پاکستان میں معذور افراد صحت و دیگربنیادی حقوق سے محروم

غیر سرکاری تنظیم ہیلپنگ ہینڈ کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں 14لاکھ افراد معذوری کا شکار ہیں۔

ملک بھر میں معذور افرادکی تعداد 50 لاکھ سے زائد بتائی جاتی ہے جواپنے بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں. فوٹو: فائل

پاکستان میں معذور افراد صحت سمیت دیگربنیادی سہولتوں اورحقوق سے محروم ہیںکسی بھی سرکاری اسپتال میں ان معذورافرادکے علاج کیلیے کوئی خصوصی کائونٹر نہیں اورنہ ہی ان کی رہنمائی کی جاتی ہے۔


جس کی وجہ سے معذورافرادکی اکثریت حصول علاج جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہے، ملک بھر میں معذور افرادکی تعداد 50 لاکھ سے زائد بتائی جاتی ہے جواپنے بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں، غیر سرکاری تنظیم ہیلپنگ ہینڈ کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں 14لاکھ افراد معذوری کا شکار ہیں جبکہ پنجاب میں معذورافرادکی تعداداٹھائیس لاکھ سے زیادہ ہے۔

خیبرپختون خواہ میں پانچ لاکھ 60ہزارافراد اوربلوچستان میں 2 لاکھ دس ہزار افرادمختلف معذوریوں کا شکارہوکر زندگی گذارنے پر مجبورہیں، ہیلپنگ ہینڈ بنیادی سہولتوں سے محروم ان معذور افرادکی بحالی پر دو ورزہ قومی کانفرنس 28,29 نومبرکواسلام آباد میںمنعقد کررہی ہے ، کانفرنس میں پاکستاں بھر سے معذور افرادکے لیے کام کرنے والے افراد اوردیگر ادارے شریک ہوں گے،ترجمان ہیلپنگ ہینڈکے مطابق کانفرنس کا بنیادی مقصد معذور افرادکواحساسِ محرومی سے نکال کر ان کا جائز مقام دلانا ہے۔
Load Next Story