مقبوضہ کشمیر میں گیارہویں روز بھی کرفیو کے باوجود مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری

قابض بھارتی فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ کی پابندیوں کی بدولت مقبوضہ وادی میں مسلسل تیسرے روز بھی کوئی اخبارشائع نہیں ہوا

10 روز کے دوران بھارتی فوج کی فائرنگ سے 45 افراد شہید جب کہ 2 ہزار 500 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں فوٹو: فائل

PESHAWAR:
مقبوضہ کشمیر میں معروف حریت رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد گیارہویں روز بھی کرفیو کے باوجود مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جب کہ وادی میں اخبارات کی ترسیل کا عمل بھی روک دیا گیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برہان وانی کی شہادت کے بعد عوامی احتجاج کے پیش نظر مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں مسلسل گیارہویں روز بھی کرفیو نافذ ہے لیکن اس کے باوجود کشمیریوں کی اکثریت آزادی کے حق میں بھارتی فوج کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ سری نگر، کپواڑا، گاندربل، بڈگام، پلوامہ، ککپورہ ، اونتی پورہ اور شوپیاں سمیت مختلف قصبوں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 8 افراد زخمی ہوگئے ہیں جو کہ مختلف علاقوں میں زیر علاج ہے۔


دوسری جانب بھارتی انتظامیہ اور مقامی کٹھ پتلی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو وادی کے حالات سے متعلق لاعلم رکھنے کے لیے انٹرنیٹ، موبائل فون سروس اور اخباروں کی اشاعت پر بھی پابندی عائد کررکھی ہے۔ جس کی وجہ سے وادی میں مسلسل تیسرے روز بھی کوئی اخبار شائع نہیں ہوا۔

واضح رہے کہ 8 جولائی کو بھارتی فوج کے ہاتھوں برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں عوام نے نئے عزم کے ساتھ آزادی کے لئے اپنی جدو جہد کا آغاز کیا ہے، گزشتہ 10 روز کے دوران مظاہروں اور احتجاج پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے 45 افراد شہید جب کہ 2 ہزار 500 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

Load Next Story