طیب اردگان نے ترکی میں 3 ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی

فتح اللہ گولن کوہمارے حوالے نہ کرناامریکی غلطی ہوگی، ترک صدر

عوام نے باغیوں کیلیے سزائے موت کامطالبہ کیاہے، رجب طیب اردوان۔ فوٹو؛فائل

KUALA LAMPUR:
ترک صدر رجب طیب اردگان نے ملک میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد 3 ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان ترک صدر رجب طیب اردگان نے ملک میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد 3 ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی ہے جب کہ ان کا کہنا ہے کہ فوجی بغاوت میں ملوث تمام دہشت گرد عناصر کو ڈھونڈ نکالیں گے۔ گزشتہ روز پہلی بار انقرہ پہنچے اور صدارتی محل میں سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے بعد جرنیلوں پر فردجرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اردوان نے کہا ہے کہ ناکام فوجی بغاوت کے وقت انھوں نے بمشکل جان بچائی، دس منٹ مزید ہوٹل میں رکتا تو مار دیا جاتا۔ دریں اثناامریکی صدر نے طیب اردوان سے فون پر بات کر کے انھیں فوجی بغاوت کی تحقیقات میں مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے فتح اللہ گولن کی ترکی حوالگی کے معاملے پر بات کی ہے، ترکی کی کسی بھی درخواست پر دو طرفہ معاہدے کے تحت غور کیا جائیگا۔ ترجمان نے کہا کہ صدر اوباما نے پرتشدد مداخلت کیخلاف ترک عوام کی جرات اور جمہوریت کیلیے ان کے عزم کو سراہا۔ ترک صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے دہشتگرد تنظیم کے سرغنہ فتح اللہ گولن کو امریکا نے ترکی کے حوالے نہ کیا تو ہم یہ سمجھنے پر مجبور ہوجائیں گے کہ امریکا اس شخص کی حمایت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔


قطری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر اردوان نے کہا کہ باغیوں کیلئے سزائے موت کافیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، اس نے سزائے موت تجویزکی توحمایت کروں گا۔انھوں نے کہا کہ باغیوں نے اپنے ہی لوگوں پرٹینک چڑھائے، ترکی میں جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں ،جمہوریت بچانے کیلیے سڑکوں پرنکلنے والوں کوسلام ، عوام نے باغیوں کیلیے سزائے موت کامطالبہ کیاہے،ہراقدام قانون کے تحت کیاجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ امریکی صدرنے بغاوت کے بعدفون کرکے حمایت کایقین دلایا،فتح اللہ گولن کوہمارے حوالے نہ کرناامریکی غلطی ہوگی۔علاوہ ازیں ترکی میں اب تک گرفتار، برطرف یا معطل کیے جانے والے افراد کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں 21 ہزار اساتذہ سمیت محکمہ تعلیم کے 37 ہزار سے زیادہ ملازمین اور فوج سے تعلق رکھنے والے 6000 افراد، 2 ہزار سے زیادہ جج معطل اور تقریباً 9 ہزار پولیس اہلکار شامل ہیں۔

سعودی اخبار''مکہ ''کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے محکمہ مذہبی امور نے مقتول باغیوں کی نماز جنازہ ادا کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ترک فوج نے شمالی عراق میں کرد باغیوں کے ٹھکانوں پر دوبارہ حملے شروع کردیئے ہیں۔ آن لائن کے مطابق وکی لیکس نے دعوی کیا ہے کہ ترکی نے ملک بھر میں اس کی ویب سائٹ کو بلاک کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع نے بتایا ہے کہ ترکی نے ناکام بغاوت کے بعد بند کیا گیا امریکی فوجی طیاروں کیلئے فضائیہ کا اڈہ گزشتہ روز کھول دیا جس سے امریکی طیارے شام اور عراق میں داعش کے اڈوں پر پھر سے حملے کرسکیں گے۔ روس کے وزیر توانائی الیگزینڈر نوواک نے کہا ہے کہ ترکی میں ناکام بغاوت کے اقدام کے بعد سے ٹینکروں کے ذریعے پٹرول کی ترسیل میں روٹ کی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
Load Next Story