پاکستان میں 8 سال کے نصف سے زائد بچے تعلیم سے محروم ہیں رپورٹ
پاکستان میں 2 کروڑ 40 لاکھ بچے اسکولوں کی شکل نہیں دیکھ پاتے، رپورٹ
امریکی ادارے کی جانب سے جاری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں 2 کڑور 40 لاکھ بچے اسکول ہی نہیں جاتے جب کہ ان میں سے 8 سال کی عمر کے نصف سے زائد بچے تعلیم کے زیور سے محروم ہیں۔
رواں سال وفاقی حکومت کی جانب سے تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا لیکن اس کے باوجود تعلیم کے میدان میں صورتحال اب بھی انتہائی بد تر دیکھنے میں آرہی ہے جس میںگھوسٹ اسکولوں کے ساتھ ساتھ غیر معیاری تعلیم بھی اپنے عرو ج پر ہے اور اب اسی حوالے سے امریکی ادارے کی جانب سے ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 2 کروڑ 40 لاکھ بچے اسکولوں کی شکل نہیں دیکھ پاتے جب کہ ان میں سے 8 سال کی عمر کے آدھے سے زیادہ بچے تعلیم سے ہی محروم ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں متعدد گھوسٹ اسکولوں کو فنڈنگ تو فراہم کی جاتی ہے لیکن وہاں نہ تو اساتذہ ہیں اور نہ ہی بچے، جب کہ سال 2000 میں پاکستان میں تقریباً 20 فیصد سے زائد اسکول خالی تھے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تعلیمی صورتحال میں ابتری کے باوجود پنجاب میں بہتری بھی دیکھنے میں آئی ہے جہاں 2010 سے 2015 کے درمیان اساتذہ کی غیر حاضری 20 فیصد سے کم ہوکر صرف 6 فیصد رہ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ میں 10 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کے تعلیمی نتائج میں کوئی بہتری دیکھنے میں نہیں آئی جب کہ دوسے صوبوں میں بھی کچھ یہی حال رہا۔
رواں سال وفاقی حکومت کی جانب سے تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا لیکن اس کے باوجود تعلیم کے میدان میں صورتحال اب بھی انتہائی بد تر دیکھنے میں آرہی ہے جس میںگھوسٹ اسکولوں کے ساتھ ساتھ غیر معیاری تعلیم بھی اپنے عرو ج پر ہے اور اب اسی حوالے سے امریکی ادارے کی جانب سے ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 2 کروڑ 40 لاکھ بچے اسکولوں کی شکل نہیں دیکھ پاتے جب کہ ان میں سے 8 سال کی عمر کے آدھے سے زیادہ بچے تعلیم سے ہی محروم ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں متعدد گھوسٹ اسکولوں کو فنڈنگ تو فراہم کی جاتی ہے لیکن وہاں نہ تو اساتذہ ہیں اور نہ ہی بچے، جب کہ سال 2000 میں پاکستان میں تقریباً 20 فیصد سے زائد اسکول خالی تھے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تعلیمی صورتحال میں ابتری کے باوجود پنجاب میں بہتری بھی دیکھنے میں آئی ہے جہاں 2010 سے 2015 کے درمیان اساتذہ کی غیر حاضری 20 فیصد سے کم ہوکر صرف 6 فیصد رہ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ میں 10 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کے تعلیمی نتائج میں کوئی بہتری دیکھنے میں نہیں آئی جب کہ دوسے صوبوں میں بھی کچھ یہی حال رہا۔