اویس شاہ اغوا کیس تحقیقاتی ٹیم نے بابو سرور سیال کو بیان قلمبند کرانے کیلیے طلب کرلیا
بابو سرور نے گزشتہ روز وزیرداخلہ سندھ اور ان کے بھائی پر اویس شاہ اغوا میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔
چیف جسٹس سندھ ہائی كورٹ كے بیٹے اویس شاہ كے اغواكی تحقیقات كرنے والی ٹیم نے لاڑكانہ سے تعلق ركھنے والے پاكستان مسلم لیگ (ق) كے رہنما بابو سرور سیال كو بیان قلمبند کرانے کے لیے طلب کرلیا۔
ترجمان سندھ پولیس كے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے اویس شاہ كیس كے حوالے سے بابوسروس سیال کے میڈیا پر آنے والے بیانات کے بعد ڈی آئی جی ساؤتھ کو ان کا بیان قلمبند کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ آئی جی سندھ نے احکامات دیئے کہ بابو سرور سیال كا بیان فوری قلمبند كیا جائے اور مذكورہ كیس كے حوالے سے ٹھوس شواہد كے حصول كو ممكن بناتے ہوئے اویس شاہ كی بازیابی كے لیے جملہ پولیس اقدامات كے تحت كیس كو جلد سے جلد منطقی انجام تك پہنچایا جائے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وزیرداخلہ سندھ اوران کے بھائی نےاویس شاہ کو اغوا کرایا،سرورسیال کا الزام
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق آئی جی سندھ کے احکامات کے بعد اویس شاہ کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے مسلم لیگ ( ق) كے سابق صوبائی جنرل سیكریٹری بابو سرور سیال كو پیر كو ڈی آئی جی ساؤتھ منیر شیخ كے دفتر طلب كرلیا ہے جہاں ان كا اویس شاہ اغوا کیس سے متعلق تفصیلی بیان قلمبند كیا جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: چیف جسٹس پاکستان نے سندھ حکومت سے اویس شاہ کے اغوا کی رپورٹ طلب کرلی
ڈی آئی جی ساؤتھ منیر شیخ کا کہنا ہےکہ بابو سرور سیال کے بیان كا باریك بینی سے جائزہ لینے كے بعد اس كی صدیق بھی كرائی جائے گی جب کہ تفتیشی ذرائع كا دعویٰ ہے كہ اس سلسلے میں جوائنٹ انویسٹی گیشن پولیس كا بذریعہ موبائل فون بابو سر ور سیال سے رابطہ ہو گیا ہے اور بابو سرور نے پیر كو جے آئی ٹی ٹیم كے سامنے پیش ہونے كی یقین دہانی بھی كرائی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اویس شاہ اغوا؛ سندھ ہائیکورٹ کے ججوں کا صدر اور وزیراعظم سے اقدامات کا مطالبہ
واضح رہے كہ بابو سرور سیال نے گزشتہ روز لاڑكانہ میں ایك پریس كانفرنس كے دوران سنگین الزام عائد كیا تھا كہ چیف جسٹس سندھ ہائی كورٹ كے بیٹے اویس علی شاہ ایڈووكیٹ كے اغوا میں وزیر داخلہ سندھ كے بھائی طارق سیال ملوث ہیں۔
ترجمان سندھ پولیس كے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے اویس شاہ كیس كے حوالے سے بابوسروس سیال کے میڈیا پر آنے والے بیانات کے بعد ڈی آئی جی ساؤتھ کو ان کا بیان قلمبند کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ آئی جی سندھ نے احکامات دیئے کہ بابو سرور سیال كا بیان فوری قلمبند كیا جائے اور مذكورہ كیس كے حوالے سے ٹھوس شواہد كے حصول كو ممكن بناتے ہوئے اویس شاہ كی بازیابی كے لیے جملہ پولیس اقدامات كے تحت كیس كو جلد سے جلد منطقی انجام تك پہنچایا جائے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وزیرداخلہ سندھ اوران کے بھائی نےاویس شاہ کو اغوا کرایا،سرورسیال کا الزام
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق آئی جی سندھ کے احکامات کے بعد اویس شاہ کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے مسلم لیگ ( ق) كے سابق صوبائی جنرل سیكریٹری بابو سرور سیال كو پیر كو ڈی آئی جی ساؤتھ منیر شیخ كے دفتر طلب كرلیا ہے جہاں ان كا اویس شاہ اغوا کیس سے متعلق تفصیلی بیان قلمبند كیا جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: چیف جسٹس پاکستان نے سندھ حکومت سے اویس شاہ کے اغوا کی رپورٹ طلب کرلی
ڈی آئی جی ساؤتھ منیر شیخ کا کہنا ہےکہ بابو سرور سیال کے بیان كا باریك بینی سے جائزہ لینے كے بعد اس كی صدیق بھی كرائی جائے گی جب کہ تفتیشی ذرائع كا دعویٰ ہے كہ اس سلسلے میں جوائنٹ انویسٹی گیشن پولیس كا بذریعہ موبائل فون بابو سر ور سیال سے رابطہ ہو گیا ہے اور بابو سرور نے پیر كو جے آئی ٹی ٹیم كے سامنے پیش ہونے كی یقین دہانی بھی كرائی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اویس شاہ اغوا؛ سندھ ہائیکورٹ کے ججوں کا صدر اور وزیراعظم سے اقدامات کا مطالبہ
واضح رہے كہ بابو سرور سیال نے گزشتہ روز لاڑكانہ میں ایك پریس كانفرنس كے دوران سنگین الزام عائد كیا تھا كہ چیف جسٹس سندھ ہائی كورٹ كے بیٹے اویس علی شاہ ایڈووكیٹ كے اغوا میں وزیر داخلہ سندھ كے بھائی طارق سیال ملوث ہیں۔