الیسٹرکک نے عامر کو غیرمعمولی ٹیلنٹ قراردے دیا
میدان سے باہر کی سرگرمیوں سے قطع نظر پاکستانی لیفٹ آرم پیسر کی بولنگ کمال ہے،میزبان قائد
انگلش کپتان کا کہنا ہے کہ میدان سے باہر کی سرگرمیاں ایک طرف پیسر کی بولنگ کمال ہے، میزبان ٹیم کیلیے ایک چیلنج ثابت ہونگے،امید ہے کہ ماضی کی تلخیوں کے باوجود دونوں ٹیمیں خوشگوار ماحول میں سیریز کھیلیں گی۔
تفصیلات کے مطابق قبل ازیں محمد عامر پر تاحیات پابندی کا مطالبہ کرنے والے الیسٹر کک اب ان کی صلاحیتوں کے گن بھی گانے لگے ہیں، پیر کو ایک انٹرویو میں انگلش کپتان نے کہا کہ بلاشبہ پیسر غیر معمولی ٹیلنٹ کے مالک ہیں،میدان سے باہر کی سرگرمیاں اور تنازعات اپنی جگہ لیکن اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ وہ بحیثیت بولر میزبان ٹیم کیلیے ایک چیلنج ثابت ہونگے۔ دوسری جانب الیسٹر کک نے ایک بار پھر پرانا موقف دہرایا کہ عامر کو سزا ضرور ملی لیکن انھوں نے جو کیا۔
اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی خفت کا سامنا ان کو زندگی بھر کرنا ہوگا، یہ ایک حقیقت ہے، میں کوئی انوکھی بات نہیں کررہا، ایک سوال کے جواب میں میزبان کپتان نے کہا کہ گذشتہ 20 سال میں پاکستان اور انگلینڈ کے مابین سیریز میں متعدد تنازعات سامنے آئے ہیں لیکن یواے ای میں کھیلی جانے والی سیریز میں ماحول خوشگوار رہا، دونوں ٹیموں کی توجہ صرف کرکٹ اور بہتر سے بہتر کارکردگی پیش کرنے پرمرکوز رہی، کھیل کیلیے جذبہ اور ایک دوسرے کی عزت اور قدردانی نظر آئی،انگلینڈ میں سیریز کے دوران محمد عامر کی واپسی کے حوالے سے شور شرابہ اور ردعمل کی باتیں ضرور ہورہی ہیں۔
تاہم امید ہے کہ یواے ای میں نظر آنے والی سپرٹ اور کرکٹ تعلقات میں گرمجوشی یہاں سیریز کے دوران بھی برقرار رہے گی۔
تفصیلات کے مطابق قبل ازیں محمد عامر پر تاحیات پابندی کا مطالبہ کرنے والے الیسٹر کک اب ان کی صلاحیتوں کے گن بھی گانے لگے ہیں، پیر کو ایک انٹرویو میں انگلش کپتان نے کہا کہ بلاشبہ پیسر غیر معمولی ٹیلنٹ کے مالک ہیں،میدان سے باہر کی سرگرمیاں اور تنازعات اپنی جگہ لیکن اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ وہ بحیثیت بولر میزبان ٹیم کیلیے ایک چیلنج ثابت ہونگے۔ دوسری جانب الیسٹر کک نے ایک بار پھر پرانا موقف دہرایا کہ عامر کو سزا ضرور ملی لیکن انھوں نے جو کیا۔
اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی خفت کا سامنا ان کو زندگی بھر کرنا ہوگا، یہ ایک حقیقت ہے، میں کوئی انوکھی بات نہیں کررہا، ایک سوال کے جواب میں میزبان کپتان نے کہا کہ گذشتہ 20 سال میں پاکستان اور انگلینڈ کے مابین سیریز میں متعدد تنازعات سامنے آئے ہیں لیکن یواے ای میں کھیلی جانے والی سیریز میں ماحول خوشگوار رہا، دونوں ٹیموں کی توجہ صرف کرکٹ اور بہتر سے بہتر کارکردگی پیش کرنے پرمرکوز رہی، کھیل کیلیے جذبہ اور ایک دوسرے کی عزت اور قدردانی نظر آئی،انگلینڈ میں سیریز کے دوران محمد عامر کی واپسی کے حوالے سے شور شرابہ اور ردعمل کی باتیں ضرور ہورہی ہیں۔
تاہم امید ہے کہ یواے ای میں نظر آنے والی سپرٹ اور کرکٹ تعلقات میں گرمجوشی یہاں سیریز کے دوران بھی برقرار رہے گی۔