روئی کی قیمتوں میں 300 روپے کمی بھارت کو برآمد کیلیے سودے طے
اسپاٹ ریٹ5800،سندھ5900اورپنجاب میں6000روپے من رہے،پھٹی 2550 تا 2650روپے...
پاکستان بھر میں پھٹی کی آمد میں غیرمعمولی اضافے کے باعث گزشتہ ہفتے روئی کی قیمتوں میں مندی کا رحجان دیکھا گیا تاہم بین الاقوامی منڈیوں میں قیمتوں میں اضافہ ہوا، گزشتہ ہفتے پاکستان میں روئی کے اسپاٹ ریٹ میں 300روپے کمی ہوئی جس کے نیتجے میں اسپاٹ ریٹ 6100 روپے سے کم ہو کر 5800روپے من ہوگیا جبکہ مارکیٹس میں قیمتیں 200 روپے سے 2300 روپے تک کمی کے ساتھ سندھ میں5900 اور پنجاب میں 6000 روپے من رہیں۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ممبر احسان الحق کو امید ہے کہ ملک کے بعض حصوں میں ہونے والی بارشوں سے پھٹی کی چنائی محدود پیمانے پر معطل ہونے اور سوتی دھاگے وگرے کلاتھ کے برآمدی آرڈرز میں اضافے کے باعث رواں ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے غیر متوقع طور پر پاکستان سے بھارت کو روئی کی برآمدات کے معاہدے بھی حتمی طور پر طے پا گئے ہیں اور توقع ہے کہ اگست میں پاکستان سے بھارت کو روئی کی برآمدات عملی طور پر شروع ہو جائیں گی،
ابتدائی طور پر بھارت سے 600 ٹن روئی کے سودے 80/82سینٹ فی پائونڈ پر طے پائے ہیں اور توقع ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران بھارت سے روئی کے مزید برآمدی معاہدے بھی طے پا جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال پاکستان میں موسمی حالات بہتر ہونے کے باعث کپاس کا معیار بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونے سے روئی کی برآمدات قدرے جلد شروع ہوئی ہیں اور توقع ہے کہ رواں سال موسمی حالات بہتر رہنے کی صورت میں پاکستان سے روئی کی ریکارڈ برآمدات ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے جون کے آخری ہفتے اور اوائل جولائی میں شدید بارشوں کی پیش گوئی غلط ثابت ہونے کے باعث ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ جولائی کے تیسرے ہفتے میں ملک بھر میں پھٹی کی آمد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس کے باعث پنجاب میں 80اور سندھ میں 40 سے زائد جننگ فیکٹریاں کھل چکی ہیں اور مجموعی طور پر 10سے12ہزار روئی کی بیلز کے برابر پھٹی جننگ فیکٹریوں میں پہنچ رہی ہے اور توقع ہے کہ موسمی حالات بہتر ہونے کی صورت میں رواں سال پاکستان میں روئی کی پیداوار 16 ملین بیلز سے بھی بڑھ سکتی ہے۔
دوسری طرف کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ اب تک 1لاکھ 40ہزار بیلز روئی تیار ہوچکی ہے، پھٹی کی رسد میں تیزی آئی ہے اور سندھ میں پھٹی کی قیمتیں 2600تا2650روپے فی 40کلوگرام اور پنجاب میں 2550سے2650 روپے فی 40کلوگرام تک ہے۔ احسان الحق کے مطابق نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 2.40سینٹ فی پائونڈ اضافے کے ساتھ 85.25سینٹ فی پائونڈ، اکتوبر ڈلیوری روئی کے سودے 0.30 سینٹ اضافے کے ساتھ 72.06سینٹ فی پائونڈ جبکہ چین میں ستمبر وعدہ روئی کی قیمتیں 505یوآن فی ٹن اضافے کے ساتھ 18 ہزار840 یوآن فی ٹن، بھارت میں روئی کی قیمتیں ریکارڈ اضافے کے ساتھ 37 ہزار800روپے فی کینڈی تک پہنچ گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے کی قدر میں غیر معمولی کمی اور کپاس کی کاشت توقع سے کم ہونے کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران بھارت سے برآمد ہونے والی شنکر۔6نامی روئی کی قیمتیں 86/87سینٹ فی پائونڈ سے بڑھ کر 90/91سینٹ فی پائونڈ تک پہنچ گئیں۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ممبر احسان الحق کو امید ہے کہ ملک کے بعض حصوں میں ہونے والی بارشوں سے پھٹی کی چنائی محدود پیمانے پر معطل ہونے اور سوتی دھاگے وگرے کلاتھ کے برآمدی آرڈرز میں اضافے کے باعث رواں ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے غیر متوقع طور پر پاکستان سے بھارت کو روئی کی برآمدات کے معاہدے بھی حتمی طور پر طے پا گئے ہیں اور توقع ہے کہ اگست میں پاکستان سے بھارت کو روئی کی برآمدات عملی طور پر شروع ہو جائیں گی،
ابتدائی طور پر بھارت سے 600 ٹن روئی کے سودے 80/82سینٹ فی پائونڈ پر طے پائے ہیں اور توقع ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران بھارت سے روئی کے مزید برآمدی معاہدے بھی طے پا جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال پاکستان میں موسمی حالات بہتر ہونے کے باعث کپاس کا معیار بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونے سے روئی کی برآمدات قدرے جلد شروع ہوئی ہیں اور توقع ہے کہ رواں سال موسمی حالات بہتر رہنے کی صورت میں پاکستان سے روئی کی ریکارڈ برآمدات ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے جون کے آخری ہفتے اور اوائل جولائی میں شدید بارشوں کی پیش گوئی غلط ثابت ہونے کے باعث ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ جولائی کے تیسرے ہفتے میں ملک بھر میں پھٹی کی آمد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس کے باعث پنجاب میں 80اور سندھ میں 40 سے زائد جننگ فیکٹریاں کھل چکی ہیں اور مجموعی طور پر 10سے12ہزار روئی کی بیلز کے برابر پھٹی جننگ فیکٹریوں میں پہنچ رہی ہے اور توقع ہے کہ موسمی حالات بہتر ہونے کی صورت میں رواں سال پاکستان میں روئی کی پیداوار 16 ملین بیلز سے بھی بڑھ سکتی ہے۔
دوسری طرف کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ اب تک 1لاکھ 40ہزار بیلز روئی تیار ہوچکی ہے، پھٹی کی رسد میں تیزی آئی ہے اور سندھ میں پھٹی کی قیمتیں 2600تا2650روپے فی 40کلوگرام اور پنجاب میں 2550سے2650 روپے فی 40کلوگرام تک ہے۔ احسان الحق کے مطابق نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 2.40سینٹ فی پائونڈ اضافے کے ساتھ 85.25سینٹ فی پائونڈ، اکتوبر ڈلیوری روئی کے سودے 0.30 سینٹ اضافے کے ساتھ 72.06سینٹ فی پائونڈ جبکہ چین میں ستمبر وعدہ روئی کی قیمتیں 505یوآن فی ٹن اضافے کے ساتھ 18 ہزار840 یوآن فی ٹن، بھارت میں روئی کی قیمتیں ریکارڈ اضافے کے ساتھ 37 ہزار800روپے فی کینڈی تک پہنچ گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے کی قدر میں غیر معمولی کمی اور کپاس کی کاشت توقع سے کم ہونے کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران بھارت سے برآمد ہونے والی شنکر۔6نامی روئی کی قیمتیں 86/87سینٹ فی پائونڈ سے بڑھ کر 90/91سینٹ فی پائونڈ تک پہنچ گئیں۔