حلقہ بندیاں عالمی اصولوں کے تحت کی جائیںتاج حیدر
ماضی میں سندھ میں گروہی ولسانی سطح پر حلقہ بندیاں کی گئیں، چیف الیکشن کمشنر کو خط
پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے جس میں ان سے استدعا کی ہے کہ آئندہ انتخابات کے لیے حلقہ بندیاں صرف کراچی میں نہیں بلکہ سندھ بھر میں ازسر نو عالمی اصولوں کے تحت کی جائیں۔
خط میں تاج حیدر نے کہا ہے کہ کہ ماضی میں سندھ میں جو بھی حلقہ بندیاں کی گئیں اس میں عالمی اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا اور یہ حلقہ بندیاں گروہی اورلسانی سطح پر کی گئیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ پورے ملک میں ووٹرز لسٹوں کی تیاری کا یکساں طریقہ کار اختیار کیا جائے اورکراچی یا کسی ایک شہر یا صوبے میں ووٹر لسٹوں کی تیاری کے لیے علیحدہ طریقہ کار اختیار کیا گیا تو یہ انصاف کے اصولوں کے منافی ہوگا۔ تاج حیدر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ نئی حلقہ بندیاں کرتے وقت دریائوں، نالوں، بڑی شاہراہوں اور قدرتی سرحدوں کے ساتھ ساتھ انتظامی حدود کا بھی خیال رکھا جائے کہ حلقہ کے علاقہ میں ایک جیسی آبادی ہو۔ انھوں نے اپنے خط میں کراچی کے ایک حلقہ NA 258 کی جانب بھی توجہ منبدول کراتے ہوئے کہا کہ یہ حلقہ 58 کلومیٹر طویل رقبے پر محیط ہے۔
انھوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندی کے وقت اس بات کو بھی مدنظر رکھا جائے کہ حلقے اتنے زیادہ طویل نہ ہوں۔ انھوں نے اپنے خط میں چیف الیکشن کمشنر سے استدعا کی کہ حلقہ بندی کے وقت اس بات کا بھی خیال رکھاجائے کہ اس حلقہ میں رہنے والی آبادی ایک جیسی ہو۔
خط میں تاج حیدر نے کہا ہے کہ کہ ماضی میں سندھ میں جو بھی حلقہ بندیاں کی گئیں اس میں عالمی اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا اور یہ حلقہ بندیاں گروہی اورلسانی سطح پر کی گئیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ پورے ملک میں ووٹرز لسٹوں کی تیاری کا یکساں طریقہ کار اختیار کیا جائے اورکراچی یا کسی ایک شہر یا صوبے میں ووٹر لسٹوں کی تیاری کے لیے علیحدہ طریقہ کار اختیار کیا گیا تو یہ انصاف کے اصولوں کے منافی ہوگا۔ تاج حیدر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ نئی حلقہ بندیاں کرتے وقت دریائوں، نالوں، بڑی شاہراہوں اور قدرتی سرحدوں کے ساتھ ساتھ انتظامی حدود کا بھی خیال رکھا جائے کہ حلقہ کے علاقہ میں ایک جیسی آبادی ہو۔ انھوں نے اپنے خط میں کراچی کے ایک حلقہ NA 258 کی جانب بھی توجہ منبدول کراتے ہوئے کہا کہ یہ حلقہ 58 کلومیٹر طویل رقبے پر محیط ہے۔
انھوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندی کے وقت اس بات کو بھی مدنظر رکھا جائے کہ حلقے اتنے زیادہ طویل نہ ہوں۔ انھوں نے اپنے خط میں چیف الیکشن کمشنر سے استدعا کی کہ حلقہ بندی کے وقت اس بات کا بھی خیال رکھاجائے کہ اس حلقہ میں رہنے والی آبادی ایک جیسی ہو۔