دنیا بھرمیں کشمیریوں نے یوم الحاق کشمیرمنایا مقبوضہ وادی میں بدستورکرفیو جاری
لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف اور پاکستان سمیت دنی ابھرمیں یوم الحاق کشمیرکی مناسبت سے خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا گیا
دنیا بھر میں آباد کشمیریوں نے یوم الحاق کشمیر منایا جب کہ مقبوضہ وادی میں حریت پسند رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد سے بدستور کرفیو نافذ ہے۔
19 جولائی 1947 کو وادی کشمیر کی واحد نمائندہ جماعت مسلم کانفرنس کے اجلاس میں پاکستان سے الحاق کی قرارداد منظور کی گئی تھی تاہم 69 برس بعد بھی کشمیری عوام اپنی آزادی کے لئے جدو جہد کررہے ہیں، آج بھی اسی مناسبت سے دنیا بھر میں آباد لاکھوں کشمیریوں نے یوم الحاق کشمیر منایا۔ اس سلسلے میں لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا گیا، جن میں 69 برسوں کے دوران آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے حریت پسندوں کو خراج عقیدت اور قابض بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کی گئی۔
دوسری جانب مقبوضہ وادی میں حریت پسند رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد سے بدستور کرفیو نافذ ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں بھارتی فوج کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، وادی میں کرفیو کے باوجود لوگون کی بڑی تعداد احتجاج کررہی ہے، مظاہروں کے دوران نہتے پرجوش نوجوان کی جانب سے بھارتی فوج کی شیلنگ کے جواب میں پتھر برسائے جارہے ہیں۔ بھارتی فوج کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں اب تک 49 افراد جام شہادت نوش کرچکے ہیں جب کہ ساڑھے 3 ہزا سے زائد لوگ زخمی ہیں، اس کے باوجود کشمیری عوام اپنے حق خود ارادیت کے لیے بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف سینہ سپر ہیں۔
19 جولائی 1947 کو وادی کشمیر کی واحد نمائندہ جماعت مسلم کانفرنس کے اجلاس میں پاکستان سے الحاق کی قرارداد منظور کی گئی تھی تاہم 69 برس بعد بھی کشمیری عوام اپنی آزادی کے لئے جدو جہد کررہے ہیں، آج بھی اسی مناسبت سے دنیا بھر میں آباد لاکھوں کشمیریوں نے یوم الحاق کشمیر منایا۔ اس سلسلے میں لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا گیا، جن میں 69 برسوں کے دوران آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے حریت پسندوں کو خراج عقیدت اور قابض بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کی گئی۔
دوسری جانب مقبوضہ وادی میں حریت پسند رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد سے بدستور کرفیو نافذ ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں بھارتی فوج کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، وادی میں کرفیو کے باوجود لوگون کی بڑی تعداد احتجاج کررہی ہے، مظاہروں کے دوران نہتے پرجوش نوجوان کی جانب سے بھارتی فوج کی شیلنگ کے جواب میں پتھر برسائے جارہے ہیں۔ بھارتی فوج کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں اب تک 49 افراد جام شہادت نوش کرچکے ہیں جب کہ ساڑھے 3 ہزا سے زائد لوگ زخمی ہیں، اس کے باوجود کشمیری عوام اپنے حق خود ارادیت کے لیے بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف سینہ سپر ہیں۔