پلیئرز کو عدم ادائیگی ایم سی ایل کو قانونی چارہ جوئی کی دھمکی
منتظمین کئی یقین دہانیوں کے باوجود کوئی وعدہ وفا نہیں کرپائے، ٹونی آئرش کی دہائی
فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن ( فیکا ) نے ماسٹرز چیمپئنز لیگ کیخلاف قانونی چارہ جوئی کی دھمکی دے ڈالی، ریٹائرڈ پلیئرز کے درمیان ہونے والی منفرد لیگ رواں برس جنوری اور فروری میں خلیجی میدانوں میں منعقد ہوئی تھی تاہم اس حوالے سے کھلاڑیوں کو تاحال ادائیگیوں کے مسائل درپیش ہیں، ایم سی ایل منتظمین نے آئندہ دو برس مزید ایونٹ منعقد کرانے کا اعلان بھی کیا تھا۔
کرکٹرز کی نمائندہ تنظیم فیکا نے 50 پلیئرز کی جانب سے عدم ادائیگی کے معاملے پر لیگ انتظامیہ کو قانونی چارہ جوئی کا الٹی میٹم دے دیا جس کے بعد اس کے مزید ایڈیشنز کا انعقاد بھی مشکل دکھائی دے رہا ہے، ایم سی اے کی پیرینٹ کمپنی ' جی ایم اسپورٹس ' کے ظفرشاہ نے معاوضوں کی عدم ادائیگی پر پلیئرز کی جانب سے منتظمین کو ہرجانے کا نوٹس بھیجے جانے کے منصوبے کی تصدیق کی ہے، فیکا کے ایگزیکٹیو چیئرمین ٹونی آئرش نے کرکٹ کے معاملات نمٹانے کیلیے انٹرنیشنل ثالثی باڈی کے قیام کا مطالبہ بھی کیا ہے، انھوںں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ خاصا مایوس کن امر ہے کہ ایم سی ایل نے اپنی ساکھ گنوا دی، معاہدوں کی پاسداری نہ کرکے انھوں نے ہمیں پیغام دے دیا، ہم 40 یا 50 پلیئرز کی جانب سے ان کیخلاف اب ایکشن لینگے، اس سے قبل ہم نے منتظمین کو ادائیگیوں کیلیے کئی ڈیڈلائن دیں لیکن وہ کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کرپائے۔
اگر وہ آئندہ برس دوبارہ اپنا ایونٹ منعقد کرانا چاہتے ہیں تو انھیں اس سے قبل بہت کچھ کرنا پڑیگا، کھلاڑی پہلے سیزن میں ان کے معاملات دیکھ کر خود نتیجہ اخذ کرینگے، بہت سے پلیئرز کو ابھی تک اصل معاہدے کی 25 فیصد سے بھی کم رقم ملی ہے، دوسری جانب ویب سائٹ کا لکھنا ہے کہ ابتدائی ایونٹ میں شریک چھ میں سے کم از کم تین فرنچائز کا اونر شپ اسٹرکچر بھی واضح نہیں ہے، فرنچائز دستاویزات بھی دستخط شدہ نہیں، جس کے بعد یہ بھی ابہام ہے کہ پلیئرز کو ادائیگیاں کس کے ذمے ہیں، تاہم تمام معاہدے جی ایم اسپورٹس کی گارنٹی پر ہوئے تھے۔
کرکٹرز کی نمائندہ تنظیم فیکا نے 50 پلیئرز کی جانب سے عدم ادائیگی کے معاملے پر لیگ انتظامیہ کو قانونی چارہ جوئی کا الٹی میٹم دے دیا جس کے بعد اس کے مزید ایڈیشنز کا انعقاد بھی مشکل دکھائی دے رہا ہے، ایم سی اے کی پیرینٹ کمپنی ' جی ایم اسپورٹس ' کے ظفرشاہ نے معاوضوں کی عدم ادائیگی پر پلیئرز کی جانب سے منتظمین کو ہرجانے کا نوٹس بھیجے جانے کے منصوبے کی تصدیق کی ہے، فیکا کے ایگزیکٹیو چیئرمین ٹونی آئرش نے کرکٹ کے معاملات نمٹانے کیلیے انٹرنیشنل ثالثی باڈی کے قیام کا مطالبہ بھی کیا ہے، انھوںں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ خاصا مایوس کن امر ہے کہ ایم سی ایل نے اپنی ساکھ گنوا دی، معاہدوں کی پاسداری نہ کرکے انھوں نے ہمیں پیغام دے دیا، ہم 40 یا 50 پلیئرز کی جانب سے ان کیخلاف اب ایکشن لینگے، اس سے قبل ہم نے منتظمین کو ادائیگیوں کیلیے کئی ڈیڈلائن دیں لیکن وہ کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کرپائے۔
اگر وہ آئندہ برس دوبارہ اپنا ایونٹ منعقد کرانا چاہتے ہیں تو انھیں اس سے قبل بہت کچھ کرنا پڑیگا، کھلاڑی پہلے سیزن میں ان کے معاملات دیکھ کر خود نتیجہ اخذ کرینگے، بہت سے پلیئرز کو ابھی تک اصل معاہدے کی 25 فیصد سے بھی کم رقم ملی ہے، دوسری جانب ویب سائٹ کا لکھنا ہے کہ ابتدائی ایونٹ میں شریک چھ میں سے کم از کم تین فرنچائز کا اونر شپ اسٹرکچر بھی واضح نہیں ہے، فرنچائز دستاویزات بھی دستخط شدہ نہیں، جس کے بعد یہ بھی ابہام ہے کہ پلیئرز کو ادائیگیاں کس کے ذمے ہیں، تاہم تمام معاہدے جی ایم اسپورٹس کی گارنٹی پر ہوئے تھے۔