متحدہ کو ’را‘ سے فنڈنگ تحقیقات میں 5 ممالک کی مدد درکار
4 سے 5 ممالک سے حکومتی سطح پر رابطوں کاعمل جاری ہے، ذرائع
ایم کیوایم کو 'را' سے فنڈنگ کے الزام پر وزارت داخلہ کی قائم کردہ جے آئی ٹی کو سرفراز مرچنٹ کے بیان اور اس کی اسکاٹ لینڈ یارڈ سے تصدیق کے بعد تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے اور آگے بڑھانے کیلیے پاکستان کو 5 ممالک کی مدد درکار ہے۔
ذمہ دار ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے سرفراز مرچنٹ کی فراہم کی گئی دستاویزات کی برطانوی حکومت کے توسط سے اسکاٹ لینڈیارڈ سے تصدیق مکمل کرلی ہے اور اب اس کیس کا دائرہ کار بھارت، جنوبی افریقہ اور برطانیہ سمیت 5 ممالک تک نکلا ہے جس پر وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ڈائریکٹرایف آئی اے کی سربراہی میں قائم جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ 100 فیصد میرٹ پر تحقیقات کو یقینی بناتے ہوئے انھیں ہر 10 روز بعد تحقیقات میں ہونیوالی پیشرفت سے آگاہ کیا جائے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اب تک ہونیوالی تحقیقات میں سب سے پہلے سرفراز مرچنٹ کا بیان ریکارڈ کیا گیا اور ان کی جانب سے جے آئی ٹی کو پیش کی گئی دستاویزات کی مروجہ سرکاری طریقہ کارکے تحت اسکاٹ لینڈیارڈ سے تصدیق کروائی گئی ہے مگر اب 5 ممالک سے وزارت داخلہ کی درخواست پر وزارت خارجہ کے توسط سے رابطوںکا عمل جاری ہے اور جونہی اس میں متعلقہ ممالک کی طرف سے گرین سگنل ملا تو ممکنہ طور پر جے آئی ٹی کے بعض ارکان ان ممالک بھی جائیں گے۔ اس ضمن میں ایف آئی اے کے ایک سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پرکسی بھی قسم کاموقف دینے سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ ابھی تو چار سے پانچ ممالک سے حکومتی سطح پر رابطوں کاعمل جاری ہے جب وہاں سے تصدیق ہوگی توہی کچھ سامنے آئیگا۔
ذمہ دار ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے سرفراز مرچنٹ کی فراہم کی گئی دستاویزات کی برطانوی حکومت کے توسط سے اسکاٹ لینڈیارڈ سے تصدیق مکمل کرلی ہے اور اب اس کیس کا دائرہ کار بھارت، جنوبی افریقہ اور برطانیہ سمیت 5 ممالک تک نکلا ہے جس پر وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ڈائریکٹرایف آئی اے کی سربراہی میں قائم جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ 100 فیصد میرٹ پر تحقیقات کو یقینی بناتے ہوئے انھیں ہر 10 روز بعد تحقیقات میں ہونیوالی پیشرفت سے آگاہ کیا جائے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اب تک ہونیوالی تحقیقات میں سب سے پہلے سرفراز مرچنٹ کا بیان ریکارڈ کیا گیا اور ان کی جانب سے جے آئی ٹی کو پیش کی گئی دستاویزات کی مروجہ سرکاری طریقہ کارکے تحت اسکاٹ لینڈیارڈ سے تصدیق کروائی گئی ہے مگر اب 5 ممالک سے وزارت داخلہ کی درخواست پر وزارت خارجہ کے توسط سے رابطوںکا عمل جاری ہے اور جونہی اس میں متعلقہ ممالک کی طرف سے گرین سگنل ملا تو ممکنہ طور پر جے آئی ٹی کے بعض ارکان ان ممالک بھی جائیں گے۔ اس ضمن میں ایف آئی اے کے ایک سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پرکسی بھی قسم کاموقف دینے سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ ابھی تو چار سے پانچ ممالک سے حکومتی سطح پر رابطوں کاعمل جاری ہے جب وہاں سے تصدیق ہوگی توہی کچھ سامنے آئیگا۔