پاکستان اورانگلینڈ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ آج سے شروع ہوگا
دوسرے ٹیسٹ کے لئے قومی اسکواڈ میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 4 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا دوسرا میچ آج شروع ہورہا ہے۔
اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں دونوں ٹیمیں پاکستانی وقت کے مطابق سہ پہر3 بجے ٹکرائیں گی، لارڈز کرکٹ گراؤنڈ کے بعد اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ کی پچ بھی پاکستانی بولروں کے لئے سازگار قرار دی جارہی ہے جب کہ انگلش فزیو اپنے کھلاڑیوں کو پرسکون رہنے کی تلقین کررہے ہیں۔ لارڈز میں فتح حاصل کرنے والی قومی ٹیم نئے عزم کیساتھ سیریزمیں برتری مستحکم کرنے کیلیے کوشاں ہوگی، مہمان پلیئنگ الیون کیساتھ کسی چھیڑ چھاڑ کا امکان نہیں، نئے معرکے میں اوپنرز محمد حفیظ اور شان مسعود کی فارم باعث تشویش ہے، دونوں کی جانب سے ابھی تک بڑی اننگز سامنے نہیں آسکی۔مصباح الحق، یونس خان، اظہر علی اور اسد شفیق پر مشتمل مڈل آرڈر سے بھی زیادہ بہتر کارکردگی کی امیدیں وابستہ ہونگی، ٹرننگ پچ پر یاسر شاہ ایک بار پھر ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں، ٹرف پر گھاس برقرار رہی تو پیسرز کو بھی صلاحیتوں کے اظہار کے بھرپور مواقع میسر آئیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: لارڈز ٹیسٹ؛ پاکستان نے گوروں کو اُنہی کی سرزمین پر شکست کا مزہ چکھا دیا
دوسری جانب انگلینڈ نے اپنے 14رکنی اسکواڈ سے جیک بال اور اسٹیون فن کو ڈراپ کردیا ہے، دیگر 12میں سے حتمی 11کھلاڑیوں کے انتخاب میں مشکلات کا سامنا ہے، اسپیشلسٹ اسپنر عادل رشید کی جگہ بنانے کیلیے معین علی کی رخصتی ہوسکتی ہے۔2 سلو بولرز کھلانے کا فیصلہ کیا گیا تو انجری سے نجات پاکر واپس آنے والے آل راؤنڈر بین اسٹوکس کو باہر بیٹھنا ہوگا،جیمز اینڈرسن کی شمولیت سے میزبان ٹیم کی پیس بیٹری کو تقویت ملے گی،سابق پاکستانی آف اسپنرثقلین مشتاق انگلش بیٹسمینوں کو اسپن بولنگ کا سامنا کرنے کے گرسکھارہے ہیں، اس کیساتھ سلو بولرز کو موثر بنانے کے لیے بھی رہنمائی کررہے ہیں، الیسٹر کک الیون ان کیساتھ مختصر معاہدے سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے کوشاں ہے
اس خبر کو بھی پڑھیں: انگلش کپتان السٹرکک کو لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان کی فتح ہضم نہ ہوسکی
واضح رہے کہ اولڈ ٹریفورڈ میں 2001 میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے 108 رنز سے فتح حاصل کی تھی،اس کامیابی میں ثقلین مشتاق کا اہم کردار تھا، انھوں نے 74 رنز دیکر 4 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں دونوں ٹیمیں پاکستانی وقت کے مطابق سہ پہر3 بجے ٹکرائیں گی، لارڈز کرکٹ گراؤنڈ کے بعد اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ کی پچ بھی پاکستانی بولروں کے لئے سازگار قرار دی جارہی ہے جب کہ انگلش فزیو اپنے کھلاڑیوں کو پرسکون رہنے کی تلقین کررہے ہیں۔ لارڈز میں فتح حاصل کرنے والی قومی ٹیم نئے عزم کیساتھ سیریزمیں برتری مستحکم کرنے کیلیے کوشاں ہوگی، مہمان پلیئنگ الیون کیساتھ کسی چھیڑ چھاڑ کا امکان نہیں، نئے معرکے میں اوپنرز محمد حفیظ اور شان مسعود کی فارم باعث تشویش ہے، دونوں کی جانب سے ابھی تک بڑی اننگز سامنے نہیں آسکی۔مصباح الحق، یونس خان، اظہر علی اور اسد شفیق پر مشتمل مڈل آرڈر سے بھی زیادہ بہتر کارکردگی کی امیدیں وابستہ ہونگی، ٹرننگ پچ پر یاسر شاہ ایک بار پھر ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں، ٹرف پر گھاس برقرار رہی تو پیسرز کو بھی صلاحیتوں کے اظہار کے بھرپور مواقع میسر آئیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: لارڈز ٹیسٹ؛ پاکستان نے گوروں کو اُنہی کی سرزمین پر شکست کا مزہ چکھا دیا
دوسری جانب انگلینڈ نے اپنے 14رکنی اسکواڈ سے جیک بال اور اسٹیون فن کو ڈراپ کردیا ہے، دیگر 12میں سے حتمی 11کھلاڑیوں کے انتخاب میں مشکلات کا سامنا ہے، اسپیشلسٹ اسپنر عادل رشید کی جگہ بنانے کیلیے معین علی کی رخصتی ہوسکتی ہے۔2 سلو بولرز کھلانے کا فیصلہ کیا گیا تو انجری سے نجات پاکر واپس آنے والے آل راؤنڈر بین اسٹوکس کو باہر بیٹھنا ہوگا،جیمز اینڈرسن کی شمولیت سے میزبان ٹیم کی پیس بیٹری کو تقویت ملے گی،سابق پاکستانی آف اسپنرثقلین مشتاق انگلش بیٹسمینوں کو اسپن بولنگ کا سامنا کرنے کے گرسکھارہے ہیں، اس کیساتھ سلو بولرز کو موثر بنانے کے لیے بھی رہنمائی کررہے ہیں، الیسٹر کک الیون ان کیساتھ مختصر معاہدے سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے کوشاں ہے
اس خبر کو بھی پڑھیں: انگلش کپتان السٹرکک کو لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان کی فتح ہضم نہ ہوسکی
واضح رہے کہ اولڈ ٹریفورڈ میں 2001 میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے 108 رنز سے فتح حاصل کی تھی،اس کامیابی میں ثقلین مشتاق کا اہم کردار تھا، انھوں نے 74 رنز دیکر 4 وکٹیں حاصل کی تھیں۔