برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون عہدے سے مستعفی تھریسامے نئی وزیراعظم بن گئیں
وزیراعظم کی حیثیت سے برطانیہ کی خدمت کرنا میرے لیے اعزاز ہے، ڈیوڈ کیمرون کا الوداعی خطاب
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد وزیر داخلہ تھریسامے نئی وزیراعظم کی حیثیت سے اپنی خدمات سرانجام دیں گی۔
برطانوی وزیراعظم نے ملکہ برطانیہ کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا جس کے بعد وزیر داخلہ تھریسامے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالیں گی اور وہ برطانوی تاریخ میں دوسری خاتون وزیراعظم ہوں گی۔ ڈیوڈ کیمرون نے استعفیٰ دینے سے قبل ہی گزشتہ روز باضابطہ طور پر ڈین ڈاؤننگ اسٹریٹ (وزیراعظم ہاؤس) خالی کردیا تھا۔
سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ میں الوداعی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی حیثیت سے برطانیہ کی خدمت کرنا میرے لیے اعزاز ہے جب کہ برطانیہ کو ترقی دینے کے لیے بہت سے اقدامات کیے، میرے وزیراعظم بننے کے بعد بیروزگار افراد کو روزگار ملا اور برطانوی دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے گئے۔
ڈیوڈ کیمرون نے اپنے خاندان کے ساتھ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر آخری فوٹوشوٹ بھی کرایا، سابق وزیراعظم کوالوداع کہنے کے لیے سیکڑوں افراد عمارت کے باہر موجود تھے جب کہ اس سے قبل اس سے قبل ڈیوڈ کیمرون بحیثیت وزیراعظم آخری بار دارالعوام سے سوال و جواب کے سیششن کے بعد جانے لگے تو اسپیکر سمیت دیگر پارلیمنٹ اراکین نے انھیں تالیاں بجا کر الوادع کیا۔
نئی برطانوی وزیراعظم اپنی کابینہ میں خواتین کو بھی شامل کرنے کے حق میں ہیں اور امید ظاہر کی جارہی ہے کہ نئی برطانوی کابینہ میں 8 خواتین کو بھی شامل کیا جائے گا اوروزارت داخلہ کے سب سے اہم عہدے پر بھی کسی خاتون کو بٹھانے کا امکان ہے۔
برطانیہ کی نامزد نئی وزیراعظم تھریسا مے یکم اکتوبر1956 کو پیدا ہوئیں اور1997 میں پہلی مرتبہ میڈن ہیڈ کے حلقے سے رکنِ پارلیمنٹ منتخب ہوئیں اور2002 میں کنزرویٹِو پارٹی کی پہلی خاتون چیئرپرسن منتخب ہوئیں۔ تھریسامے نے 2010 میں وزیرداخلہ کا منصب سنبھالا جس کے بعد وہ 3 مرتبہ پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین بھی پیش کرتی رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ برطانوی عوام نے ریفرنڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ دیا توعلیحدگی کے مخالف وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے عہدے سے استعفے کا اعلان کیا تھا جب کہ نئی وزیراعظم تھریسا مے نے بھی ڈیوڈ کیمرون کی طرح برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے کی حمایت کی تھی۔
برطانوی وزیراعظم نے ملکہ برطانیہ کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا جس کے بعد وزیر داخلہ تھریسامے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالیں گی اور وہ برطانوی تاریخ میں دوسری خاتون وزیراعظم ہوں گی۔ ڈیوڈ کیمرون نے استعفیٰ دینے سے قبل ہی گزشتہ روز باضابطہ طور پر ڈین ڈاؤننگ اسٹریٹ (وزیراعظم ہاؤس) خالی کردیا تھا۔
سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ میں الوداعی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی حیثیت سے برطانیہ کی خدمت کرنا میرے لیے اعزاز ہے جب کہ برطانیہ کو ترقی دینے کے لیے بہت سے اقدامات کیے، میرے وزیراعظم بننے کے بعد بیروزگار افراد کو روزگار ملا اور برطانوی دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے گئے۔
ڈیوڈ کیمرون نے اپنے خاندان کے ساتھ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر آخری فوٹوشوٹ بھی کرایا، سابق وزیراعظم کوالوداع کہنے کے لیے سیکڑوں افراد عمارت کے باہر موجود تھے جب کہ اس سے قبل اس سے قبل ڈیوڈ کیمرون بحیثیت وزیراعظم آخری بار دارالعوام سے سوال و جواب کے سیششن کے بعد جانے لگے تو اسپیکر سمیت دیگر پارلیمنٹ اراکین نے انھیں تالیاں بجا کر الوادع کیا۔
نئی برطانوی وزیراعظم اپنی کابینہ میں خواتین کو بھی شامل کرنے کے حق میں ہیں اور امید ظاہر کی جارہی ہے کہ نئی برطانوی کابینہ میں 8 خواتین کو بھی شامل کیا جائے گا اوروزارت داخلہ کے سب سے اہم عہدے پر بھی کسی خاتون کو بٹھانے کا امکان ہے۔
برطانیہ کی نامزد نئی وزیراعظم تھریسا مے یکم اکتوبر1956 کو پیدا ہوئیں اور1997 میں پہلی مرتبہ میڈن ہیڈ کے حلقے سے رکنِ پارلیمنٹ منتخب ہوئیں اور2002 میں کنزرویٹِو پارٹی کی پہلی خاتون چیئرپرسن منتخب ہوئیں۔ تھریسامے نے 2010 میں وزیرداخلہ کا منصب سنبھالا جس کے بعد وہ 3 مرتبہ پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین بھی پیش کرتی رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ برطانوی عوام نے ریفرنڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ دیا توعلیحدگی کے مخالف وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے عہدے سے استعفے کا اعلان کیا تھا جب کہ نئی وزیراعظم تھریسا مے نے بھی ڈیوڈ کیمرون کی طرح برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے کی حمایت کی تھی۔