مارشل لاکی دعوت مووآن پاکستان کاچیئرمین بیرون ملک فرار

مقدمہ درج، محمدکامران گرفتاری کے خوف سے دبئی منتقل، آرگنائزرعلی ہا شمی انڈر گراؤنڈ

مقدمہ درج، محمدکامران گرفتاری کے خوف سے دبئی منتقل، آرگنائزرعلی ہا شمی انڈر گراؤنڈ اے ایف پی

ملک میں انتشار پھیلا نے کے بعد مووآن پا کستان کے چیئرمین کے گرفتاری کے خوف سے بیرون ملک فرارہو نے کا انکشاف ہوا ہے۔

موو آن پاکستان کا چیئرمین محمد کامران ملک بھرمیںآرمی چیف کومارشل لاکی دعوت دینے کے بعدآئین کے آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کے ڈرسے ملک سے دبئی فرارہوگیا جبکہ موو آن پاکستان کامبینہ آرگنائزر علی ہا شمی زیرزمین چلاگیا۔

ذرائع نے بتایا کہ موو آن پا کستان کے دفاتر کو بھی تا لے لگ گئے۔ اسلام آباد سیکریٹریٹ تھانے میں موو آن پاکستان کے چیئرمین اور مبینہ آرگنائزر کے خلاف سرکار کی مدعیت میں تعزیرات پا کستان کی دفعات120/34 بی 124اے اور505ٹو کے تحت مقدمہ درج ہوچکاہے۔


سیاسی جماعت مووآن کے چیئرمین محمد کامران کی طرف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصویر والے پوسٹر جن پر''جانے کی باتیں جانے دو''لکھا گیا تھا شہربھرمیں آویزاں کرنے پرغداری کا مقدمہ درج کرنے کے لیے تھانہ کوتوالی میں درخواست دائر کردی گئی۔آدم چوک کے رہائشی عامرشہزاد نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ایسے پوسٹر شہرمیں آویزاں کرکے فوج اورحکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے، یہ پوسٹر افواج پاکستان اور ملک کو کمزورکرنے کی کسی غیرملکی سازش کا حصہ ہے۔لہذا اس کو لگانے والے کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔تھانے کے ہیلپ ڈیسک کی طرف سے درخواست پرشکایت نمبرKT-7/14/2016-136 لگا دیا گیا ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فوجی قیادت کو اقتدار پر قبضے کیلیے اکسانے کے مقدمے میں نامزد تین ملزمان کی حفاظتی ضمانت منظورکرلی ہے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے ملزمان محمدکامران،علی رضااور آصف اقبال کی راہداری ضمانتوںکی درخواستیں منظورکرتے ہوئے 20، 20 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کے ساتھ درخواستیں نمٹا دیں ،عدالت نے ملزمان کو 22 جولائی کومتعلقہ فوجداری عدالت میں جاکر مقدمہ کا سامنا کرنے کا حکم دیا ہے ۔ موو آن پاکستان کے صدرمحمدکامران اور ساتھیوں پر بینرز آویزاں کرکے جمہوریت پر شب خون مارنے کیلیے اکسانے کے الزام میں تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

نمائندے کے مطابق اسلام آبادپولیس نے اس مقدمہ میں فوری طورپرتین مزدوروںکوگرفتارکرکے خانہ پُری کر ڈالی ۔ پولیس ذرائع نے ایکسپریس کوبتایاکہ تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج ہونے کے بعد ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک پولیس کے ایس آئی یوکو دیا گیا۔ اہلکاروں نے اسلام آبادمیں موجود مذکورہ جماعت کے تین مرکزی عہدیداروںکے بجائے ایک کار پینٹر اور دو مزدوروں کو گرفتار کر لیا۔

پولیس ذرائع کاکہناہے کہ تینوںملزمان نے ضمانت کرانے کے بعدجمعہ کوایس آئی یو میں اپنے تحریری بیانات ریکارڈ کرا دیے ہیں۔اسلام آباد پولیس کے حکام نے بائیس جولائی کوملزمان کی حفاظتی ضمانت خارج کرانے کیلیے تفتیشی افسران کوٹھوس شواہدکی بنیاد پر بھرپورتیاری کرنے کاحکم دیاہے۔
Load Next Story