دورۂ بھارت نوجوانوں پر زیادہ انحصار نہیں کرسکتے چیف سلیکٹر
میچزسے قبل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ چناؤ میں مددگار رہے گا، پلیئرز کی مجموعی کارکردگی کو بھی مد نظر رکھا جائے گا، اقبال قاسم
قومی کرکٹ سلیکشن کمیٹی کے سربراہ اقبال قاسم نے کہا ہے کہ دورئہ بھارت آسان نہیں، دونوں ٹیمیں دبائو کا شکار ہوں گی، نوجوانوں پر زیادہ انحصار نہیں کرسکتے تاہم بہترین کارکردگی پیش کرنے والے نئے پلیئرزکے نام ضرور زیر غور آئیں گے۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار کراچی میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اقبال قاسم نے کہا کہ بھارت کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ہمیشہ کی طرح دونوں ٹیمیں سخت تنائو میں ہوں گی، بال ٹھاکرے کی موت کے بعد بھی پاکستان ٹیم پر سے دبائو کم نہ ہو گا،بھارت کو ہوم گرائونڈ اورکرائوڈ کا ایڈوانٹیج حاصل ہو گا،دونوں ٹیموں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع اور شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔ ایک سوال پر سابق ٹیسٹ اسپنر نے کہا کہ بھارتی وکٹیں بیٹنگ کے لیے سازگار جبکہ میزبان کی بیٹنگ لائن بھی مضبوط ہے، اگر ہمارے بولرز نے گوتم گمبھیر، ویرت کوہلی اور سہواگ کو قابو کرلیا تو بیٹسمینوں کو ٹارگٹ حاصل کرنے کی کوشش میں آسانی ہوجائے گی۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ مشکل سیریز کے لیے قومی ٹیم کا انتخاب بھی دشوار ہوگا، سیریز سے قبل قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ چنائو میں مددگار رہے گا۔ ممکنہ کھلاڑیوں کی مجموعی کارکردگی کو بھی مد نظر رکھا جائے گا۔
دریں اثنا سابق ٹیسٹ کپتان اور پی سی بی کے چیف انسٹرکٹر وسیم باری نے کہا ہے کہ دورئہ بھارت انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا، پاکستانی کرکٹرز کو وہاں ہر قسم کی چمک سے خود کو دور رکھتے ہوئے صرف کرکٹ پر مکمل توجہ مرکوز کرنا ہوگی، بھارتی بیٹنگ لائن مضبوط اور مستحکم ہے، ہماری ٹیم کو فیلڈنگ پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا،سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ بھارت سے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز انتہائی دلچسپ ثابت ہوگی، اس ٹور میں مختلف قسم کی چمک اور کشش پلیئرز کی توجہ بٹانے کی کوشش کریگی، چنانچہ نہ صرف کرکٹرز بلکہ منیجر، کوچ اور ٹرینر سمیت ہر کسی کو چوکنا رہنا پڑے گا، دورئہ بھارت میں ان چیزوں کا دھیان رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کسی بھی متوازن اسکواڈ میں نئے اور پرانے کھلاڑی شامل ہوتے ہیں، مزید ایک یا دو نئے پلیئرز کی شمولیت سے ٹیم غیر متوازن ہو جاتی ہے، محمد یوسف اگر فارم میں ہیں تو انھیں قومی ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے،انھوں نے کہا کہ وکٹ کیپر کامران اکمل کیچ ڈراپ یا اسٹمپنگ کا چانس ضائع کرنے پر مایوس ہوجاتا ہے جس سے کارکردگی مزید متاثر ہوتی ہے، وسیم باری نے کہا کہ بھارتی بیٹنگ لائن خاصی طاقتور ہے لہذا پاکستانی ٹیم کو فیلڈنگ پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔انھوں نے کہا کہ کراچی کا موسم کرکٹ کے لیے انتہائی ساز گار ہے، ٹی ٹوئنٹی کپ کے لیے شہر قائد سمیت لاہور اور ملتان کے نام زیر غور تھے، کراچی میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد پی سی بی نے ٹورنامنٹ کو لاہور منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار کراچی میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اقبال قاسم نے کہا کہ بھارت کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ہمیشہ کی طرح دونوں ٹیمیں سخت تنائو میں ہوں گی، بال ٹھاکرے کی موت کے بعد بھی پاکستان ٹیم پر سے دبائو کم نہ ہو گا،بھارت کو ہوم گرائونڈ اورکرائوڈ کا ایڈوانٹیج حاصل ہو گا،دونوں ٹیموں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع اور شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔ ایک سوال پر سابق ٹیسٹ اسپنر نے کہا کہ بھارتی وکٹیں بیٹنگ کے لیے سازگار جبکہ میزبان کی بیٹنگ لائن بھی مضبوط ہے، اگر ہمارے بولرز نے گوتم گمبھیر، ویرت کوہلی اور سہواگ کو قابو کرلیا تو بیٹسمینوں کو ٹارگٹ حاصل کرنے کی کوشش میں آسانی ہوجائے گی۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ مشکل سیریز کے لیے قومی ٹیم کا انتخاب بھی دشوار ہوگا، سیریز سے قبل قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ چنائو میں مددگار رہے گا۔ ممکنہ کھلاڑیوں کی مجموعی کارکردگی کو بھی مد نظر رکھا جائے گا۔
دریں اثنا سابق ٹیسٹ کپتان اور پی سی بی کے چیف انسٹرکٹر وسیم باری نے کہا ہے کہ دورئہ بھارت انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا، پاکستانی کرکٹرز کو وہاں ہر قسم کی چمک سے خود کو دور رکھتے ہوئے صرف کرکٹ پر مکمل توجہ مرکوز کرنا ہوگی، بھارتی بیٹنگ لائن مضبوط اور مستحکم ہے، ہماری ٹیم کو فیلڈنگ پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا،سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ بھارت سے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز انتہائی دلچسپ ثابت ہوگی، اس ٹور میں مختلف قسم کی چمک اور کشش پلیئرز کی توجہ بٹانے کی کوشش کریگی، چنانچہ نہ صرف کرکٹرز بلکہ منیجر، کوچ اور ٹرینر سمیت ہر کسی کو چوکنا رہنا پڑے گا، دورئہ بھارت میں ان چیزوں کا دھیان رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کسی بھی متوازن اسکواڈ میں نئے اور پرانے کھلاڑی شامل ہوتے ہیں، مزید ایک یا دو نئے پلیئرز کی شمولیت سے ٹیم غیر متوازن ہو جاتی ہے، محمد یوسف اگر فارم میں ہیں تو انھیں قومی ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے،انھوں نے کہا کہ وکٹ کیپر کامران اکمل کیچ ڈراپ یا اسٹمپنگ کا چانس ضائع کرنے پر مایوس ہوجاتا ہے جس سے کارکردگی مزید متاثر ہوتی ہے، وسیم باری نے کہا کہ بھارتی بیٹنگ لائن خاصی طاقتور ہے لہذا پاکستانی ٹیم کو فیلڈنگ پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔انھوں نے کہا کہ کراچی کا موسم کرکٹ کے لیے انتہائی ساز گار ہے، ٹی ٹوئنٹی کپ کے لیے شہر قائد سمیت لاہور اور ملتان کے نام زیر غور تھے، کراچی میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد پی سی بی نے ٹورنامنٹ کو لاہور منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔