عدالت نے مسماۃ اقرا کوتحفظ فراہم کرکے دارلامان بھیج دیا
اقرا کا کہنا ہے کہ والدین کا رویہ ناقابل برداشت ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی نسیم منصور نے17سالہ مسماۃ اقرا کی درخواست پر اسے تحفظ فراہم کرتے ہوئے دارلامان بھیج دیا اور پناہ شیلٹرہوم انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ اقرا کی عدالتی حکم کے بغیر کسی سے ملاقات نہ کرائی جائے اور نہ رہا کیا جائے۔
عدالت نے ایس ایچ او تھانہ سٹی کورٹ اور تھانہ خواجہ اجمیر نگری کو ہدایت کی تھی کہ وہ لڑکی کو بحفاظت دارلامان کی انتطامیہ کے سپرد کرے، عدالت کے حکم پر خاتون اہلکار کے ہمراہ پولیس افسران کی نگرانی میں اقرا کو دارلامان کے حوالے کردیا گیا، قبل ازیں نیو کراچی مدینہ کالونی نیو کراچی کی رہائشی اقرا نے وکیل کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ وہ مقامی فیکٹری میں کام کرتی ہے اور والدین کے رویے سے تنگ آکر دوست ارم ظہیر کے گھر میں رہائش اختیارکی اور 13نومبر کو تھانہ خواجہ اجمیر نگری کو تحریری درخواست بھی دی تھی، درخواست میں لڑکی نے تحفظ فراہم کرنے کی استدعا کی تھی، اقرا کا کہنا ہے کہ والدین کا رویہ ناقابل برداشت ہے، دوست کے گھر پناہ لی او ر قتل کی دھمکیاں بھی ملیں۔
عدالت نے ایس ایچ او تھانہ سٹی کورٹ اور تھانہ خواجہ اجمیر نگری کو ہدایت کی تھی کہ وہ لڑکی کو بحفاظت دارلامان کی انتطامیہ کے سپرد کرے، عدالت کے حکم پر خاتون اہلکار کے ہمراہ پولیس افسران کی نگرانی میں اقرا کو دارلامان کے حوالے کردیا گیا، قبل ازیں نیو کراچی مدینہ کالونی نیو کراچی کی رہائشی اقرا نے وکیل کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ وہ مقامی فیکٹری میں کام کرتی ہے اور والدین کے رویے سے تنگ آکر دوست ارم ظہیر کے گھر میں رہائش اختیارکی اور 13نومبر کو تھانہ خواجہ اجمیر نگری کو تحریری درخواست بھی دی تھی، درخواست میں لڑکی نے تحفظ فراہم کرنے کی استدعا کی تھی، اقرا کا کہنا ہے کہ والدین کا رویہ ناقابل برداشت ہے، دوست کے گھر پناہ لی او ر قتل کی دھمکیاں بھی ملیں۔