رینجرز کو فی الحال 4 اختیارات پر ہی توسیع دی جائے گی مولا بخش چانڈیو

رینجرزاختیارکے معاملے کو وفاقی وزیر داخلہ ہر بار متنازعہ بناتے ہیں، مشیر اطلاعات سندھ

رینجرزاختیارکے معاملے کو وفاقی وزیر داخلہ ہر بار متنازعہ بناتے ہیں، مشیر اطلاعات سندھ. فوٹو: آن لائن

مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ رینجرز اختیارات کے معاملے کو وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار ہر بار متنازع بنادیتے ہیں تاہم رینجرز کو فی الحال 4 اختیارات پر ہی توسیع دی جائے گی۔

حیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ رینجرز اختیارات ختم ہونے پر کراچی آپریشن رک گیا ہے، رینجرز کو جو اختیارات دیئے گئے اسے انھوں نے سختی اور بے دردی سے استعمال کیا تاہم اب رینجرز کو 4 اختیارات پر ہی توسیع دی جائے گی جس میں ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان کی روک تھام،دہشت گردی اور بھتہ خوری شامل ہیں اور اس دوران رینجرز اگر کوئی کارروائی کرتی ہے تو وہ غیر آئینی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ویسے تو شائستہ انسان اور جمہوریت سے پیار کرتے ہیں لیکن بعض معاملات میں متنازعہ بن جاتے ہیں، رینجرزاختیارکے معاملے کو وفاقی وزیر داخلہ ہر بار متنازعہ بناتے ہیں تاہم ہم رینجرز سے خوف ذدہ نہیں اگر کسی کو انصاف نہیں مل رہا تو وہ عدالت چلا جائے۔

مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ رینجرز اختیارات میں توسیع کے معاملے پر پارٹی قیادت کو اعتماد میں لینا کسی اچھمبے کی بات نہیں ہے ، جمہوری دور حکومت میں پارٹی قیادت کو اعتماد میں لیے بغیر کام نہیں چلتا لیکن چوہدری نثار نے رینجرز معاملے پر بیان جاری کر کے سیاست کی ہے اور مسئلے کو سنسنی خیز بنا دیا ہے، وفاقی وزیر داخلہ پاکستان کا خیال کریں اور ایسی سنسنی نہ پھیلائیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی رینجرز سندھ اچھے پاکستانی اور انسان ہیں اور افواج پاکستان کی طرح وہ بھی امن کے خواہاں ہیں، اب ڈی جی رینجرز کی خواہش ہے کہ آپریشن کا دائرہ سندھ بھر میں پھیلایا جائے تاہم اندرون سندھ میں کراچی جیسی صورتحال نہیں ہے تو رینجرز کس بنیاد پر اندرون سندھ میں جانا چاہتی ہے۔


مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ سندھ حکومت پاکستان اور وفاقی حکومت کا حصہ ہے، وفاقی حکومت نے لال دائرہ کھینچ کر سندھ کو باہر نکال دیا ہے، اس لیے سندھ کے معاملات میں مسائل پیدا کیے جاتے ہیں، وفاقی حکومت بتائے کہ طالبان سمیت دیگر معاملات پر کون سا فوری ایکشن لیا گیا تھا، افواج پاکستان نے وفاق کو طالبان کے خلاف آپریشن پر مجبور کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ سندھ پرچیف جسٹس کے بیٹے کے اغوا کا بھونڈا الزام لگایا گیا تھا، اویس شاہ کی بازیابی کے بعد سب کو پتہ چل گیا کہ انہیں کس نے اغوا کیا تھا، وزیر داخلہ پر الزام لگانے والوں اور شرم سار ہونا چاہیے تاہم وزیر داخلہ سندھ کو تبدیل نہیں کیا جارہا۔

مشیراطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے تین دن میں کراچی کا کچرا اٹھانے کا اعلان کرکے صفائی کی کوشش کی لیکن کچرا سالوں سے کراچی کی زینت ہے تاہم ماضی کی نسبت کراچی میں صفائی کی صورتحال پرمحکمہ بلدیات کی تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکتا، آسمان سے برستے پانی کی نکاس کے لئے انتظامات نہ مکمل ہوسکتے ہیں لیکن بوریوں میں پتھرڈال کرنالوں کو بند کرنا کس کا کام ہے۔

Load Next Story