بھارت میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھانے پر اسکول پرنسپل کیخلاف بغاوت کا مقدمہ

اسکول پرنسپل، مالک اور چھاپا خانے کے مالک پر ڈائری میں کشمیر کا غلط نقشہ چھاپنے کا الزام ہے۔

اسکول ڈائری میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان اور چین کی سرحدوں کے اندر دکھایا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان اورچین کا حصہ دکھانے پر اسکول پرنسپل سمیت 3 افراد کے خلاف بغاوت کا مقدمہ قائم کر دیا گیا ہے۔

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس نے انتہا پسند ہندو تنظیم کے ایک کارکن کی شکایت پر ضلع شاہ دول میں واقع گرین پبلک اسکول کے پرنسپل سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسکول کے پرنسپل، مالک اور چھاپا خانے کے مالک نے اسکول ڈائریوں میں مقبوضہ کشمیر کے جو نقشے چھپوائے ان میں مقبوضہ وادی کو پاکستان اور چین کی سرحدوں کے اندر دکھایا گیا ہے۔


اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی شہری نے اپنے گھر پر پاکستانی پرچم لہرا دیا

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان تینوں افراد کے خلاف بغاوت اور قومی مفاد کے منافی سرگرمیوں میں ملوّث ہونے کا مقدمہ دائر کیا گیا جب کہ عدالت نے بھی تینوں کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

واضح رہے کہ بھارت نے حال ہی میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان اورچین جب کہ ارونا چل پردیش کو چین کا حصہ دکھانے والے نقشے کی اشاعت میں ملوث افراد کے لئے سخت سزائیں تجویز کی ہیں جس کے مطابق غلط نقشے شائع کرنے والوں کو ڈیڑھ کروڑ ڈالرز جرمانہ اور 7 برس قید کی سزا سنائی جائے گی۔
Load Next Story