پاکستان کو غذائی اشیا کی تجارت میں ایک ارب16کروڑ ڈالر کا خسارہ
غذائی اشیا کی تجارت کو درپیش خسارہ مالی سال 2014-15کے مقابلے میں 86کروڑ 70لاکھ ڈالر زائد رہا
پاکستان سے غذائی اشیا کی برآمدات کے مقابلے میں درآمدات کا حجم زیادہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران صرف کھانے پینے کی اشیا کی تجارت میں ایک ارب 16کروڑ 70لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان میں غذائی اشیا کی درآمدات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2014-15کے دوران غذائی اشیا کی برآمد 4.249 ارب ڈالر اور درآمدات 4.549 ارب ڈالر تھی جس سے غذائی اشیا کی تجارت میں 30کروڑ ڈالر خسارے کا سامنا تھا جو مالی سال 2015-16کے دوران بڑھ کر ایک ارب 16کروڑ 70لاکھ ڈالر کی سطح پر آگیا۔
غذائی اشیا کی تجارت کو درپیش خسارہ مالی سال 2014-15کے مقابلے میں 86کروڑ 70لاکھ ڈالر زائد رہا۔ پاکستان سے خوردنی اشیاء کی برآمد میں گیارہ ماہ کے دوران 12.78فیصد کمی واقع ہوئی۔ مالی سال 2014-15کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران 4.25ارب ڈالر مالیت کی غذائی اشیا برآمد کی گئی تھیں تاہم مالی سال 2015-16کے اسی عرصے کے دوران غذائی اشیا کی برآمدات 3.70 ارب ڈالر رہیں۔
اس طرح مالی سال 2014-15کے مقابلے میں مالی سال 2015-16کے دوران غذائی اشیا کی برآمد میں 55کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔ گیارہ ماہ کے دوران پاکستان سے چاول کی برآمد 9.77فیصد کمی سے ایک ارب 71کروڑ 63 لاکھ ڈالر رہی مالی سال 2014-15کے دوران چاول کی برآمدات سے ایک ارب 90کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔ مالی سال 2015-16کے دوران باسمتی چاول کی برآمد 26.98فیصد جبکہ نان باسمتی چاول کی برآمدات میں 2.67فیصد کمی واقع ہوئی۔ سی فوڈز کی ایکسپورٹ 2.67 فیصد کمی سے ایک ارب 31کروڑڈالر رہی، پھلوں کی برآمدات 4فیصد کمی سے 39کروڑ 96لاکھ ڈالر جبکہ سبزیوں کی برآمدات 8فیصد کمی سے 19کروڑ 97لاکھ ڈالر رہی۔ تمباکو کی برآمد 9فیصد کمی سے ایک کروڑ 41لاکھ ڈالر رہی، مصالحہ جات کی برآمد 19.67فیصد کمی سے 7کروڑ 16لاکھ ڈالر رہی۔
تیل پیدا کرنے والے بیجوں کی ایکسپورٹ 57 فیصد کمی سے 2کروڑ 66لاکھ ڈالر رہی، چینی کی برآمدات 56فیصد کمی سے 13کروڑ 22لاکھ ڈالر رہی۔ گوشت اور گوشت سے تیار غذائی اشیا کی ایکسپورٹ 13فیصد اضافے سے 25کروڑ 33لاکھ ڈالر رہی۔ غذائی اشیا کی برآمدات میں کمی کے برعکس درآمدات میں اضافے کا رجحان رہا۔ مالی سال 2015-16کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران 4ارب 87کروڑ 31لاکھ ڈالر مالیت کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں۔
جن میں ایک ارب 54کروڑ ڈالر کا پام آئل، 47کروڑ 58لاکھ ڈالر مالیت کی چائے، 13کروڑ 50لاکھ ڈالر مالیت کے مصالحہ جات، 24کروڑ 48لاکھ ڈالر کا خشک دودھ، 15کروڑ 11لاکھ ڈالر کے خشک میوہ جات، 17کروڑ 40لاکھ ڈالر مالیت کا سویا بین آئل، 52کروڑ 81لاکھ ڈالر مالیت کی دالیں اور ایک ارب 60کروڑ ڈالر کی متفرق کھانے پینے کی اشیاء شامل ہیں۔ مالی سال 2014-15کے مقابلے میں مالی سال 2015-16کے دوران چائے کی درآمدات میں 50فیصد، مصالحہ جات کی درآمد میں 38فیصد، خشک میوہ جات کی درآمد میں 43فیصد اضافہ، دالوں کی درآمد میں 44فیصد جبکہ سویابین آئل کی درآمد میں 280فیصد اضافہ ہوا ہے۔
غذائی اشیا کی تجارت کو درپیش خسارہ مالی سال 2014-15کے مقابلے میں 86کروڑ 70لاکھ ڈالر زائد رہا۔ پاکستان سے خوردنی اشیاء کی برآمد میں گیارہ ماہ کے دوران 12.78فیصد کمی واقع ہوئی۔ مالی سال 2014-15کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران 4.25ارب ڈالر مالیت کی غذائی اشیا برآمد کی گئی تھیں تاہم مالی سال 2015-16کے اسی عرصے کے دوران غذائی اشیا کی برآمدات 3.70 ارب ڈالر رہیں۔
اس طرح مالی سال 2014-15کے مقابلے میں مالی سال 2015-16کے دوران غذائی اشیا کی برآمد میں 55کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔ گیارہ ماہ کے دوران پاکستان سے چاول کی برآمد 9.77فیصد کمی سے ایک ارب 71کروڑ 63 لاکھ ڈالر رہی مالی سال 2014-15کے دوران چاول کی برآمدات سے ایک ارب 90کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔ مالی سال 2015-16کے دوران باسمتی چاول کی برآمد 26.98فیصد جبکہ نان باسمتی چاول کی برآمدات میں 2.67فیصد کمی واقع ہوئی۔ سی فوڈز کی ایکسپورٹ 2.67 فیصد کمی سے ایک ارب 31کروڑڈالر رہی، پھلوں کی برآمدات 4فیصد کمی سے 39کروڑ 96لاکھ ڈالر جبکہ سبزیوں کی برآمدات 8فیصد کمی سے 19کروڑ 97لاکھ ڈالر رہی۔ تمباکو کی برآمد 9فیصد کمی سے ایک کروڑ 41لاکھ ڈالر رہی، مصالحہ جات کی برآمد 19.67فیصد کمی سے 7کروڑ 16لاکھ ڈالر رہی۔
تیل پیدا کرنے والے بیجوں کی ایکسپورٹ 57 فیصد کمی سے 2کروڑ 66لاکھ ڈالر رہی، چینی کی برآمدات 56فیصد کمی سے 13کروڑ 22لاکھ ڈالر رہی۔ گوشت اور گوشت سے تیار غذائی اشیا کی ایکسپورٹ 13فیصد اضافے سے 25کروڑ 33لاکھ ڈالر رہی۔ غذائی اشیا کی برآمدات میں کمی کے برعکس درآمدات میں اضافے کا رجحان رہا۔ مالی سال 2015-16کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران 4ارب 87کروڑ 31لاکھ ڈالر مالیت کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں۔
جن میں ایک ارب 54کروڑ ڈالر کا پام آئل، 47کروڑ 58لاکھ ڈالر مالیت کی چائے، 13کروڑ 50لاکھ ڈالر مالیت کے مصالحہ جات، 24کروڑ 48لاکھ ڈالر کا خشک دودھ، 15کروڑ 11لاکھ ڈالر کے خشک میوہ جات، 17کروڑ 40لاکھ ڈالر مالیت کا سویا بین آئل، 52کروڑ 81لاکھ ڈالر مالیت کی دالیں اور ایک ارب 60کروڑ ڈالر کی متفرق کھانے پینے کی اشیاء شامل ہیں۔ مالی سال 2014-15کے مقابلے میں مالی سال 2015-16کے دوران چائے کی درآمدات میں 50فیصد، مصالحہ جات کی درآمد میں 38فیصد، خشک میوہ جات کی درآمد میں 43فیصد اضافہ، دالوں کی درآمد میں 44فیصد جبکہ سویابین آئل کی درآمد میں 280فیصد اضافہ ہوا ہے۔