رواں سال4پاکستانی اور40بھارتی فلمیں سنیماؤں کی زینت بنیں

’’تلاش ‘‘ ‘ ’’کھلاڑی 420‘‘ اور ’’دبنگ ٹو‘‘ ریلیز ہوگئیں تو یہ سال 2012 میں بھارتی فلموں کی تعداد 43ہوجائے گی ۔

’’کھلاڑی 786‘‘اور ’’ڈبنگ ٹو‘‘ کے ڈسٹری بیوٹرز نے ابھی سے ہی سینما بک کروا لئے ہیں۔ فوٹو: فائل

TORONTO:
بھارتی فلموں کا سیلاب پاکستان فلم انڈسٹری کو بہا لے گیا ' ہمسایہ ملک کی درآمد کی جانیوالی 40فلمیں سینماگھروں میں پردہ اسکرین کی زینت بنیں جبکہ پاکستان صرف چار فلمیں نمائش کے لیے پیش کی گئیں۔جو ناکام ثابت ہوئیں۔ جس سے خوش قسمتی سے بچ جانے والے تھوڑے بہت سینما گھروں کا مستقبل بھی دائو پر لگ گیا۔

تفصیلات کے مطابق سال رواں کے پہلے ماہ جنوری میں ''پلیئرز'' ' ''چالیس چوراسی''' ''اگنی پتھ'' ' ''گلی گلی چورہے'' ' فروری ''اک میں اک تو'' ' ''جوڑی بریکر'' ' ''تیرے نال لو ہوگیا'' مارچ میں ''لندن نیویارک 'پیرس'' ' ''پان سنگھ تو مار'' ' ''کہانی'' ' ''بلڈمنی'' اپریل '' ہائوس فل ٹو'' ' ''تیز '' ' مئی میں ''جنت ٹو '' ' ''ڈینجرس عشق'' ' ''عشق زادے'' ' '''ڈیپارٹمنٹ'' ' جون میں'' راوڈی راٹھور'' ' ''شنگھائی'' ' ''فراری کی سواری'' ' ''تیری میری کہانی'' ' جولائی میں '' بول بچن '' ' ''کاک ٹیل'' ' ''کیا سپر کول ہیں ہم'' ' اگست '' جسم ٹو'' ' شیریں فرہا دکی تو نکل پڑی'' ' ''جوکر'' ستمبر '' راز تھری'' ' ''برفی'' ' ''ہیروئن'' ' ''کمال دھمال مالا مال'' ' '' او مائی گاڈ'' ' اکتوبر میں ''انگلش ونگلش'' ' ''قسمت لو پیسہ دلی '' ' ''آیا'' ' ''بھوت ریٹرنز'' ' ''سٹوڈنٹ آف دی ائیر'' ' ''چکروویو'' ' ''رش'' اور ماہ نومبر میں 1920'' ایول ریٹرنز'' '''جب تک ہے جان'' اور ''سن آف سردار '' کی نمائش ہوئی آج مسٹر پرفیکٹ عامر خان ' رانی مکھرجی اور کرینہ کپور کی ''تلاش'' سینمائوں کی زینت بننے جارہی ہیں۔


جبکہ ماہ دسمبر میں سات دسمبر کو ''کھلاڑی 786''اور ''ڈبنگ ٹو'' بھی ریلیز ہونیوالی ہیں۔جس کے ڈسٹری بیوٹرز نے ابھی سے ہی اپنے سینما بک کروا لیے ہیں۔ مجموعی طور پر ابھی تک 40بھارتی فلمیں پاکستانی سینمائوں میں نمائش کے لیے پیش کی جاچکی ہیں ان کے مقابلے میں پاکستانی صرف چار فلمیں ''دل دیاں لگیاں'' ' ''گجر دا کھڑاک '' ' ''شریکا'' اور ''شیردل'' ریلیز کی گئیں جو باکس آفس پر بری طرح ناکام ہوئیں۔ ان میں سے ''ایجنٹ ونود'' اور ''اک تھا ٹائیگر'' کو پاکستان مخالف پروپیگنڈے کی وجہ سے نمائش کی اجازت نہ دی گئی جس کے لیے بھارتی فلموں کے ڈسٹری بیوٹرز نے پاکستان میں نمائش کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا 'جس کی بناء پر یہ تعداد 40کا ہندسہ عبور نہ کرسکی۔

اگر ''تلاش '' ' ''کھلاڑی 420'' اور ''دبنگ ٹو'' ریلیز ہوگئیں تو یہ سال 2012 میں بھارتی فلموں کی تعداد 43ہوجائیگی۔ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں بھارتی فلموں کی محدود پیمانے پر شروع ہونیوالی نمائش کا یہ سلسلہ پچھلے چند سالوں میں سالانہ تعداد 30سے زائد ہوتی چلی جارہی ہے۔2010ء میں 38 اور2011ء میں 33 بھارتی فلمیں پاکستانی سینمائوں دکھائی گئیں۔سال رواں میں نمائش ہونیوالی چار فلموں میں سے تین عیدالفطر اور ایک فلم ''شیردل'' عیدالضحیٰ پر ریلیز ہوئی جبکہ آیندہ عیدالفطر تک کوئی نئی پاکستانی فلم مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے۔زیرتکمیل فلموں میں ''بشیرا گجر'' ' ''نصیبو'' ' ''عشق خدا'' قابل ذکر ہیں جبکہ ''سورج برسائے پھول'' ' ''سوہنی مہیوال'' ' ''نوٹینشن'' ' '' لاڈو رانی'' ' '' لباس '' سمیت درجن سے زائد فلمیں کئی سالوں سے پردہ اسکرین پر لگنے کی منتظر ہیں۔سال رواں میں ریکارڈ2 4بھارتی فلموں کی نمائش نے پاکستان فلم انڈسٹری کے حلقوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے جس کے بارے میں مصنف وہدایتکار محمد پرویز کلیم نے کہا کہ اس سیلاب کے آگے بند باندھنا ضروری ہوگیا ہے کہ اگر ایسا نہ کیا تو یہ باقی ماندہ انڈسٹری کو بھی بہا کر لے جائیگا۔ ہدایتکار مسعود بٹ نے کہا کہ بھارتی فلمیں کی نمائش کا بڑھتا یہ دائرہ کار ہمارے لیے زہر قاتل ہے'جس پر حکومت کو فی الفور پابندی لگانی ہوگی۔
Load Next Story