیشت لوئس نے جرمانوں کا امکان رد کردیا تاہم ڈچ وزیرخزانہ نے کہاکہ یورو زون وزرائے خزانہ کے پاس مذکورہ ممالک کے خلاف جرمانے عائد کرنے کے سوا چارہ نہیں۔
Load Next Story