کشمیر میں نہتے شہریوں کو بھارتی سفاکانہ جبر سے آزادی دلوائی جائے پاکستان
کشمیر کی صورتحال سے خطے کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہیں، مستقل مندوب برائےاقوام متحدہ ملیحہ لودھی
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہےکہ کشمیر میں نہتے شہریوں کو بھارتی سفاکانہ جبر سے آزادی دلوائی جائے۔
سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کورو بیشو اور بان کی مون کے چیف آف اسٹاف جیفری فیلٹمین سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور انہیں مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان کی خارجہ پالیسی کے بارے میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا خط پیش کیا۔
سلامتی کونسل کے صدر سے ملاقات کے دوران ملیحہ لودھی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال خطے کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے، بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر کے عوام کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھنے کے لئے وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ مقبوضہ وادی میں کرفیو سے لوگوں کی زندگیاں اجیرن ہوچکی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کو ہلاک اور بینائی سے محروم کیاجارہا ہے اور دنیا سے حقائق چھپانے کے لئے میڈیا کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کو بھارتی سفاکانہ جبر سے آزادی دلوائی جائے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلانے کا وعدہ کیا گیا ہے جسے پورا کیا جانا چاہیے، قابض حکام انہیں اس حق سے محروم رکھنے کے لئے وحشیانہ مظالم کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اس کی وجہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہ ہونا ہے۔ کشمیری عوام بھارتی مظالم کے باوجود قابض حکام کے خلاف آزادی کی تحریک جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بان کی مون کے چیف آف اسٹاف جیفری فیلٹمین نے کہا کہ سیکرٹری جنرل بانکی مون کو کشمیر کی صورتحال پر سخت تشویش ہے، اگر پاکستان اور بھارت چاہیں تو وہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لئے تیار ہیں۔
سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کورو بیشو اور بان کی مون کے چیف آف اسٹاف جیفری فیلٹمین سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور انہیں مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان کی خارجہ پالیسی کے بارے میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا خط پیش کیا۔
سلامتی کونسل کے صدر سے ملاقات کے دوران ملیحہ لودھی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال خطے کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے، بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر کے عوام کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھنے کے لئے وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ مقبوضہ وادی میں کرفیو سے لوگوں کی زندگیاں اجیرن ہوچکی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کو ہلاک اور بینائی سے محروم کیاجارہا ہے اور دنیا سے حقائق چھپانے کے لئے میڈیا کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کو بھارتی سفاکانہ جبر سے آزادی دلوائی جائے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلانے کا وعدہ کیا گیا ہے جسے پورا کیا جانا چاہیے، قابض حکام انہیں اس حق سے محروم رکھنے کے لئے وحشیانہ مظالم کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اس کی وجہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہ ہونا ہے۔ کشمیری عوام بھارتی مظالم کے باوجود قابض حکام کے خلاف آزادی کی تحریک جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بان کی مون کے چیف آف اسٹاف جیفری فیلٹمین نے کہا کہ سیکرٹری جنرل بانکی مون کو کشمیر کی صورتحال پر سخت تشویش ہے، اگر پاکستان اور بھارت چاہیں تو وہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لئے تیار ہیں۔