پاکستان بھارت کو غیر مستحکم کرنے میں مصروف ہے بھارتی وزیرداخلہ کا الزام

بھارت میں ہونے والی کسی بھی دہشت گردی میں پاکستان کی حمایت شامل ہوتی ہے، راج ناتھ سنگھ کی ہرزہ سرائی

مذہب کے نام پر کشمیر میں صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، راج ناتھ سنگھ . فوٹو:فائل

بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنی انتہا پسند پالیسیوں پر نظرثانی کرنے کے بجائے ایک بار پھر پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اگر ملک میں کسی بھی طرح کی دہشت گردی ہے تو اسے پاکستان کی حمایت حاصل ہے۔

بھارتی لوک سبھا(ایوان زیریں) میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت اور اپنی فوج کا دفاع کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال کو بگاڑنے میں پڑوسی ملک پاکستان کا اہم کردار ہے اور مذہب کے نام پر کشمیر میں صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ بھارت کو غیرمستحکم کرنے کی تمام تر کوششوں میں پاکستان کا ہاتھ ہے اور بھارت میں ہونے والی کسی بھی دہشت گردی میں پاکستان کی حمایت شامل ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے حالات بہتر کرنے کے بجائے بھارت کو غیر مستحکم کرنے میں مصروف ہے اور بھارت میں جب بھی کوئی دہشت گرد مارا جاتا ہے تو پاکستان میں یوم سیاہ منایا جاتا ہے۔


بھارتی وزیرداخلہ نے مقبوضہ کشمیر میں معصوم نہتے کشمیریوں کی شہادت پر قابض فوج کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ احتجاجی مظاہروں کے دوران فوج کو بھی نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور کئی اہلکار زخمی ہوئے جس کے باوجود فوج نے صبر سے کام لیا۔ انہوں نے کانگریس رکن اسمبلی جیوترا دتیا سندیا کے مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری کے بیان پر کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ کشمیر میں رائے شماری کا مطالبہ کیا جاتا ہے تاہم موجودہ حالات کے تناظر میں اس کی کوئی ضرورت نہیں۔

اجلاس کے دوران احتجاج کو روکنے کے لئے پیلٹ گن ( چھرے والی پستول) کے استعمال پر بات کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں چھرے والی بندوقوں کا استعمال پہلی مرتبہ نہیں ہوا اس کی ابتدا 2010 میں ہوئی تھی تاہم مظاہرین کو روکنے کے لئے چھرے والی بندوقوں کے استعمال کے سلسلے میں کمیٹی تشکیل دیں گے جو 2 ماہ میں اس حوالے سے رپورٹ پیش کرے گی اور کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں ہی آئندہ چھرے والی بندوق کا استعمال کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کے کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے شروع ہونے والی احتجاجی لہر میں اب تک 48 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔
Load Next Story