ممبئی ٹیسٹ میں بدترین شکست پر بھارتی میڈیا چیخ پڑا
کپتان کی حکمت عملی اورسلیکشن پرسخت نکتہ چینی، ٹنڈولکر بھی تنقید کی زدمیں آگئے
ممبئی ٹیسٹ میں انگلینڈ کے ہاتھوں ٹیم کی 10 وکٹ سے ہار پر بھارتی میڈیا چیخ پڑا۔
کپتان مہندرا سنگھ دھونی کی حکمت عملی اور سلیکشن پر سخت نکتہ چینی کی گئی ہے،اخبارات، ٹی وی چینلز اور مختلف ویب سائٹس اس ہار سے سخت نالاں ہیں حالانکہ ان سب نے پہلے ٹیسٹ میں ٹیم کی جیت کو خوب سراہا تھا، جہاں دھونی کی اسپن پچز کو ترجیح دینے پر تنقید کی گئی وہیں سچن ٹنڈولکر کے مستقبل پر بھی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، بھارتی خبر رساں ادارے نے لکھا کہ انگلینڈ کے ڈسپلن کی وجہ سے بھارتی اسپن وکٹیں تیار کرنے کی چال خود اسی کے گلے پڑ گئی، ٹیم کی کارکردگی بہت خراب رہی،اسی وجہ سے انگلینڈ نے اپنے میدان میں اسے بُری طرح مات دی۔
ایک معروف کرکٹ ویب سائٹ نے لکھا کہ چونکہ دھونی کی حکمت عملی پوری طرح ناکام رہی اس لیے انھیں اس پر دوبارہ غور و فکر کرنی ہوگی۔ انگریزی روزنامہ 'انڈین ایکسپریس' نے بھی کپتان کو ہی نشانہ بنایا،اخبار نے لکھا کہ دھونی نے اسپن پچ پر اپنے بیٹسمینوں اور اسپنرزکی کار کردگی کو بہت بڑھا چڑھا کر پیش کیا، جبکہ نتیجہ بتاتا ہے کہ یہ جوش بے موقع و محل تھا،اخبار کے مطابق کپتان دھونی انگلش بیٹسمینوں اور مونٹی پنیسر و گریم سوان جیسے اسپنرز کی صلاحیتوں کو پہچاننے میں ناکام رہے، جس کا نتیجہ شرمناک شکست کی صورت میں سامنے ہے، اخبار 'دکن کرونکل' نے اس ہار کے لیے اسپنر ہربھجن سنگھ اور ایشون کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
اس کا کہنا ہے کہ دونوں بھارتی اسپنرز پچ سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے، عمومی طور پر بھارتی میڈیا نے ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو ذمہ دار قرار دیا لیکن سچن ٹنڈولکرکی خراب کارکردگی ایک بار پھر بحث کا موضوع ہے کہ آخر وہ کب ریٹائر ہوں گے، اخبار 'دکن کرونکل' نے اس کے لیے ایک آن لائن سروے کیا جس کے مطابق تقریباً 82 فیصد لوگوں نے کہا کہ انھیں اب کرکٹ چھوڑ دینی چاہیے۔
ایک ہندی نیوز چینل 'آج تک' نے کہا کہ 'کرکٹ کے بھگوان' کی آب و تاب ماند پڑ گئی ہے۔ بھارتی میڈیا نے انگلینڈ کے کھلاڑیوں کی بہترین کارکردگی پر تعریف بھی کی،اس کے مطابق کیون پیٹرسن، مونٹی پنیسر اور کپتان الیسٹر کک نے اس جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ دکن کرونکل نے لکھا کہ احمد آباد ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد مہمان ٹیم نے ممبئی ٹیسٹ میں بڑی خود اعتمادی سے حصہ لیا۔
یاد رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا ٹیسٹ 5دسمبر سے کولکتہ میں کھیلا جائے گا۔
کپتان مہندرا سنگھ دھونی کی حکمت عملی اور سلیکشن پر سخت نکتہ چینی کی گئی ہے،اخبارات، ٹی وی چینلز اور مختلف ویب سائٹس اس ہار سے سخت نالاں ہیں حالانکہ ان سب نے پہلے ٹیسٹ میں ٹیم کی جیت کو خوب سراہا تھا، جہاں دھونی کی اسپن پچز کو ترجیح دینے پر تنقید کی گئی وہیں سچن ٹنڈولکر کے مستقبل پر بھی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، بھارتی خبر رساں ادارے نے لکھا کہ انگلینڈ کے ڈسپلن کی وجہ سے بھارتی اسپن وکٹیں تیار کرنے کی چال خود اسی کے گلے پڑ گئی، ٹیم کی کارکردگی بہت خراب رہی،اسی وجہ سے انگلینڈ نے اپنے میدان میں اسے بُری طرح مات دی۔
ایک معروف کرکٹ ویب سائٹ نے لکھا کہ چونکہ دھونی کی حکمت عملی پوری طرح ناکام رہی اس لیے انھیں اس پر دوبارہ غور و فکر کرنی ہوگی۔ انگریزی روزنامہ 'انڈین ایکسپریس' نے بھی کپتان کو ہی نشانہ بنایا،اخبار نے لکھا کہ دھونی نے اسپن پچ پر اپنے بیٹسمینوں اور اسپنرزکی کار کردگی کو بہت بڑھا چڑھا کر پیش کیا، جبکہ نتیجہ بتاتا ہے کہ یہ جوش بے موقع و محل تھا،اخبار کے مطابق کپتان دھونی انگلش بیٹسمینوں اور مونٹی پنیسر و گریم سوان جیسے اسپنرز کی صلاحیتوں کو پہچاننے میں ناکام رہے، جس کا نتیجہ شرمناک شکست کی صورت میں سامنے ہے، اخبار 'دکن کرونکل' نے اس ہار کے لیے اسپنر ہربھجن سنگھ اور ایشون کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
اس کا کہنا ہے کہ دونوں بھارتی اسپنرز پچ سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے، عمومی طور پر بھارتی میڈیا نے ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو ذمہ دار قرار دیا لیکن سچن ٹنڈولکرکی خراب کارکردگی ایک بار پھر بحث کا موضوع ہے کہ آخر وہ کب ریٹائر ہوں گے، اخبار 'دکن کرونکل' نے اس کے لیے ایک آن لائن سروے کیا جس کے مطابق تقریباً 82 فیصد لوگوں نے کہا کہ انھیں اب کرکٹ چھوڑ دینی چاہیے۔
ایک ہندی نیوز چینل 'آج تک' نے کہا کہ 'کرکٹ کے بھگوان' کی آب و تاب ماند پڑ گئی ہے۔ بھارتی میڈیا نے انگلینڈ کے کھلاڑیوں کی بہترین کارکردگی پر تعریف بھی کی،اس کے مطابق کیون پیٹرسن، مونٹی پنیسر اور کپتان الیسٹر کک نے اس جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ دکن کرونکل نے لکھا کہ احمد آباد ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد مہمان ٹیم نے ممبئی ٹیسٹ میں بڑی خود اعتمادی سے حصہ لیا۔
یاد رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا ٹیسٹ 5دسمبر سے کولکتہ میں کھیلا جائے گا۔