حکومت کا مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی بربریت کے خلاف 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ

پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، ترجمان وزیراعظم ہاؤس

قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں برہان وانی 2ساتھیوں سمیت شہیدہوگئےتھےجس کے بعد سےمقبوضہ وادی میں میں شدیداشتعال پایاجاتا ہے فوٹو:فائل

وزیراعظم نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔





وفاقی كابینہ كا اجلاس وزیراعظم نواز شریف كی زیرصدارت گورنر ہاؤس لاہور میں ہوا جس میں مقبوضہ كشمیركی صورتحال كا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس كے بعد جاری اعلامیہ میں كہا گیا ہے كہ پاكستان كشمیریوں كے حق خودارادیت كی جدوجہد كی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری ركھے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے كہا كہ اقوام متحدہ كو كشمیر كے بارے میں اپنے نامكمل ایجنڈا كو پورا كرنا چاہیے اور كشمیریوں كو حق خودارادیت دینے كو یقینی بنانا چاہیے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں مسلسل ساتویں روز بھی کرفیو، شہدا کی تعداد 39 ہو گئی



وزیراعظم نوازشریف نے كہا كہ بھارت كشمیریوں پروحشیانہ مظالم ڈھارہا ہے، میں اور پوری پاكستانی قوم كشمیریوں كے ساتھ كھڑی ہے، كشمیری اپنی آزادی كی جنگ لڑ رہے ہیں اور بھارتی جارحیت كشمیریوں كے عزم كو اور زیادہ مضبوط بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت كی طرف سے كشمیریوں كی تحریك آزادی كو دہشت گردی قرار دینا افسوسناك ہے اور اس كا پراپیگنڈہ كشمیریوں كی تحریك كو كمزور نہیں كرسكتا اور نہ ہی عالمی برادری كو گمراہ كرسكتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ كشمیر میں 7 لاكھ بھارتی فوجی كشمیریوں كی جدوجہد كو دبانے میں ناكام رہے ہیں، بھارتی افواج كی جانب سے بے گناہ كشمیریوں كا قتل خطے كے امن كے لیے خطرہ ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: برہان وانی تحریک آزادی کا سپاہی تھا اور کشمیری آزادی لے کر رہیں گے، وزیراعظم




اجلاس کے موقع پر وفاقی كابینہ نے وزارت خارجہ كو ہدایت كی كہ دنیا بھر میں اپنے سفیروں كے ذریعے بھارتی سیكیورٹی فورسز كے غیرانسانی مظالم اور طرز عمل سے آگاہ كریں كیونكہ پاكستان كے عوام كشمیریوں كے حق خودارادیت پر مكمل یقین ركھتے ہیں، دنیا جانتی ہے كہ حق خودارادیت كی موجودہ تحریك كشمیریوں كی اپنی آزادی كی تحریك ہے جس كا تعلق دہشت گردی سے جوڑنا شدید بددیانتی ہے، بھارتی حكومت كا بے بنیاد پروپیگنڈہ نہ تو اس تحریك كی اساس كو تبدیل كر سكتا ہے اور نہ ہی عالمی رائے عامہ كو گمراہ كرنے میں كامیاب ہو سكتا ہے۔



وفاقی كابینہ نے 19جولائی كو یوم سیاہ كے طور پر منانے كا اعلان كیا تا كہ عالمی ضمیر كی توجہ بھارتی افواج كے مظالم اور انسانی حقوق كی خلاف ورزیوں پر مبذول كی جا سكے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ كیا گیا كہ پارلیمنٹ كا مشتركہ اجلاس آئندہ ہفتے میں طلب كیا جائے گا۔ كشمیر كے نہتے شہریوں كے خلاف بھارتی سركار كی طرف سے طاقت كا بے رحمانہ استعمال مہذب دنیا كے لیے ناقابل قبول ہے اور مسلسل عالمی ضمیر كو جھنجھوڑ رہا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: مشیر خارجہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی اداروں کو خط



وفاقی كابینہ كے اجلاس كے اعلامیے میں كہا گیا كہ پاكستان كی حكومت اورعوام كشمیر میں معصوم انسانی جانوں كے ضیاع پر شدید افسوس كا اظہار كرتے ہوئے ان واقعات كی پرزور مذمت كرتے ہیں۔ اہل كشمیر كے ساتھ اپنے تاریخی اور تہذیبی رشتے كے سبب اہل پاكستان ان كے دكھ كو اپنا دكھ اور ان كی خوشی كو اپنی خوشی سمجھتے ہیں، پاكستان اور كشمیر ایك تہذیبی اكائی كا نام ہے، پاكستان كے عوام كشمیری بھائیوں كے درد كو اپنے دل میں محسوس كرتے ہیں، بھارت كی سیكیورٹی فورسز نے جس بے دردی كے ساتھ عام شہریوں كا خون بہایا ہے اس سے پاكستان سمیت مہذب دنیا میں شدید اضطراب ہے، بھارت كی ریاست نے اگر جنوبی ایشیا كے عوام كے جذبات كونظرانداز كرنے كا سلسلہ بند نہ كیا تو یہ خطے كے امن كے لیے نیك شگون نہیں ہو گا۔



اعلامیے كے مطابق آزادی انسان كا پہلا اور بنیادی حق ہے جسے اقوام متحدہ كا چارٹر قبول كرتا ہے، پاكستان اقوام عالم سے یہ مطالبہ كرتا ہے كہ وہ بھارت كو اس ظلم سے روكے جو كشمیریوں كے خلاف روا ركھا جا رہا ہے اور انسانی حقوق كی خلاف ورزیوں كا نوٹس لے، پاكستان بھارت كی حكومت سے بھی كہتا ہے كہ وہ ظلم و بربریت كا بازار بندكرے، جنوبی ایشیا كا امن بھارت سمیت سب كی ضرورت ہے اور یہ امن اسی وقت قائم ہو سكتا ہے جب معاملات كو طاقت كی بجائے گفت و شنید سے حل كیا جائے، بھارت پاكستان كے ساتھ كشمیر كے مسئلے پر نتیجہ خیز مذاكرات كرے جس میں كشمیری نمائندوں كو بھی شامل كیاجائے۔

Load Next Story