ترکی نے دہشت گردی کی جنگ میں امریکی پالیسی دوغلی قرار دیدی

براک اوباما کا ترک ہم منصب کو فون، ناکام بغاوت کی تحقیقات میں مدد کی پیش کش

ترک پارلیمنٹ میں پاغوں کو پھاسی دینے سے متعلق فیصلہ آج سنایا جائے گا۔ فوٹو: فائل

ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کی پالیسی کو دوغلا قرار دے دیا۔

ترک وزیراعظم کا پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کی پالیسی دوہری ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما نے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کوٹیلی فون کیا اور جمہوری حکومت کو ختم کرنے کی سازش کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے ناکام بغاوت کی تحقیقات میں مدد کی پیش کش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی جانب سے فتح اللہ گولن کی حوالگی کے مطالبے پر جائزہ لیں گے۔

یہ بھی پڑھئے: محکمہ تعلیم کے 15 ہزار ملازمین معطل، 24 ٹی وی اور ریڈیو اسٹیشنز کے لائسنس معطل


ترک پارلیمنٹ میں پاغوں کو پھاسی دینے سے متعلق فیصلہ آج سنایا جائے گا جب کہ یورپی ممالک نے ترکی سے باغیوں کو پھانسی نہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھئے: عوامی مطالبے پر سزائے موت کے قانون کی بحالی کیلئے تیار ہیں، رجب طیب اردگان

واضح رہے کہ چند روز قبل ترک فوج کے ایک باغی گروہ نے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی جسے ترک عوام، پولیس اور جمہوریت پسند فوج نے ناکام بنا دیا تھا۔ ترکی میں بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد سے ملک بھر میں کریک ڈاؤن جاری ہے اور اب تک 100 سے زائد جنرل و ایڈمرلز سمیت 50 ہزار کے قریب افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

 
Load Next Story