ٹائنو سیرپ کیس ہلاکتیں دل میں خون جمنے سے ہوئیںپوسٹ مارٹم رپورٹ
شربت میں ایسا کیمیکل شامل تھا جس نے شریانیں بند کردیں اور دل میں موجود خون جسم کے دیگر حصوں تک نہ پہنچ سکا۔ رپورٹ
ٹائنو سیرپ کے استعمال سے جاں بحق افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ان تمام افراد کی اموات دل میں خون جمنے سے ہوئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کو ملنے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ٹائنو سیرپ سے موت کی آغوش میں جانے والے افراد کے دل میں خون جماہوا تھا اس کے علاوہ ان کے معدے بھی سبز رنگ کے مادے سے بھرے ہوئے تھے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شربت میں ایسا کیمیکل شامل تھا جس نے شریانیں بند کردیں اور دل میں موجود خون جسم کے دیگر حصوں تک نہ پہنچ سکا جو ان کی موت کا باعث بنا ۔
حتمی رپورٹ کی تیاری کے لئے جاں بحق افراد کی آنتوں ، جگر ،پتہ ، خون، دل، گردہ اور پھیپھڑوں کے نمونہ جات ماہرین کو ارسال کردیئے ہیں جن کی رپورٹس کے بعد ہی اموات کی حتمی وجہ کا تعین ہوسکے گا۔
دوسری جانب محکمہ صحت پنجاب نے اپنی رپورٹ میں سیرپ کو ہر لحاظ سے صحیح قرار دیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹائنو سیرت کے لئے گئے تمام نمونہ جات درست ثابت ہوئے ہیں۔ مرنے والے تمام افراد نشہ کرتے تھے۔ اورایسے افراد کے خلاف کارراوئی کی ذمہ داری پولیس کی تھی ۔
وزیراعلی پنجاب کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ ٹائنو سیرپ بنانے والی ریکوفیکٹری کو جزوی طورپرکھول دیا گیا ہے کیونکہ لیبارٹری ٹیسٹ کے لئے جو نمونے چاہئیں تھے وہ حاصل کرلئے گئے ہیں لیبارٹری رپورٹ آنے پر میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائےگا ۔
معاملے کی تحقیقات اور صورت حال کے جائزے کے لئے وزیر اعکلیٰ پنجاب کی سربراہی میں بھی ایک اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس کے دوران شہباز شریف نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کی، انہوں نے کہا ہے کہ انسانی جان انتہائی قیمتی ہے، اس سلسلے میں ہر پہلو پر تحقیقات ہوئی چاہئیں اور ذمہ داروں کا تعین کرکے بلا تفریق سخت کاروائی کی جائے۔
ایکسپریس نیوز کو ملنے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ٹائنو سیرپ سے موت کی آغوش میں جانے والے افراد کے دل میں خون جماہوا تھا اس کے علاوہ ان کے معدے بھی سبز رنگ کے مادے سے بھرے ہوئے تھے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شربت میں ایسا کیمیکل شامل تھا جس نے شریانیں بند کردیں اور دل میں موجود خون جسم کے دیگر حصوں تک نہ پہنچ سکا جو ان کی موت کا باعث بنا ۔
حتمی رپورٹ کی تیاری کے لئے جاں بحق افراد کی آنتوں ، جگر ،پتہ ، خون، دل، گردہ اور پھیپھڑوں کے نمونہ جات ماہرین کو ارسال کردیئے ہیں جن کی رپورٹس کے بعد ہی اموات کی حتمی وجہ کا تعین ہوسکے گا۔
دوسری جانب محکمہ صحت پنجاب نے اپنی رپورٹ میں سیرپ کو ہر لحاظ سے صحیح قرار دیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹائنو سیرت کے لئے گئے تمام نمونہ جات درست ثابت ہوئے ہیں۔ مرنے والے تمام افراد نشہ کرتے تھے۔ اورایسے افراد کے خلاف کارراوئی کی ذمہ داری پولیس کی تھی ۔
وزیراعلی پنجاب کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ ٹائنو سیرپ بنانے والی ریکوفیکٹری کو جزوی طورپرکھول دیا گیا ہے کیونکہ لیبارٹری ٹیسٹ کے لئے جو نمونے چاہئیں تھے وہ حاصل کرلئے گئے ہیں لیبارٹری رپورٹ آنے پر میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائےگا ۔
معاملے کی تحقیقات اور صورت حال کے جائزے کے لئے وزیر اعکلیٰ پنجاب کی سربراہی میں بھی ایک اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس کے دوران شہباز شریف نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کی، انہوں نے کہا ہے کہ انسانی جان انتہائی قیمتی ہے، اس سلسلے میں ہر پہلو پر تحقیقات ہوئی چاہئیں اور ذمہ داروں کا تعین کرکے بلا تفریق سخت کاروائی کی جائے۔