’’کلوگرام‘‘ کی نئی تعریف وضع ہو گی

سائنس دانوں نے ’’پلانک کے مستقل‘‘ کو پیمانہ بنانے کی تجویز دے دی

سائنس دانوں نے ’’پلانک کے مستقل‘‘ کو پیمانہ بنانے کی تجویز دے دی ۔ فوٹو : فائل

CHARSADDA:
کلوگرام میں کتنا وزن ہوتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں فزکس کے ٹیچر نے آپ کو بتایا ہوگا کہ پانی کا ایک مکعب جس کی لمبائی، چوڑائی اور اونچائی دس سینٹی میٹر ہو، نقطۂ انجماد سے ذرا پہلے اس کا جتنا وزن ہوگا وہ ایک کلوگرام کہلائے گا۔ برسوں سے طالب علموں کو کلوگرام کی یہی تعریف پڑھائی جارہی ہے، مگر جدید دور کے سائنس دانوں نے اس تعریف پر اپنے خدشات پیش کر دیے ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وزن کی حقیقت کچھ اور ہے! 1875سے ایک پلاٹینم کے سلینڈر کو ' انٹرنیشل پروٹوٹائپ کلوگرام' یا کلوگرام کا معیاری پیمانہ مانا جاتا رہا ہے۔ پیرس کے مضافات میں رکھے ہوئے اس سلینڈر کو Le Grande K کا نام دیا گیا ہے۔ ''آئی پی کے'' گرد شیشے کی تین حفاظتی دیواریں کھڑی کی گئی ہیں۔ اس کا مقصد گرد و غبار کے ذرات سے اس کا بچاؤ کرکے وزن میں تبدیلی کے امکان کو ختم کرنا ہے۔


''آئی پی کے'' معیاری کلوگرام ہے، یہاں تک وہ وزن جو پونڈ میں ناپے جاتے ہیں ان کی بنیاد بھی ''آئی پی کے'' ہی ہے، جسے وزن اور پیمائش پر ہونے والے بین الاقوامی اجلاس میں معیار بنایا گیا تھا۔ تاہم اب ''آئی پی کے'' سے یہ اعزاز ''چھیننے'' کی کوشش کی جارہی ہے۔ سائنس داں چاہتے ہیں کہ کلوگرام کی کوئی اور تعریف متعین کی جائے اور کسی اور شے کو معیار بنایا جائے۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی سے وابستہ ماہرِ طبیعیات اسٹیفن شلیمینگر کہتے ہیں کہ پیرس میں رکھا ہوا کلوگرام اتنا قیمتی ہے کہ لوگ ( سائنس داں) اس کا استعمال نہیں کرسکتے۔ علاوہ ازیں محض اسے چُھونے سے اس کے وزن میں تبدیلی آجائے گی، کیوں کہ انگلیوں کی پوروں پر سے میل اور چکنائی وغیرہ اس پر لگ سکتی ہے۔ اسی خطرے کے پیش نظر شاذ ہی اسے اس کے کنٹینر سے باہر نکالا جاتا ہے۔ کیمیا داں، ماہرین طبیعیات اس کی نقول کے ذریعے اپنا کام چلاتے ہیں۔ مشکل یہ ہے کہ ان نقول کا وزن بھی باہم مساوی نہیں ہوتا۔ ان مشکلات کے پیش نظر 2005ء میں بین الاقوامی کمیٹی برائے اوزان و پیمائش نے کلوگرام کی ازسرنو تعریف متعین کرنے کی تجویز دی تھی جس کا انحصار مادّی جسم کے بجائے فطرت کی کسی بنیادی خاصیت پر ہو جسے دنیا بھر کی تجربہ گاہوں میں بہ آسانی استعمال کیا جاسکے۔

متعدد بے نتیجہ اجلاسوں کے بعد بالآخر اب ماہرین مقیاسیات ( اوزان و پیمائشوں کا مطالعہ کرنے والے سائنس داں ) نے 'پلانک کے مستقل' کی مدد سے کلوگرام کی نئی تعریف متعین کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پلانک مستقل ایک عدد ہے جو ایک ذرّے کے تعدد یا فریکوئنسی اور اس کی توانائی کے درمیان ربط قائم کرتا ہے۔ بعدازاں ہم آئن اسٹائن کی مشہور زمانہ مساوات E=mc² کو استعمال کرتے ہوئے تخمینہ شدہ توانائی کو کمیت میں تبدیل کرسکتے ہیں۔ یوں ہم ذرے کی فریکوئنسی اور وزن کے درمیان ریاضیاتی تعلق کی مدد سے کلوگرام کی تعریف کرسکتے ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں درپیش چند مشکلات کو دور کرنے کے بعد 2018ء میں کلوگرام کی نئی تعریف متعین کی جائے گی۔
Load Next Story